عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//چھترپتی شیواجی مہاراج دور کے 12 قلعوں کو یونیسکو نے اپنی ورلڈ ہیریٹیج سائٹ کی لسٹ میں شامل کر لیا ہے۔ ان 12 قلعوں میں رائے گڑھ، راج گڑھ، پرتاپ گڑھ، پنہالا، شیو نیری، لوہ گڑھ، سالہیر، سندھو درگ، وجئے درگ، سورن درگ، کھاندیری اور تمل ناڈو کا ایک جنجی قلعہ شامل ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، مرکزی وزیر گجندر سنگھ شیخاوت، مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس، نائب وزیر اجیت پوار نے اس تاریخی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ دیوندر فڑنویس نے سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم مودی کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔دیویندر فڑنویس نے لکھا، تاریخی اور فخریہ لمحہ۔ مہاراشٹر حکومت ہمارے عزیز چھترپتی شیواجی مہاراج کو سلام کرتی ہے۔ مہاراشٹر کے سبھی شہریوں کو مبارک باد۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کے 12 قلعے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے انتہائی خوشی ہو رہی ہے کہ ہمارے عظیم ترین راجہ، چھترپتی شیواجی مہاراج کے 12 قلعوں کو یونیسکو کی عالمی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ شیونیری قلعہ، لوہا گڑھ، رائے گڑھ، سورن درگ، پنہالا قلعہ، وجئے درگ، سندھو درگ اور گنگی قلعہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے تحت محفوظ ہے جبکہ سالہیر قلعہ، راج گڑھ، کھنڈیری قلعہ اور پرتاپ گڑھ ڈائرکٹوریٹ آف آرکیالوجیکل اینڈ میوزیم، مہاراشٹر حکومت کے ذریعہ محفوظ ہے۔ ساحلی چوکیوں سے لے کر پہاڑی گڑھوں تک متنوع علاقوں میں واقع یہ قلعے جغرافیہ اور اسٹریٹیجک دفاعی منصوبہ بندی کی ایک نفیس تفہیم کی عکاسی کرتے ہیں۔ ساتھ مل کر یہ ایک منظم فوجی منظر نامہ بناتے ہیں جو ملک میں قلعہ تعمیراتی روایات کی جدت اور علاقائی موافقت کو نمایاں کرتا ہے۔سالہیر، شیو نیری، لوہا گڑھ، راج گڑھ اور جنجی پہاڑی علاقوں میں واقع ہے اور اس لیے انہیں پہاڑی قلعے کہا جاتا ہے۔ گھنے جنگلوں میں آباد پرتاپ گڑھ کی ایک پہاڑی جنگلاتی قلعہ کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے۔ پٹھاری پہاڑی پر واقع پنہالا ایک پہاڑی پٹھار قلعہ ہے۔ ساحل کے کنارے واقع وجئے درگ ایک قابل ذکر ساحلی قلعہ ہے جبکہ سمندر سے گھرے کھنڈیری، سورن درگ اور سندھو درگ کو جزیرہ قلعہ کی شکل میں جانا جاتا ہے۔کمیٹی کی میٹنگ کے دوران 20 میں سے 18 رکن ممالک نے اس اہم مقام کو فہرست میں شامل کرنے کی ہندوستان کی تجویز کی حمایت کی۔ تجویز پر 59 منٹ تک بات چیت چلی اور 18 رکن ممالک کی مثبت سفارشوں کے بعد سبھی رکن ممالک، یونیسکو، عالمی ورثہ مرکز اور یونیسکو کے صلاح کاراداروں (آئی سی او ایم او ایس، آئی یو سی این) نے اس اہم موقع کے لیے ہندوستان کے نمائندہ وفد کو مبارک باد دی۔