سرینگر//ریاستی سطح کے تقابلی امتحان کشمیر ایڈمنسٹریٹیو سروسز(KAS)کے خواہشمند امیدواروں نے اتوار کو سرینگر پریس کالونی میں جموں وکشمیرپبلک سروس کمیشن کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے2016 مینز امتحانات ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ دریں اثناء امیدواروں کا ایک وفد معاملے کی نسبت وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر ذاتی طور معاملے کی نسبت ملاقات کیلئے گیا تھا تاہم انہیں بدھ کے روز ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی ۔ادھر احتجاج کر رہے امیدواروں نے مذکورہ امتحانات ملتوی نہ کرنے کی صورت میں27اکتوبر سے دلی میں بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ 2016کے اے ایس مینز (تحریری امتحان)کیلئے جاری ڈیٹ شیٹ پر بڑی تعداد میں نوجوان پریس کالونی میں جمع ہوگئے اورپی ایس سی کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ امتحانی ڈیٹ شیٹ ملتوی کی جائے کیونکہ اس سے امیدواروں کے دیگر امتحانات کا شیڈول متاثر ہورہاہے جس کیلئے بہت پہلے Date Sheetجاری کی گئی ہیں۔احتجاج کر رہے امیدواروں نے کہاکہ پی ایس ای نے نتائج ظاہر کرنے میں 8ماہ لگادیئے اور اب امیدواروں کو صرف ایک ماہ کا وقت دیاگیا۔ احتجاج کر رہے امیدواروں نے بتایاکہ پی ایس سی میں پروفیشنل ازم، شفافیت اور جوابدہی کا فقدان ہے جبکہ بغیر کسی طریقہ کار وضابطہ کے اپنی من مرضی کے تحت فیصلے لئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ معمول بن گیا ہے کہ ہرپی ایس سی امتحان کے بعد متاثرہ امیدوار عدالت کا رخ کرتے ہیںجس کی وجہ سے غیر ضروری تاخیر ہہونے کے ساتھ ساتھ نوجوان ذہنی تناوٗکا شکارہوجاتے ہیں۔ کے اے ایس 2016مینز امتحانات کو ملتوی کرنے کی مانگ دہراتے ہوئے احتجاجی نوجوانوں نے بتایاکہ امتحان ملتوی کرنے کی یہی وجہ نہیں بلکہ کئی وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس سی نے حال ہی میں2014مینز امتحان کے نتائج ظاہر کئے، جس میں شامل بہت سارے امیدوار ایسے بھی ہیں جو2016مینز امتحان میں بھی حصہ لے رہے ہیں۔ اس لئے بہتر یہ رہے گاکہ پہلے 2014مینز کا انٹر ویو لیاجائے پھر اس کے بعد 2016مینز امتحان منعقد کیاجائے۔ ان کا کہنا تھا کہ 429امیدوار جنہیں پی ایس سی نے دوبارہ نکالی گئی کٹ آف لسٹ سے باہر کر دیاتھا، کو عدالت نے مینز امتحان میں بیٹھنے کی عبوری راحت دی ہے تاہم اس میں بھی حتمی فیصلہ آنا باقی ہے جبکہ یونین پبلک سروس کمیشن کی طرف سے ملکی سطح پر لیاجانے والا امتحانIASبھی 28اکتوبر سے 3نومبر2017تک منعقد ہورہاہے۔ دونوں امتحانات کا طریقہ کاراور نصاب علیحدہ ہے جبکہ بہت سارے امیدوار ایسے ہیں جوKASاور IASکے امتحانات دے رہے ہیں۔ احتجاجی امیدواروں نے بتایاکہ امتحان شیڈول سے محض ایک ماہ پہلے ڈیٹ شیٹ جاری کی گئی ہے جو سراسر نا انصافی ہے۔امیدواروں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر مذکورہ امتحانات کو فوری طور ملتوی نہیں کیا گیا تو وہ 27اکتوبر سے دلی میں بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے ۔دریں اثناء خواہشمند امیدواروں کا ایک وفد مظاہرے کے بعد وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے ان کی رہائش گاہ پرملنے کے لئے گیا تاہم انہیں وزیر اعلیٰ سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔وفد میں موجود ایک امیدوار نے بتایا’’تین سے پانچ امیدواروں پر مشتمل ایک وفد وزیر اعلیٰ سے ان کی رہائش گا ہ پر ملنے گیا تھا لیکن وزیر اعلیٰ کی ناسازگار صحت کی وجہ سے ہمیں ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی تاہم رہائش گاہ کے باہر موجود سرکاری اہلکاروں نے بدھ کو وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی یقین دہانی کرائی ۔