Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

یہ ہیں ہمارے معاشرے کےجانباز! (۱) | ہمدردی ،احسان اور قربانی ہی انسانیت ہے راہِ مشعل

Towseef
Last updated: July 9, 2024 11:28 pm
Towseef
Share
10 Min Read
SHARE

صارم اقبال ۔ دودھ پتھری

دنیا کے ہر کونے میں بسنے والے افراد نے اپنے لئے معاشرتی اور سماجی بنیاد رکھنے کے ساتھ ساتھ زندگی گزارنے کے لیے اصول اور ضوابط تشکیل دیئے۔تاہم دنیا میں جتنے بھی اور جو بھی معاشرتی اور سماجی نظام موجود ہیں ان سب میں رنگ نسل اور مذہب سے ہٹ کر ایک بات مشترک ہے جو واقعی انسان کو دیگر مخلوقات سے ممتاز کرتی ہے وہ انسانی ہمدردی اور احترام انسانیت کا جذبہ ۔یہ وہ جذبہ ہے جس کے بغیر دنیا کا کوئی بھی معاشرہ انسانوں کا معاشرہ نہیں کہلا سکتا۔ آج کے مادیت کے دور میں ایک فرد کو خوشحال معاشرے کی تعمیر و ترقی کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کے جذبہ و احساس کم ہوتا جا رہا ہے۔ تاہم ہماری وادی کشمیر جو کہ روز اول سے ہی انسانی ہمدردی و احترام انسانیت میں پیش پیش رہی ہے ایسی ہستیوں نے جنم لے کر نہ صرف کشمیر کا نام روشن کیاہے بلکہ پورے ملک کا نام روشن کیا ہے ۔ چونکہ آج پوری دنیا میں عطیہ خون کے حوالے سے دن منایا جا رہا ہے تو اس حوالے سے ہم اپنے ان عطیہ د ہندگان جانبازوں کا تذکرہ کرینگے جن کی بدولت ہزاروں انسانی زندگیاں تلف ہونے سے بچتی ہیں۔ ان جانبازوں کے تذکرے کرنے کے ساتھ ہی ساتھ ان کی حوصلہ افزائی کرنا سماج کے ہر ذی شعور فرد کا حق بنتا ہے۔ وادی سے تعلق رکھنے والے ان افراد کی قوم کے تئیں خدمت کو دیکھ کرقوم کا سر فخر سے بلند ہو جاتا ہے۔وادی کے یہ جانباز اپنے خون کا عطیہ کر کے بلا مذہب و ملت انسانی زندگیوں کو بچانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ایسے کم لوگ جانتے ہیں کہ جب خون کے عطیہ کا نام آتا ہے تو ہمارے ذہن میں جس ہستی کا نام آتا ہے وہ ہے سرینگر کے کمانگر پورہ سے تعلق رکھنے والے شبیر حسین کا نام سر فہرست آتا ہے۔ شبیر حسین خاں صاحب جسےMAN OF KASHMIR BLOOD کا خطاب حاصل ہے۔ شبیر حسین خان نے اپنی پوری زندگی دوسروں کی بھلائی کے لئے وقف کی۔ 1980ء میں خان نے خون کے عطیہ کا کار خیر عمل شروع کر کے نہ صرف ملک میں بلکہ پوری دنیا کے ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کیا۔دراصل یہ وہ دور تھا، جب وادی نا مساعد حالات کے سبب النفسی النفسی کی شکار تھی مگر اسی دور میں شبیر حسین خاں صاحب نے اپنے بازوؤں کو پھیلا کر پورے ملک میں اپنا نام روشن کیا۔ خان صاحب نے میڈیکل سائنس پر یقین رکھتے ہوئے ایسی تاریخ رقم کی جس کو دیکھ کر پوری دنیا میں پوری کشمیریت کا سر فخر سے بلند ہوا۔ آپ نے اپنے ہر ایک خون کے قطرے کو انسانیت کے نام وقف کیا۔اس گوہر نایاب نے اب تک سینکڑوں مریضوں کوخون کا عطیہ پیش کیا ہے۔بلا مذہب و ملت اللہ کی خوشنودی کو حاصل کرنے کے لیے آپ نے نہ رات کی تاریکی دیکھی نہ کبھی سرما کی شدید سردی، نہ سواری کے لئے گاڑی کی ضرورت محسوس کی بلکہ ہر اس ضرورت مند کی فریاد کو لبیک کہا جو موت حیات کی کشمکش میں مبتلاتھے۔
شبیر حسین خان نے اب تک بار189خون کا عطیہ پیش کیا ہے جو کہ یو ٹی جموں و کشمیرمیں ایک ریکارڈ ہے۔خان صاحب، جس کی جبین سے انسانی ہمدردی کی لہریں اٹھتی ہیں، نے کتنے بے بس مریضوں کو خون کاعطیہ پیش کر کے یہ ثابت کر کے دکھایا کہ خدا کے عاشق تو ہیں ہزاروں۔ بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے۔میں اس کا بندہ بنوں گا، جس کوخدا کے بندوں سیپیار ہوگا۔

کینسر ایسا ایک مرض ہے جس مرض نے بڑے بڑے سرمایہ داروں کو گھنٹوں کے بل کھڑا کیا۔اللہ نہ کرے اس مرض نے کتنے بڑے بڑے تاجر پیشہ افراد کو مفلسی میں ڈوبو دیا ہے۔ جب کوئی اس مرض میں مبتلا ہوتا ہے تو سب سے پہلے مریض خون کی کمی کا شکار ہوتا ہے ۔چونکہ کچھ چیزیں پیسوں سے خریدی نہیں جا سکتی ۔ خون بھی ایسی خالق کی نعت ہے جو صرف ہم صحت مند افراد سے ہی حاصل کر سکتے ۔ ایک غریب کے پاس نہ تو پیسہ ہوتا ہے اور نہ ہی دیگر وسائل ۔چونکہ سرمایہ دار لوگوں کے احباب کا حلقہ وسیع ہوتا ہے مگر غریب پروردہ لوگوں کے لئے خون کا ملنا آب حیات سے کم نہیں ہوتا۔ ان جیسے لوگوں کے لئے شبیر حسین خان مثل خضر بن کر کبھی تاریک راتوں میں تو کبھی قاصد کے ہاتھوں میں اپنے رگوں سے خون کا عطیہ پیش کرتے ہیں۔پھر قدرت کے ہاتھ میں ہوتا ہے کہ کس کے پاس حیات کے لمحے بچے ہوں۔اگر ہم اپنے سرکاری اسپتالوں پر سر سری نظر دوڑائیں خاصکر شیر کشمیر میڈیکل انسٹچوٹ صورہ میں تو وہاں ایسے بہت سارے مریض ہونگے جن کو تین چار مہینے سےزیادہ عرصے تک زیر علاج رہنا پڑتا ہے، اور ایسے بھی ہیں جنھیں سال میں ایک یا دو مرتبہ ایک ہفتے کے لئے چھٹی ملتی ہیں چو نکہ انہیں ایسا ہی مرض لاحق ہوتاہے۔ ایسے لوگوں کو ان کے اپنے عزیز اقارب بھی ان کو اپنے حال پر چھوڑ جاتے ہیں۔ان جیسے مریضوں کے لئے وقتا ًفوقتاً خون اور پلٹلیٹس کی اشد ضرورت پڑتی ہیں۔پھر جائیں تو جائیں کہاں۔ایسے لوگ حالات کے ہاتھوں مجبور اور لاچار ہو جاتے ہیں خاصکر جب کسی مریض کو 0-ve بلڈ درکار ہوتا ہے۔ ان صورتوں میں یہ جانباز شبیر حسین خان صاحب خون کا عطیہ پیش کرکے مریض کے منہ سے شکرانہ کے الفاظ بھی سننا گوارا نہیں کرتا۔اندازہ اس بات سے لگایا جاتا ہے کہ قوم اس جانباز میں کس قدر خدمت خلق کا جذبہ پایا جاتا ہے۔
اگر ایک طرف ہمارے نوجوان عطیہ کے اس کار خیر عمل میں آگے ہیں تو دوسری رف ہماری بہنیں بھی ہمارے نوجوانوں کے ساتھ شانہ بشانہ شامل ہیں۔ہمارے لئے اس سے بڑھ کر فخر کا مقام اور کیا ہوسکتا ہے کہ خون کے عطیہ کرنے والوں میں والوں ہماری خواتین بھی پیش پیش رہی ہیں۔خواتین کے زمرے میں وادی کشمیر کے کپواڑہ سے تعلق رکھنے والی ایک بہن بلقیس آرا ، جس نے وادی میں اپنی ایک الگ اور منفرد پہچان بنا لی۔یہ بات تو طے ہے کہ جو لوگ دوسروں کے لئے ہمدردی کا جذبہ رکھتے ہیں ،وہ لوگ بلا مذہب ملت،بلا مرد زن کی تفریق کئے بغیر میدان میں کود پڑتے ہیں جہاں سے ہمیشہ وہ سرخرو ہو کر واپس لوٹتے ہیں۔
عطیہ دہند گان میں ہماری وادی کا ایک اور نوجوان آفاق رشید خان کا نام درخشاں ستارے کی مانند ہے جس نے اب تک70 بار خون کا عطیہ اور 24 بار پلیٹلٹس کا عطیہ ضرورت مندوں کو پیش کیا ہے۔ شہر سرینگر کے بنہ پورہ بٹہ مالو سے تعلق رکھنے والے پنتیس سالہ نوجوان نے پچھلے بیس سالوں کے عرصے میں کئی بے بس لوگوں کی زندگیاں بچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ہمارا یہ جانباز سپاہی ان لوگوں کے لئے ایک چلینج بن کر ابھرا جو لوگ صحت مند ہونے کے باوود بھی خون کے عطیہ کرنے سے کتراتے ہیں۔اس سے بچنے کے بہانے اور طریقے تلاش کر رہے ہیں۔ حالانکہ طبی تحقیقات کے حوالے سے دیکھا جائے تو خون عطیہ کرنے کے بعد انسانی جسم میں خون بننے کا عمل مزید تیزی کے ساتھ ہوتا ہے اور دیئے گئے خون کی کمی کچھ ہی دنوں میں پوری ہوتی ہے۔سب سے اہم بات جو آج کے انسان کو جو مادیت کے چنگل میں پوری طرح پھنس چکا ہے ان کے عطیہ ایک ضروری عمل بن جانا چاہیے۔ عطیہ خون کرنے سے انسان کو ایک خاص قسم کا قلبی سکون ملتا ہے جس کا کوئی موازانہ نہیں۔عطیہ دہندگان انسانیت کی ایک اہم
خدمت فراہم کرتے ہیں اور حقیقی معنوں میں یہ خدمتِ خلق کا عملی مظاہر ہ ہے۔۔۔۔۔ (جاری)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
دچھن کشتواڑمیں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین جھڑپ شروع
تازہ ترین
کل جماعتی میٹنگ: حزب اختلاف نے وزیر اعظم مودی سے پہلگام، ٹرمپ، بہار کے مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بولنے کا کیا مطالبہ
برصغیر
ریاستی درجہ ہمارا حق ، جموں کشمیر میں یوٹی نظام ناقابل قبول:عمر عبداللہ
برصغیر
اننت ناگ پولیس نے چہرہ شناسی ٹیکنالوجی کے ذریعے مشتبہ شخص کی گرفتاری عمل میں لائی
تازہ ترین

Related

کالممضامین

افسانوی مجموعہ’’تسکین دل‘‘ کا مطالعہ چند تاثرات

July 18, 2025
کالممضامین

’’تذکرہ‘‘ — ایک فراموش شدہ علمی اور فکری معجزہ تبصرہ

July 18, 2025
کالممضامین

نظموں کا مجموعہ ’’امن کی تلاش میں‘‘ اجمالی جائزہ

July 18, 2025
کالممضامین

حیراں ہوں دِل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں ؟ ہمارا معاشرہ

July 18, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?