عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں و کشمیر میں کم از کم 17فیصد طلباء 10ویں جماعت مکمل کرنے کے بعد خاندانی کام میں مشغول ہوتے ہیں۔یہ انکشاف وزارت تعلیم کی ایک رپورٹ میں کیاگیاہے۔تعلیمی نظام سے باہر طلباء کی حیثیت بتاتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ’’طالب علم گریڈ 10کے بعد تعلیمی نظام سے باہر نکلتے ہیں کیونکہ مختلف وجوہات جیسے نوکری لینا، اپرنٹس شپ کرنا، گریڈ کو دہرانا، اور خاندانی کام میں حصہ لینا “۔اس میں یہ بھی کہا گیا کہ سکولوں نے فیصد (0-25فیصد، 26-50فیصد، 51-75فیصد، 76-100فیصد) کے ذریعے طلبا کے باہر نکلنے کی اطلاع دی۔ ایم او ای نے سسٹم میں خامیوں کی نشاندہی کرنے کے لیے 50 نکاتی بینچ مارک لیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ “وہ پہلو جن کے بارے میں سکولوں کی رپورٹ 51-75فیصد یا 76-100فیصد ہے، انہیں ایسے علاقوں کے طور پر سمجھا جاتا ہے جن میں تعلیمی نظام سے باہر نکلنے والے طلباء کی فیصد کو کم کرنے کے لیے ہدفی مداخلت کی ضرورت ہوتی ہے”۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 13فیصد طلباء گریڈ10مکمل کرنے کے فوراً بعد ملازمت اختیار کر رہے تھے اور 7فیصد طلباء گریڈ کو دوبارہ پڑھ رہے تھے۔اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 17 فیصد طلباء گریڈ مکمل کرنے کے بعد خاندانی کام میں مشغول ہو رہے ہیں۔ رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ 51فیصد اسکول اعلیٰ درجات میں طلباء کے لیے کیریئر گائیڈنس پیش کر رہے تھے۔اس میں لکھاگیاہے’’کچھ طلباء کو دسویں جماعت مکمل کرنے کے بعد باضابطہ تعلیمی نظام چھوڑنے کی اطلاع ملی ہے، یا تو ملازمت کے لیے یا خاندانی کام کی حمایت کے لیے‘‘۔اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک چھوٹا فیصد گریڈ کو دہرانے کی اطلاع ہے۔ کیریئر گائیڈنس کی خدمات نصف سے کچھ زیادہ اسکولوں میں دستیاب تھیں، جو طلباء کو اپنے مستقبل کے بارے میں باخبر فیصلے کرنے میں مدد کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔