سرینگر //اےمپلائےز جوائنٹ اےکشن کمےٹی نے اےگرےکلچر اسسٹنٹ سےد شاہد ےوسف کی این آئی اے کے ہاتھوں گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری ملازم کی تحقےقات شروع کرنے سے پہلے محکمے کے سربراہ کو مطلع نہےں کےا گےا جو کہ اےک قانونی تقاضا ہے۔ چیئر مین عبدالقےوم وانی نے کہا کہ ہم تحقےقات کے خلاف نہےں لےکن تحقےقات کی آڑمےں قانونی ضابطگےوں کو بالائے طاق رکھنے کی مذمت کرتے ہےں۔ کےونکہ شاہد ےوسف کو پہلے این آئی اے کے ذرےعہ سمن جاری کر کے طلب کیا گیا لےکن بعد مےں گرفتار کر کے عدالتی حراست مےں رکھا گےا جو کہ نا انصافی اور ہراسانی کے مترادف ہے۔ وانی نے کہا کہ شاہد ےوسف اےک باصلاحےت اور فرض شناس سرکاری ملازم ہے جو کسی بھی غےر سرکاری ےا عسکری تنظےم سے وابستہ نہےں بلکہ وہ عام ملازم کی طرح فرض شناسی کا بر ملاثبوت دےکر اہل و عےال کی کفالت کرتا ہے۔وانی نے کہا کہ ا گر شاہد ےوسف کو صرف اس بناءپر گرفتار کےا گےا کہ وہ سےد صلاح الدےن کا بےٹا ہے تو یہ سراسر ناانصافی ہوگی۔ وانی نے کہا کہ اےمپلائز جوائنٹ اےکشن کمےٹی ہر سرکاری ملازم کی بلا لحاظ مذہب و ملت، رنگ و نسل ، عہدہ اےک غےر سےاسی نمائندہ تنظےم ہے اور نمائندہ تنظےم ہونے کے نا طے ہر اےک سرکاری ملازم کے تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔ وانی نے شاہد ےوسف کی فوری رہائی کا مطالبہ کےاتاکہ وہ عدم تحفظ کا شکار نہ ہو سکے اور اُسکا اہل و عےال ذہنی کوفت سے نجات پا سکے۔