سرینگر// 2014 اور 2016ء کے قلیل مدت کے گورنر راج کے دوران گورنر این این ووہر انے تمام سرکار ی محکموں میں ملازمین کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے بائیو میٹرک حاضری نظام کے آلات نصب کرنے کی ہدایت دی تھی تاکہ ملازمین اپنے دفاتر میں مقررہ اوقات کے دوران دستیاب رہیں تاہم ان ہدایات پر پور ی طرح عمل نہیں کیا گیا۔ ریاست میں گورنر راج کے نفاذ کے فوراً بعد گورنر نے چیف سیکرٹری اور انتظامی سیکرٹریوں کے ساتھ20؍ جون 2018 ایک میٹنگ منعقد کی ۔میٹنگ کے دوران دیگر ہدایات کے ساتھ ساتھ انہوں نے چیف سیکرٹری کو ریاست کے تمام دفاتر میں بائیو میٹرک حاضری نظام قائم کرنے اور اس نظام پر تمام متعلقین کی عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت دی ۔اس سلسلے میں راج بھون کو سٹیٹ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے موصول شدہ روزانہ حاضری رِپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس میں ابھی چند خامیاں پائی جارہی ہیں ۔اس سلسلے میں گورنر نے ذاتی طور پر ایک میٹنگ کے دوران کمشنر جی اے ڈی ہلال احمد پراے اور سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی سوگات بسواس کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی ۔بسواس نے گورنر کو بتایا کہ ملازمین کی حاضری کے سلسلے میں بہت زیادہ پیش رفت درج کی گئی ہے او رآج کی تاریخ میں ریاست میں 307674ملازمین نے بائیو میٹر ک حاضری نظام کے تحت اپنے آپ کو رجسٹر کروایا ہے اور ساتھ ہی ریاست کے ملازمین کی کل تعداد4.5لاکھ بتائی جارہی ہے کی جانچ جاری ہے ۔بائیو میٹر ک حاضری نظام کو نصب کرنے کے سلسلے میں بسواس نے گورنر کو بتایا کہ اس سلسلے میں زمینی سطح پر سروے مکمل کرنا باقی ہے ۔ریاست میں 1990 سرکاری دفاتر قائم ہیں جن میں سے 1153دفاتر میں بائیو میٹرک حاضری نظام نصب کیا گیا ہے اور باقی ماندہ 837دفاتر میں یہ نظام قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔جب تک ریاست کے تمام دفاتر میں بائیو میٹر ک حاضری نظام قائم نہیں کیا جاتا ہے تب تک گورنر نے ہفتہ وار جائزہ میٹنگوں کے انعقاد کے لئے ہدایات دی ہیں۔گورنر نے کمشنر سیکرٹری جی اے ڈی ہلال احمد پرے سے کہا کہ وہ سٹیٹ سول سیکرٹریٹ میں ملازمین کی حاضری یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں۔