سرینگر//عوامی مجلس عمل نے کشمیری عوام کواپنے حق و انصاف پر مبنی جدوجہد سے باز رکھنے کی مہم کی سرکاری مہم کے سلسلے میں 17 سال کے بعد ایک بار پھرکیسو کے تحت سرینگر کے شہر خاص کے نہتے شہریوں کیخلاف کارروائیوں کے تحت گھر گھر تلاشیوں اور مکینوں کو خوفزدہ اور زدوکوب کرنے ،بھارت کے یوم جمہوریہ 26 جنوری کی آمد پر جگہ جگہ راہ گیروں اور مسافر گاڑیوں کی تلاشی ، مختلف اضلاع کے شہر و گام میں کریک ڈائون، خانہ تلاشیوں اور گرفتاریوں کے تازہ چکر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر چہار سو خوف و ہراس کا ماحول پیدا کرکے لوگوںکا بلا خطر عبور و مرور کو مشکل بنایا جارہا ہے اور اس طرح حکمران ٹولہ خود جمہوریت کے غبارے سے ہوا نکال رہی ہے ۔تنظیم نے شہر خاص کی لاکھوں آبادی پر مشتمل لوگوںکو بار بار کرفیو، قدغنوں اور بندشوں کی زد میں لانے ،انہیں اقتصادی ،معاشی، تجارتی اور تعلیمی لحاظ سے پیچھے دھکیلنے اسی کے ساتھ سربراہ تنظیم و حریت چیرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی خانہ نظر بندی کے نتیجے میں موصوف کی جملہ پر امن دینی ملی، سماجی اور سیاسی سرگرمیوںکو مسدودکرنے کی کارروائیوں کیخلاف سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری سطح پر ان غیر جمہوری اقدامات اور انتقام گیری پر مبنی کارروائیوں کا مقصد قیادت اور عوام کو اپنے حق و انصاف پر مبنی منصفانہ جدوجہد سے دست کش کرانا ہے تاہم تنظیم نے واضح کیا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے حکمرانوںکو کچھ بھی حاصل ہونے والا نہیں ہے اور نہ ہی قیاد ت اور عوام کی سطح پر دی جارہی بے پناہ جانی و مالی قربانیوں سے لبریز حق خودارادیت پر مبنی رواں جدوجہد آزادی کی تکمیل سے پہلے پیچھے ہٹنا ممکن ہے ۔