عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ہنگامی حالات کے لیے شہری دفاع کی تیاریوں کو بڑھانے کے لیے، آج7 مئی بدھ کو پورے جموں و کشمیر اور لداخ میں شام 4:00 بجے ایک سول ڈیفنس موک ڈرل کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ڈائریکٹر سول ڈیفنس اینڈ ایس ڈی آر ایف کے دفتر سے جاری کردہ ایک عوامی مشورے میں لکھا گیا ہے”ہنگامی حالات کے لیے سول ڈیفنس کی تیاریوں کو بڑھانے کے لیے، بدھ، 7 مئی 2025 کو شام 4:00 بجے ایک سول ڈیفنس موک ڈرل ہوگی، مشق کے ایک حصے کے طور پر، یوٹی میں مختلف مقامات پر سائرن کو چالو کیا جائے گا، یہ ہنگامی ردعمل کے نظام کو جانچنے کے لیے ایک مشق ہے‘‘۔ڈائریکٹر نے کہا کہ ہم عوام سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ پرسکون رہیں اور گھبرائیں نہیں، اس حفاظتی اقدام کو کامیاب بنانے کے لیے آپ کا تعاون ضروری ہے۔جموں و کشمیر کے چھ اضلاع میںیہ موک ڈرل کی جائے گی۔مرکزی وزارت داخلہ کے حکم کے بعد وادی کشمیر کے 6 اضلاع میں فرضی مشقیں کی جائیں گی۔یہ مشقیں کشمیر کے 7 سول ڈیفنس اضلاع اننت ناگ، بڈگام، بارہمولہ، کپواڑہ، سرینگر، اوڑی (ضلع بارہمولہ میں)اور اونتی پورہ(ضلع پلوامہ میں)میں کی جائیں گی جو کہ وادی کے6 ریونیو اضلاع میں پھیلے ہوئے ہیں۔اسکے علاوہ یہ مشقیںڈوڈہ، کٹھوعہ، جموں، پونچھ، راجوری، ادہم پور ، سانبہ، اکھنور، نوشہرہ اور سندر بنی میں بھی کی جائیں گی، جو 8ریونیو اضلاع میں پھیلے ہوئے ہیں۔اسکے علاوہ لداخ یوٹی میں لیہہ اور کرگل کے دو اضلاع میں بھی فرضی مشقیں ہونگیں۔وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ “نئے اور پیچیدہ خطرات” کی وجہ سے مشقیں کریں جو پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے ساتھ بڑھتے ہوئے تنا ئوکے درمیان ابھرے ہیں۔ہندوستان بھر کی ریاستوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ طلبا، سرکاری اور نجی ملازمین، ہسپتال، ریلوے اور میٹرو کے عملے، اور پولیس، نیم فوجی اور دفاعی دستوں کو مشق کا حصہ بنائیں۔ڈائریکٹوریٹ آف اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس اور سول ڈیفنس کشمیر کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق، یہ مشق بدھ کی شام 4 بجے ہوگی۔”ڈرل کے ایک حصے کے طور پر، کشمیر میں مختلف مقامات پر سائرن کو چالو کیا جائے گا۔ یہ ایمرجنسی رسپانس سسٹم کو جانچنے کے لیے ایک مشق ہے۔ عوام سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ اس حفاظتی اقدام کو کامیاب بنانے میں آپ کا تعاون ضروری ہے۔ادھر جموں و کشمیر کے کئی سکولوں اور ہسپتالوں میں منگل کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی مشق (موک ڈرل) کا انعقاد کیا گیا۔جموں ضلع کے کئی سرکاری اور نجی اسکولوں میں اس موک ڈرل کا مقصد طلبہ، اساتذہ اور عملے کو دہشت گردانہ حملے یا کسی اور ہنگامی صورتحال کے دوران فوری ردعمل اور انخلاء کے بارے میں عملی تربیت فراہم کرنا تھا۔۔سرینگر میں واقع “اَماندیپ بی آر میڈی سٹی سپتال‘ میں بھی ایک اعلیٰ سطحی ایمرجنسی موک ڈرل کی گئی۔جہاں عملے نے “ٹرائیج سسٹم” کے تحت زخمیوں کی درجہ بندی، ابتدائی طبی امداد، اور ایمرجنسی آپریشنز کا عملی مظاہرہ کیا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ کے مطابق حساس تنصیبات جیسے نیوکلیئر پلانٹس، فوجی اڈوں، ریفائنریوں اور ہائیڈرو الیکٹرک ڈیموں والے 300 کے قریب ‘سول ڈیفنس اضلاع’ کو فضائی حملے کے وارننگ سائرن پر فرضی مشقوں، “دشمنانہ حملے” کے لیے شہری تربیت اور بنکروں اور خندقوں کے ذریعے احاطہ کیا جائے گا۔مرکزی داخلہ سکریٹری گووند موہن کی صدارت میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں لوگوں کی فعال عوامی شرکت کے ساتھ فرضی مشق کو کس طرح انجام دیا جائے اس پر بحث کی گئی۔ اجلاس میں ملک کے اعلیٰ سول اور پولیس افسران نے شرکت کی۔