بلال فرقانی
سرینگر// الیکشن کمیشن جلد ہی جموں و کشمیر میں اسمبلی کی دو نشستوں پر ضمنی انتخابات کرانے کا فیصلہ کرے گا جو گزشتہ9 ماہ سے خالی پڑی ہیں۔ ایسے اشارے بھی مل رہے ہیں کہ 15اگست کے بعد ووٹر لسٹوں کی’ خصوصی گہری نظر ثانی‘کے احکامات بھی متوقع ہے۔ خصوصی نظر ثانی کی وجہ سے فی الحال بلدیاتی انتخابات کا فوری کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے۔ اگرچہ نگروٹہ اور بڈگام دونوں خالی اسمبلی سیٹوں کے لئے خصوصی رائے دہندگان کی نظرثانی پہلے ہی ہو چکی ہے، کمیشن جلد ہی اس بات پر فیصلہ کرے گا کہ آیا ان دونوں حلقوں میں بہار اسمبلی انتخابات کے ساتھ ضمنی انتخابات بھی ہوں گے یا نہیں۔ بہار میں اسمبلی انتخابات اکتوبر کے مہینے میں ہونے کی امید ہے۔ موسم کے لحاظ سے اکتوبر کا مہینہ اچھا سمجھا جاتا ہے کیونکہ یو ٹی میں اسمبلی انتخابات بھی پچھلے سال ستمبر اکتوبر میں ہوئے تھے۔باوثوق ذرائع سے کشمیر عظمیٰ کو معلوم ہوا ہے کہ چند روز قبل صوبائی انتظامیہ کی اس بارے میں ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں خصوصی نظر ثانی سمری کے حوالے تبادلہ خیال کیا گیا۔معلوم ہوا ہے کہ اس کے بعد ضلع سطح پر بھی ایک خصوصی میٹنگ منعقد کی گئی جس میں حکومتی منشا کے بارے میں سیر حاصل بحث کی گئی۔فیلڈ عملے کو بتایا گیا کہ غالباً 15اگست کے بعد ووٹر لسٹوں کی خصوصی گہری نظر ثانی کی جائے گی اور اس کے لئے جموں و کشمیر میں مقامی بوتھ لیول ورکر گھر گھر جاکر اس عمل کو پورا کریں گے۔ذرائع نے بتایا کہ خصوصی سمری 2005 سے کی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فوت شدہ افرداد،رائے دہند گان کی ڈبل انٹری، رہائش کی منتقلی کے بارے میں مفصل تفصیلات درج کرنا ہونگی تاکہ جعلی ووٹروں کے اندراج کو روکا جاسکے۔خصوصی سمری کی وجہ سے فی الحال جموں و کشمیر میں بلدیاتی انتخابات فوری طور پر کرانا ممکن نہیں دکھائی دے رہا ہے کیونکہ نظر ثانی سمری میں کم سے کم دو مہینے لگیں گے۔ادھر پانچ ایم ایل ایز کو بھی ابھی تک نامزد نہیں کیا گیا ہے۔ قانون ساز اسمبلی کے لیے دو خواتین، دو کشمیری پنڈتوں، ان میں سے ایک خاتون اور ایک پاکستان مقبوضہ جموں کشمیر(پی او جے کے)مہاجرین کو نامزد کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ غالب امکان ہے کہ ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جموں و کشمیر میں بھی انتخابی فہرستوں کی خصوصی سمری نظرثانی کا حکم دیا جا سکتا ہے۔ عام طور پر، خصوصی خلاصہ نظر ثانی ستمبر میں شروع ہوتا ہے اور حتمی انتخابی فہرستیں جنوری کے پہلے ہفتے میں شائع کی جاتی ہیں۔دو اسمبلی سیٹوں کے علاوہ جموں و کشمیر سے راجیہ سبھا کی چار سیٹیں بھی پچھلے ساڑھے چار سالوں سے خالی ہیں۔ جموں و کشمیر کے چاروں راجیہ سبھا ممبران فروری 2021 میں اپنی مدت پوری کر چکے ہیں۔