لکھنؤ// اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی ادیتیہ ناتھ کی دوسرے ریاستوں میں ہونے والے مسلسل دوروں سے واضح ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی انہیں قومی سطح کا رہنما بنانا چاہتی ہے ۔ پارٹی کے اعلی ذرائع نے بتایا کہ مسٹر یوگی کی کیرل کے بعد گجرات کے دورہ سے واضح ہے کہ تنظیم انہیں صرف اترپردیش تک ہی محدود نہیں رکھنا چاہتی ۔ آج سے شروع ہوئے یوگی کے دو روزہ دورہ کے بعد وہ اسی ماہ کے اواخر میں ایک بار پھر گجرات جائیں گے ۔ مسٹر یوگی اپنی پوشاک کی وجہ سے کچھ کہے بغیر ہی ہندوتوا کا پیغام دے دیتے ہیں۔ آر ایس ایس اور بی جے پی اسی وجہ سے ایک سوچی سمجھی پالیسی کے تحت انہیں کئی دیگر یاستوں میں مسلسل بھیج رہی ہے ۔ اسی ماہ کے اوائل میں مسٹر یوگی کو کیرل بھیجا گیا تھا ۔ وہ پارٹی صدر امت شاہ کی جن رکشا یاترا میں شامل ہونے کے لئے کیرل گئے تھے ۔ لباس کی وجہ سے اور اہم ریاست اترپردیش کا وزیر اعلی ہونے کی وجہ سے وہ وہاں توجہ کا مرکز رہے ۔ مسٹر یوگی کیرل کے کنور میں مسٹر شاہ کی جن رکشا یاترا میں شامل ہونے گئے تھے ۔ وہاں انہوں نے کیرل کی بائیں بازو کی حکومت کو سیاسی قتل کے لئے کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کی تھی۔ وہاں کی حکومت کے خلاف جارحانہ موقف اپنایا تھا ۔ آرایس ایس کا دعوی ہے کہ ان کے جارحانہ رویے کی وجہ سے کیرل کا ایک بڑا طبقہ متاثر ہوسکتا ہے ۔ اترپردیش کے وزیر اعلی نے کیرل میں کہا تھا کہ سیاسی تحفظ میں قتل کے واقعات ہورہے ہیں۔ بی جے پی نے قتل کے ان واقعات کے خلاف لوگوں کو بیدار کرنے کیلئے یہ یاترا نکالی تھی۔ بی جے پی کا دعوی ہے کہ یاترا کے ذریعہ کیرل کے لوگوں کی سلامتی کو فروغ ملے گا۔ تشدد کی حمایت کرنے والی حکومتوں کا صفایا ہوگا کیوں کہ جمہوریت میں تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ گجرات پہنچ کر مسٹر یوگی نے اترپردیش سے گجرات کا اٹوٹ رشتہ بتایا اور کہا کہ اترپردیش میں پیدا ہوئے کرشن گجرات تک آئے ۔ اترپردیش میں ہی جنم لینے والے سوامی نارائن نے گجرات میں کافی کام کیا۔ گورکھ ناتھ بھی گجرات آئے تھے ۔ انہوں نے وہاں سے انسانیت کی تعلیم دی۔ گجرات اور اترپردیش کا گہرا تعلق ہے ۔ بی جے پی کے اعلی ذرائع کا دعوی ہے کہ آر ایس ایس مسٹر یوگی کو قومی سطح پر پیش کرنا چاہتی ہے ۔