یکم مئی! عالمی یوم مزدور فکرو ادراک

گلفام بارجی۔ہارون 
یوں تو دنیا بھر میں مختلف موضوعات کے تحت عالمی دن منائے جاتےہیں اور ہر ایک موضوع کے تحت عالمی دن منانے کا ایک خاص مقصد ہوتا ہے۔ ایک تو اس موضوع کو عالمی دن کے نام سے منانے سے زندہ رکھا جاتا ہے دوسرا یہ کہ جس نام سے عالمی دن کو منسوب کیا جاتا ہے اور اس دن کو ہرسال منانے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ جس موضوع کے نام سے عالمی دن مقرر کیا گیا ہے سال بھر وہ خامیاں اس چیز میں دور ہوگئی ہے جن خامیوں کی نشاندہی گزشتہ سال اس موضوع کے نام سے منسوب منائے گئے عالمی دن پر کی گئی تھیں اور اس سال جب اسی موضوع پر پھر عالمی دن منایا جاتا ہےتو اس میں آنے والے سال کے لئے تجاویز اور جائزہ پیش کیا جاتا ہے۔ اگر ہم دیکھیں تو ہر مہینے میں کسی نہ کسی نام سے منسلک عالمی دن منایا جاتا ہے اور یکم مئی کا دن محنت کشوں کے نام سے منسوب کیا گیا ہے یعنی مزدوروں کا عالمی دن۔دنیا بھر کے مزدوروں کے نام سے منسوب اس دن کو دنیا بھر میں دھوم دھام سے منایا جاتا ہے اور دنیا بھر کے مزدوروں کو درپیش مسائل اجاگر کئے جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں بڑی بڑی تقاریب منعقد کی جاتی ہیں لیکن غور طلب ہے کہ ان تقاریب میں دنیا بھر کے محنت کشوں کی بازآبادکاری کے لئے جن اقدامات کو زیربحث لایا جاتا ہے کیا پھر وہ اقدامات مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لئے اٹھائے جاتے ہیں؟ ان تقاریب میں جو اعلانات مزدوروں کے حق میں کئے جاتے ہیں کیا وہ اعلانات عملائے جاتے ہیں؟ مزدور کی ضرورت کس کو نہیں پڑتی الله تعالیٰ نے جب کائنات خلق کی تو اس کائنات میں انسان کو وجود میں لایا اگرچہ کائنات کا سارا نظام الله تعالیٰ خود چلاتاہے لیکن دنیا میں انسانی وجود کے ساتھ ساتھ انسان نے دنیا کو چلانے کےلئےمختلف کام اپنے ہاتھ میں لئیے۔ سوئی سے لیکر ہوائی جہاز تک یہ انسان کی ہی ایجاد ہےاور اس ایجاد کے لئے ہروقت مزدور کی ہی ضرورت پڑی۔ مزدور کے بغیر سوئی سے لیکر ہوائی جہاز کا ایجاد ہونا ممکن نہیں تھا تو مزدور کی کتنی اہمیت ہے یہاں پر ہمیں اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ مزدور کی کتنی اہمیت ہے۔
مزدوروں کا عالمی دن محنت کش لوگوں کا جشن ہےاور یہ ایک ایسا دن ہے جب لوگ معقول کام اور منصفانہ تنخواہ کے لئے مہم چلاتے ہیں۔ کئی سالوں میں کارکنوں کی طرف سے کئے گئے اقدامات کی بدولت لاکھوں محنت کشوں نے بنیادی حقوق اور تحفظات حاصل کئے ہیں۔ کم از کم اجرت قائم کی گئی ہے۔ کام کے اوقات کی حدیں مقرر کی گئی اور مزدوروں کو تعطیلات اور بیمار تنخواہ کا حق حاصل ہے تاہم حالیہ برسوں میں بہت سے حالات میں کام کے حالات بدتر ہوچکے ہیں۔ سال 2008 کے عالمی مالیاتی بحران کے بعد سے پارٹ ٹائم، قلیل مدتی اور بری تنخواہ والا کام زیادہ عام ہوگیا ہے اور ریاستی پینشن خطرے میں ہے۔ ہم نے”گگ”اکانومی کا عروج بھی دیکھا ہے جہاں کمپنیاں ایک وقت میں ایک مختصر کام کےلئے اتفاقاً کارکنوں کی خدمات حاصل کرتی ہیں ان کارکنوں کے پاس ادا شدہ تعطیلات، کم از کم اجرت یا فالتو تنخواہ کے معمول کے حقوق نہیں ہیں۔ دوسرے کارکنوں کے ساتھ یکجہتی ہمیشہ کی طرح اہم ہے۔
مئی 1886 میں امریکہ کے کئی حصوں میں 400,000 مزدوروں نے 8 گھنٹے کام کے دن کا مطالبہ کرتے ہوئے ہڑتال کی۔ ہڑتال پرامن طور پر شروع ہوئی لیکن شکاگو میں احتجاج کے تیسرے روز کچھ تشدد ہوا۔ پولیس نے غیر مسلح کارکنوں پر گولی چلائی جس سے متعدد افراد ہلاک ہوگئے اگلے دن مزید مظاہرے ہوئے اور کسی نے بم پھینک دیا۔ بم پھٹنے کے فوراً بعد بم یا پولیس فائرنگ سے سات پولیس افسران اور چار کارکن مارے گئے۔ بم پھینکنے والے شخص کی شناخت نہیں ہوسکی تاہم آٹھ کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ ان میں سے سات کو سزائے موت سنائی گئی جبکہ ان میں سےایک کو 15سال کے لئے جیل بھیج دیا گیا۔ یہ تقریب جسے The Haymarket Affair کے نام سے جانا جاتا ہے  امریکہ میں کام کرنے والے لوگوں کو اکھٹا کرنے میں بہت اہم تھا۔بہت سے لوگوں کو یقین نہیں تھا کہ وہ مزدور قصوروار تھےاور مقدمے کی غیر منصفانہ ہونے پر تنقید کی گئی، Haymarket Affair مزدوروں کے حقوق کے لئے جدوجہد کی ایک بین الاقوامی علامت بن گیا۔ اور یکم مئی کو مزدوروں کےعالمی دن کے لئے منتخب کیا گیا۔ اس دن سوشلسٹ جماعتوں اور ٹریڈ یونینوں نے مزدوروں سے 8 گھنٹے کے دن اور پرامن احتجاج کے حق میں مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔8 گھنٹے کام کا دن بن گیا۔8 گھنٹے کام کا دن 1892 میں امریکہ میں عوامی کارکنوں کے لئے قانون بن گیا۔ اس کے بعد سے پوری دنیا میں محنت کشوں کی تحریکیں اس کے حق کے لئے لڑنے اور جیتنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دنیا بھر کے مختلف ممالک میں مختلف طریقوں سے جشن اور مظاہرے ہوتے ہیں۔ جنوبی افریقہ، تیونس، تنزانیہ، زمبابوے اور چین جیسے ممالک میں یکم مئی کو عام تعطیل ہوتی ہے۔ فرانس، یونان، جاپان، پاکستان، برطانیہ اور امریکہ سیمیت کئی ممالک میں مزدوروں کے عالمی دن پر مظاہرے ہورہے ہیں۔ ورکرز ڈے محنت کش لوگوں کے لئے اپنی معمول کی مشقت سے آرام کرنے کا دن ہے۔ یہ مزدوروں کے حقوق کے لئے مہم چلانے، دوسرے محنت کش لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے اور پوری دنیا میں محبت کشوں کی کامیابیوں کو منانے کا موقع ہے۔
ہوں مزدور کو مرنے کی جلدی یوں بھی ہے محسن کہ زندگی کی کشمکش میں کفن مہنگا نہ ہوجائے