سرینگر//کشمیر سینٹر فار سوشل اینڈ ڈیولپمنٹ سٹڈیز ( کے سی ایس ڈی ایس ) نے وادی کے ودرے پر آئے کانگریس کے اعلٰ سطحی وفد جس کی قیادت سابق وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کررہے ہیں، کو ایک میمورنڈم پیش کرتے ہوئے کشمیر کے تئیں اپنا نظریہ تبدیل کرنے کی تجویز دی ہے۔ کے سی ایس ڈی ایس کی جانب سے پیش کئے گئے ممورنڈم میں کہا گیا ہے کہ وہ کشمیر کے تئیں اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرکے اپنی رویہ میں لازمی تبدیلی لائی ہے۔ تنظیم کی جانب سے 14نکاتی میمورنڈم میں سرینگر کے لال چوک ، بھارتی پارلیمنٹ اور دیگر مواصلاتی نظام کے ذریعے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی مانگ سے لیکر بھارت میں مسلم مخالف سوچ رکھنے والے اور کشمیر مخالف مہم چلانے والوں تک کے نکات پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے۔ میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 370سے لیکر سال 1947میں جموں میں مسلمانوں کے قتل عام کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ کے سی ایس ڈی ایس نے تجویز دی ہے کہ آگے بڑھنے کیلئے بھارتی عوام کو مسئلہ کشمیر کی اصل حقیقت اور یہاں کے لوگوں کے ساتھ وقت وقت پر کئے گئے وعدوں کے بارے میں جانکاری دیں۔ کشمیر میں لوگوں کے اعتماد جیتنے کیلئے جموں و کشمیر کے مسئلہ کو لوگوں کی خواہشات کے تحت حل کریں، بھارتی عوام کو دفعہ370اور آرٹیکل 35ائے کے عارضی ہونے کے وجوہات کو سمجھائیں، پارلیمنٹ میں سال 1953کی پوزیشن بحال کرنے کیلئے قرار داد پیش کریں۔