عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی// مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے خوشخبری ہے۔ مرکزی کابینہ نے مرکز کے ملازمین کو ایک تحفہ دیا ہے۔ ہفتہ کو مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں کئی اہم اعلانات کئے گئے۔ ان میں سب سے بڑا فیصلہ یونیفائیڈ پنشن سکیم(یو پی ایس)سے متعلق تھا۔ مرکز کے ملازمین کے لیے لائی گئی اس پنشن سکیم میں کئی بڑے اعلانات ہیں۔ یو پی ایس کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ پرانی پنشن سکیم(او پی ایس)کی طرح سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد اوسطً بنیادی تنخواہ کا 50 فیصد ملے گا۔ اس کے لیے بہت سے معیار اور اصول بھی بنائے گئے ہیں۔ یونیفائیڈ پنشن سکیم کا مقصد مرکز کے سرکاری ملازمین کو یقینی پنشن، فیملی پنشن اور کم از کم پنشن فراہم کرنا ہے۔ اسی کے ساتھ ریاستی حکومتوں کو مربوط پنشن سکیم کا انتخاب کرنے کا اختیار بھی دیا جائے گا۔ اگر ریاستی حکومتیں یو پی ایس کا انتخاب کرتی ہیں تو اس سکیم سے مستفید ہونے والوں کی تعداد تقریباً 90 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ بقایا رقم پر 800 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ پہلے سال میں سالانہ لاگت میں تقریبا ً6,250 کروڑ روپے کا اضافہ ہوگا۔ یہ سکیم یکم اپریل 2025 سے لاگو ہوگی۔ مرکزی حکومت کے ملازمین کو نیشنل پنشن سکیم(این پی ایس)اور یو پی ایس کے درمیان انتخاب کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔ اس سکیم میں موجودہ مرکزی حکومت کے این پی ایس صارفین کو بھی یونیفائیڈ پنشن سکیم پر منتقل ہونے کا اختیار دیا جائے گا۔اپریل 2023 میں پنشن سکیم میں ترمیم کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔مرکزی کابینہ کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ ملک بھر کے سرکاری ملازمین کا ہمیشہ سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ این پی ایس سکیم کو بہتر بنایا جائے۔ پی ایم مودی نے اپریل 2023 میں اس میں اصلاحات کے لیے ڈاکٹر سوماناتھن کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس کمیٹی نے 100 سے زیادہ سرکاری ملازمین تنظیموں، تقریباً تمام ریاستوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریاستی سرکاری ملازمین کی تنظیموں کو بھی ترجیح دی۔ وزیراعظم نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا تھا۔ کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر حکومت نے یو پی ایس کی منظوری دی ہے۔
پنشن کی یقینی رقم
25 سال کی کم از کم سروس کے لیے ریٹائرمنٹ سے پہلے پچھلے 12 مہینوں میں نکالی گئی اوسط بنیادی تنخواہ کا 50 فیصد کم از کم پنشن کے طور پر دیا جائے گا۔10 سال کی سروس تک کم سروس پر، متناسب رقم بطور پنشن دی جائے گی۔ملازم کی اگر موت ہو جاتی ہے تو اس صورت میں 60 فیصد کی شرح سے فیملی پنشن کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے گا۔10 سال کی سروس کے بعد ریٹائرمنٹ پر کم از کم دس ہزار روپے ماہانہ پنشن کی یقینی ہو گی۔یقینی پنشن، یقینی خاندانی پنشن اور یقینی شدہ کم از کم پنشن میں افراط زر کے اشاریہ کے ساتھ ایڈجسٹمنٹ کی سہولت ہوگی۔اس کے علاوہ ایک اور فائدہ ہے، جس میں گریچیوٹی کے علاوہ، آپ کو ریٹائرمنٹ پر یکمشت ادائیگی کا فائدہ بھی ملے گا۔نوکری سے سبکدوشی کی تاریخ پر ماہانہ معاوضے کا 1/10 (تنخواہ + ڈی اے)حصہ یہ ادائیگی یقینی پنشن کی رقم کو کم نہیں کرے گی۔میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے، کابینہ کے سکریٹری نامزد ٹی وی سوماناتھن نے کہا کہ نئی سکیم 1 اپریل 2025 سے لاگو ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ یونیفائیڈ پنشن سکیم کے فوائد 31 مارچ 2025 تک ریٹائر ہونے والوں اور بقایا جات کے ساتھ ریٹائر ہونے والوں پر لاگو ہوتے ہیں۔سکیم1 اپریل 2004 کے بعد سروس میں شامل ہونے والے سرکاری ملازمین کے لیے لاگو ہوگی۔