۔ نے گھیرا تنگ کیا تو سنگباری دم توڑ گئی:راجناتھ سنگھ۔NIA

Kashmir Uzma News Desk
5 Min Read
لکھنو+ممبئی/ /  قومی تحقیقاتی ایجنسی( NIA)کی مہم کوانسدادملی ٹنسی وسنگباری کیلئے فیصلہ کن قراردیتے ہوئے مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے کہاہے کہ تفتیشی ایجنسی کی سرگرمی کے بعدکشمیرمیں خشت باری کے واقعات میں کافی کمی آئی ہے۔اُدھرمرکزی وزیردفاع ارون جیٹلی نے دعویٰ کیاہے کہ این آئی اے مہم کے بعدکشمیری علیحدگی پسندرقومات کے معاملے میں قحط کے شکارہیں ۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ این آئی اے کی مہم کے بعد کشمیر میں سنگباری کے واقعات میں کافی کمی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار نے دہشت گردی ، انتہا پسندی اور نکسلزم کا خاتمہ کرنے کا عہد کیا ہے اور ہم صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 2016 کی صورتحال اس بات کی گواہ ہے کہ کشمیر میں سنگباری کے کتنے واقعات پیش آیا کرتے تھے لیکن آج کی بات ہے کہ وہاں ایسے واقعات کبھی کبھار ہی دیکھنے اور سننے کو ملتے ہیں ۔ راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ این آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں جو مہم چھیڑ رکھی ہے ، اس کا براہ راست اثر کشمیر کی صورتحال پر بھی دکھائی دے رہا ہے کیونکہ یہ مہم شروع ہونے کے بعد کشمیر وادی میں سنگباری کے بہت ہی کم واقعات پیش آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 3 سال پہلے جب موجودہ سرکار نے چارج سنبھالا تو ملک میں دہشت گردی ، انتہا پسندی اور نکسلواد عروج پر تھا ۔ انہوں نے کہا کہ آج ایسے تمام واقعات میں کافی کمی آچکی ہے ۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جہاں شمال مشرقی ریاستوں میں انتہا پسندی 75 فیصد کم ہوئی ہے ، وہیں نکسلواد میں بھی 40 فیصد کمی آچکی ہے اور بقول موصوف اس کے ساتھ ساتھ کشمیر وادی میں سنگباری پر بھی قابو پایا جارہا ہے ۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے بہت اچھا کام انجام دے رہی ہے کیونکہ اس کی مہم چھڑ جانے کے بعد امن دشمن عناصر میں خوف پیدا ہوا ہے اور این آئی اے کے اسی خوف کی وجہ سے امن دشمن سرگرمیاں بھی دم توڑ رہی ہیں ۔ اس دوران مرکزی وزیر دفاع ارون جیٹلی نے ممبئی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران دعویٰ کیا کہ این آئی اے مہم کے بعد کشمیری علیحدگی پسند لیڈروں کی جیبیں خالی ہورہی ہیں ۔ا نہوں نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ رقومات کے معاملے پر کشمیری علیحدگی پسند قحط کے شکار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب کشمیری علیحدگی پسندوں کو اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں کیونکہ ان کی جیبوں میں پھوٹی کوڑی تک نہیں ہوتی ہے اور وہ اپنے پاس رقومات رکھنے سے بھی ڈرتے ہیں ۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ اب کشمیری علیحدگی پسند لیڈر اپنے آس پاس 25 ، 30 افراد کو بھی جمع نہیں کر پاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے مہم کی وجہ سے سنگباری کے مرتکب ہونے والے نوجوان بھی حوصلہ شکنی کے شکار ہورہے ہیں اور اس وجہ سے اب خشت باری کے واقعات میں بھی کافی کمی آئی ہے ۔ اپنی تقریر کے دوران ارون جیٹلی نے کہا کہ پچھلی سرکاروں کے پاس کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کی کوئی پالیسی نہیں تھی لیکن ہماری سرکار نے ایک پالیسی مرتب کی اور ہم اس پر سختی سے عمل پیرا ہیں ۔  ارون جیٹلی نے کہا کہ کشمیر میں اب جنگجوئوں پر سیکورٹی ایجنسیوں کا مکمل غلبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سرحد پار کی حمایت سے دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دی جاتی رہی ہیں اور اب ہم نے سرحد پار کی مدد کا راستہ بھی بند کر دیا ہے ۔ مرکزی وزیر دفاع نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت نے کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کا عہد کیا ہے ۔ 
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *