ترال//بالہامہ پانتہ چھوک میں پلوامہ ضلع سے تعلق رکھنے والے 2جنگجووں کی ہلاکت کے پیش نظر ترال، پلوامہ، اونتی پورہ ،پانپوراور دیگر مقامات پر پتھرائو اور شلنگ ہوئی جبکہ مکمل ہڑتال کے دوران سکول بند کردیئے گئے اور اسلامک یونیورسٹی کے امتحانات ملتوی کئے گئے۔سرینگر بانہال ٹرین سروس بھی معطل کی گئی اور پانپور سمیت کئی مقامات پر انٹر نیٹ سروس منقطع کی گئی۔اس دوران دونوں جنگجوئوں کو سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا۔بالہامہ میں شبانہ جھڑ پ کے دوران شبیر احمد ڈار اگہانز پورہ پدگام پورہ اور اویس احمد سا کن نودل ترال کی ہلاکت کی یاد میں ضلع پلوامہ میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ کھر یو، پانپور ، پلوامہ ، اونتی پورہ ، بالہامہ، ترال اوردیگر قصبہ جات میں تمام دکانیں اور کارو باری ادارے بند رہے اور ٹرانسپوٹ سروس معطل رہی۔ انتظامیہ نے ضلع پلوامہ میں تمام اسکول اورکالج بند رکھے جبکہ اسلامک یو نیورسٹی میں جمعہ کو لئے جانے والے امتحا نات منسو خ کئے گئے ۔ جنگجوئوں کی ہلاکت کے پیش نظر سرینگر،بانہال ریل سروس بھی معطل رکھی گئی تاہم سرینگر بارہمولہ کے درمیان ریل گاڑیاں معمول کے مطابق چلتی رہیں۔انتظامیہ نے بالہامہ کھنموہ اور اس سے ملحقہ علاقوں بالخصوص پانپور میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کی ۔ اس دوران ترال میں رات بھر زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے اور جب اویس احمد کی میت جمعہ کو گھر پہنچا ئی گئی تو قصبہ میں لوگوں کا اژدھام امڈ آیا جو اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کررہے تھے۔ نماز جنازہ کی ادئیگی کے بعد علاقہ میں تشدد بھڑک اٹھا اور نوجوانوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کئے اور پولیس تھا نہ پر پتھرائو کیا بعد میںفورسز کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی۔ ادھر مورن چوک پلوامہ میں نوجوانوں نے فورسز پتھرائو کیا جبکہ اس سے قبل نوجوانوں نے جلوس برآمد کرتے ہوئے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔اس موقعہ پر فورسز نے بھی نوجوانوں پر ٹیر گیس کے گولے داغے،اور یہ صورتحال وقفہ وقفہ سے دن بھر جاری رہی۔ا ونتی پورہ میں فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
شبیر احمد ڈارنے اپریل 2017میں گھر چھوڑا
سید اعجاز
اونتی پورہ//شبیر احمدڈار کوہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپر دلحد کیا گیا ، جہاں جنازے میں لوگوں کی کم شرکت یقینی بنانے کے لئے زبردست ناکہ بندی کے بعد لوگوں نے دریائے جہلم پر جگہ جگہ اراضی پل بنا کر جنازے میں شرکت کی۔قصبہ اونتی پورہ سے چند کلومیٹر دور اگہانز پورہ علاقے کے ایک محنت کش گھرانے سے تعلق رکھنے والا نوجوان شبیر احمد ڈار ولد محمد شعبان ڈار بنیادی تعلیم حاصل کرنے کے بعد مختلف مصائب کی وجہ سے تعلیم کو خیر باد کر کے افراد کنبے کے باقی لوگوں کے ساتھ ساتھ محنت کرنے لگا ۔جنگجوئوں کے ساتھ شامل ہونے سے قبل پولیس میں بھی شبیر احمد کے خلاف کوئی شکایت درج نہیں تھی۔ معلوم ہوا ہے کہ شبیر احمد ہر روز کی طرح یکم اپریل 2017کو گھر سے کام کے لئے نکلا اور شام دیر گئے تک واپس نہیں آیا ۔جس کے بعدافرا د خانہ نے شبیر کی ہر ممکنہ جگہ پر تلاش کیا تاہم کوئی بھی سراغ نہ ملنے کے بعد انہوں پولیس تھانے میں گمشد گی رپورٹ درج کی۔ چند روز کے بعد انہیں سوشل میڈیا سے معلوم ہوا کہ وہ جنگجوئوں کی صف میں شامل ہوا ہے۔ دن کے گیارہ بجے مزکورہ جنگجو کا پہلا جنازہ پڑھایا گیا ۔جس میں سینکڑوں لوگ شریک ہوئے۔
راسخ نبی پلوامہ ڈگری کالج میں زیر تعلیم تھا
سید اعجاز
نودل(ترال)//کرکٹ میںبطور آل راونڈر کھیلنے والا راسخ نبی کی نماز جنازہ میںسینکڑوں لوگ شریک ہوئے۔قصبہ ترال سے تقریباً پانچ کلومیٹر دور پُر سکون فضاوں میں’ ترال نودل‘ سڑک پر دائیں طرف نودل گائوں آباد ہے۔ قریبی رشتہ داروں کے مطابق گزشتہ سال20ماہ رمضان کوراسخ نبی گھر سے کالج کے لئے نکلا تھا اور ان کے گھر والوں نے جب افطار کی تیاری بھی کی تو راسخ گھر واپس نہیں لوٹا ۔ انہوں نے سوچا کہ پلوامہ کالج ترال سے کافی دور ہے اور کبھی کھبار گاڑی وقت پر نہیں ملتی ہے اسی وجہ سے دیر ہوئی ہوگی ۔اسی روز سے راسخ نبی لاپتہ ہوا ،اور تب سے گھر واپس نہیں لوٹا۔اگر چہ افراد خانہ میں شامل تمام افراد نے انہیں تلاش کرنے کی ہر جگہ کوشش کی تاہم انہیں کوئی بھی سراغ نہیں ملا ۔ چند روز بعد سوشل میڈیا کی وساطت سے انہیں معلوم ہوا کہ وہ جنگجوئوں کے ساتھ شامل ہوا ہے۔ غلام نبی بٹ کے چار بچے ہیں ،جن میں 2لڑکیاں اور 2لڑکے ہیں ، راسخ سب سے چھوٹا تھا جبکہ باقی تینوں کی شادی ہوئی ہے۔ راسخ کے ایک دوست نے بتایا کہ وہ ’’راسخ‘ قابل اور ذہین لڑکا تھا ۔ انہوں نے بارہویں جماعت کو بہترنمبرات حاصل کر نے کے بعدمیڈیکل کے مضامین کا انتخاب کر کے گورنمنٹ ڈگری کالج پلوامہ میں داخلہ لیا ۔ راسخ جہاں شریف النفس ،دین دار اور قابل لڑکاتھا وہیں وہ کرکٹ کھیل میں بحثیت آل راونڈر اپنے آبائی گائوںکی ٹیم کو جیت دلانے میں ہر وقت پیش پیش رہتا تھا ۔جمعہ کو لوگوں کی بھاری تعداد نودل پہنچی، حالانکہ علاقے میں فورسز نے رکاوٹیں بھی کھڑی کی تھیں۔ دس بجے راسخ نبی کی نمازجنازہ ادا کی گئی۔ مزکورہ جنگجو کے گھر سے معمولی دوری پر قائم سی آر پی ایف کیمپ پر نوجوانوں نے پتھرائو بھی کیا جس کی وجہ سے وہاں کچھ دیر کے لئے حالات کشیدہ بھی ہوئے ۔