عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر وقف بورڈ چیئرپرسن، ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے منگل کو کہاکہ سکاسٹ کشمیرکو لوگوں کے لیے سستی، غذائیت سے بھرپور اور محفوظ خوراک کی پیداوار کے ذریعے معیار زندگی کو یقینی بنانے میں بڑا کردار ادا کرنا ہوگا،۔ڈاکٹر اندرابی شالیمار کیمپس میں ترجمانی تحقیق میں جانوروں کے ماڈلز کو سنبھالنے اور استعمال کرنے کے ذریعے ریسرچ اسکالرز کو پری کلینیکل اسکلز فراہم کرنا کے موضوع پر دس روزہ ہینڈ آن ٹریننگ کے اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کو لوگوں میں ابھرتی ہوئی میٹابولک اور طرز زندگی کی بیماریوں کے پیش نظر زرعی خوراک کے نظام میں جراثیم کش ادویات، کیڑے مار ادویات اور کھادوں کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانا اور فروغ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ مویشیوں کی بیماریوں کا لوگوں کی اقتصادی ترقی پر اثر پڑتا ہے، اور حکومت ہند نے مویشیوں کی صحت کو بہتر بنانے اور کاشتکار برادری کی ترقی کے لیے نیشنل اینیمل ڈیزیز کنٹرول پروگرام جیسے کئی اقدامات کیے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ تنوع، مساوات اور جامعیت ادارہ جاتی اور سماجی ترقی اور کامیابی کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکاسٹ ایسے پروگراموں کو ڈیزائن کرنے میں باقی اداروں کے لیے ایک مثال قائم کر رہا ہے جو تنوع اور شمولیت کو فروغ دیتے ہیں۔وائس چانسلر نے کہا کہ خوراک کے خسارے سے فوڈ فاضل قوم کی طرف منتقلی، متوقع عمر 35 سے 75 سال تک بڑھنا، روایتی زراعت سے ثانوی زرعی معیشت، علم کی طاقت سے لے کر سپر پاور اور آئی ٹی جائنٹ تک، ہندوستان ان سب کو حاصل کرنے اور اس سے آگے جو زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں جدید تحقیق اور ترقی کے ذریعے ممکن ہے۔