سرینگر//اے آئی پی سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے یوگی آدتیہ ناتھ جیسے فسطائی شخص کو اتر پردیش کا وزیر اعلیٰ بنائے جانے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تعیناتی سے فرقہ پرستوں کی جانب سے ایک اہم اور خطرناک پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ یوگی کی تعیناتی سے کئی باتیں واضح ہوگئی ہیں جن میں ایک یہ بھی ہے کہ اتر پردیش ،جہاں کی کل آبادی کا ایک چوتھائی مسلمان ہیں،کا حالیہ الیکشن خالص فرقہ وارانہ خطوط پر لڑا گیا ہے ۔انجینئر رشید نے کہا کہ اگرچہ بھاجپا کی طرف سے زائد از چار سو سیٹوں میں سے ایک بھی جگہ کسی مسلمان امیدوار کو کھڑا نہ کرنے سے فرقہ پرستوں کی بری نیت کا پہلے ہی پتہ چلا تھا تاہم یوگی آدتیہ ناتھ ،جو مسلمانوں کے خلاف کھلے عام نفرت پھیلاتے رہے ہیں،کی اس اہم ریاست میں بحیثیت وزیر اعلیٰ کے تعیناتی نے صورتحال کے مزید خطرناک پہلو کو سامنے لایا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کی تاریخ کا بدترین دن کہلا سکتا ہے کہ جب جنون کی حد تک فرقہ پرستی میں اپنا ثانی نہ رکھنے والے یوگی آدتیہ ناتھ کو ایسی ریاست کا وزیر اعلیٰ بنایا گیا ہے کہ جہاں مسلمانوں کی آبادی 24فی صد کے قریب ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کی مسلمان دشمنی اس حد تک بد نام زمانہ ہے کہ خود انکی پارٹی بھاجپا کوبھی ماضی قریب میں انکے کئی بیانوں سے لاتعلقی ظاہر کرنا پڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس تعیناتی سے سمجھا جاسکتا ہے کہ یو پی کے وزیر اعلیٰ کی تعیناتی کے حوالے سے گذشتہ کئی دنوں سے جاری سرگرمیاں محض ایک ڈرامہ تھا جبکہ بھاجپا نے پہلے ہی آر ایس ایس جیسی طاقتوں کے ساتھ یہ طے کیا ہوا تھا کہ جیت کی صورت میں مسلمانوں سے سفاکیت کی حد تک نفرت کرنے والے کسی جنونی کو ہی وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا۔انجینئر رشید نے مزید کہا ہے کہ اس بات میں اب کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ یوپی کا الیکشن خالصتاََ فرقہ وارانہ بنیادوں پر لڑا گیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اگرچہ وہاں کے مسلمانوں کی حالت پہلے بھی کچھ قابل رشک نہ تھی لیکن اب یہ بات آسانی کے ساتھ سمجھی جاسکتی ہے کہ انہیں دوسرے درجے کے نہیں بلکہ پرلے درجے کے شہریوں کی زندگی گذارنا ہوگی۔