یو این آئی
ڈرہم/انگلینڈ کے خلاف تیسرے اور آخری ایک روزہ میچ میں جب ہندوستانی کپتان ہرمن پریت کور بلے بازی کے لیے آئیں تو ان کا پہلا رن 11 ویں گیند پر آیا۔ یہ 102 رنز کی سنچری اننگ کا آغاز تھا، جس نے انگلینڈ کے خلاف ہندوستان کی سیریز جیتنے کی بنیاد رکھی اور گھر پر ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ سے قبل پوری دنیا کو ایک مضبوط پیغام بھی دیا۔ جب انہوں نے چیسٹر-لی-اسٹریٹ میں گیارہویں گیند کھیلی، تو بائیں ہاتھ کی اسپنر لنسی اسمتھ کی گیند پر خوبصورت کور ڈرائیو کے ساتھ باؤنڈری ملی۔ سست آغاز کے باوجود وہ اپنی لے میں آچکی ہیں۔ہرمن پریت کی ون ڈے میں ان کی ساتویں سنچری تھی لیکن آخری 13 اننگ میں پہلا 50+ اسکور تھا۔ دورے کے آغاز میں ای سی بی ڈویلپمنٹ الیون کے خلاف کھیلے گئے 50 اوور کے وارم اپ میچ میں انہوں نے 54 رنز بنائے تھے اور انگلینڈ کے خلاف وائٹ بال کی دونوں سیریز میں ان کا بہترین اسکور صرف 26 رنز تھا، جو انہوں نے چوتھے ٹی ٹوئنٹی میں بنایا۔میچ کے بعد، انہوں نے کہا، “ہر میچ میں میں بیٹنگ میں اپنی بہترین کارکردگی پیش کرنا چاہتی تھی لیکن آج کا میچ ہمارے لیے بہت اہم تھا، منصوبہ یہ تھا کہ کریز پر کچھ وقت گزارا جائے اور پھر دیکھا جائے کہ آگے کیا ہوتا ہے ۔ یہ حکمت عملی میرے لیے کارآمد ثابت ہوئی۔ پہلی دس گیندوں پر مجھے رن نہیں ملا لیکن پھر میں خود سے کہہ رہی تھی: ‘مجھے ہار ماننے کی ضرورت نہیں ہے ، بس ٹیم کے رکے رہنا ہے ۔’ 82 گیندوں میں سنچری مکمل کر کے ہرمن پریت نے گزشتہ سال جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی 87 گیندوں کی سنچری کو پیچھے چھوڑ دیا اور خواتین کے ون ڈے میں ہندوستان کے لیے دوسری تیز ترین سنچری بنائی۔ اس سال کے شروع میں اسمرتی مندھانا نے آئرلینڈ کے خلاف 70 گیندوں میں سنچری بنائی جو کہ ہندوستان کے لیے تیز ترین سنچری ہے ۔ اس کے ساتھ ہی وہ 4000رنز مکمل کرنے والی تیسری ہندوستانی خاتون کھلاڑی بھی بن گئیں۔ ہندوستان کے لیے یہ بھی اطمینان بخش تھا کہ پوری بیٹنگ یونٹ نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔