سرینگر//’یوم یکجہتی کشمیر‘‘ کے موقعے پرپاکستان ، اس کے زیر انتظام کشمیر اور کئی دیگر ممالک میں خصوصی تقاریب، جلسے جلوسوں اور بحث و مباحثوں کے انعقاد کے بیچ پاکستانی صدر ممنون حسین اوروزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور پاکستانی فوجی سربراہ قمر باجوہ نے جنوب ایشیائی خطے میں قیام امن کیلئے تنازعہ کشمیر کے حل کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کشمیری عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا عزم دہرایا ہے۔دونوں لیڈران نے مسئلہ کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کو عملی جامہ پہنانے پر زورد یا ہے اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ وادی میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر روک لگانے میں اپنا رول ادا کرے۔ ہر سال کی طرح اس بار بھی 5فروری کو پاکستان بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا اور اس سلسلے میں پاکستان اور اسکے زیر انتظام کشمیر کے طول و عرض میں خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔ جگہ جگہ ریلیاں اور جلسے جلوس نکالے گئے جبکہ کئی مقامات پر کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے بطور انسانی زنجیریں بنائی گئیں اور کم و بیش تمام چھوٹے بڑے شہروں میں سمیناروں کا انعقاد دن بھر جاری رہا۔اس دوران کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کیلئے پورے پاکستان میں عام تعطیل کے بیچ صبح 10 بجے دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔پاکستان سے باہر کئی دیگر ممالک میں مقیم کشمیریوں نے بھی اس دن کی مناسبت سے خاص تقاریب کا اہتمام کیا جبکہ مختلف ممالک میں قائم پاکستانی سفارتخانوں میں بھی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔اس دوران پاکستانی صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے اپنے خصوصی پیغامات میںیہ بات دہرائی کہ جنوبی ایشیا کا معاشی اور خطے کے150کروڑ سے زائد لوگوں کا مستقبل مسئلہ کشمیر کے حل سے وابستہ ہے اور یہ مسئلہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ جنوب ایشیائی خطے میں تب تک قیام امن اورتعمیر و ترقی کا خواب پورا نہیں کیا جاسکتا، جب تک تنازعہ کشمیر کو پر امن طور حل نہیں کیا جاتا۔پاکستانی صدر ممنون حسین نے اپنے پیغام میں کہا’’پاکستان اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کیلئے سیاسی، سفارتی اور اخلاقی سطح پر اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے‘‘۔انہوں نے کشمیری عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا’’سات دہائیوں سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود جموں کشمیر کے لوگوں کو ان کے بنیادی حق یعنی حق خود ارادیت سے محروم رکھا گیا ہے،جو کہ عالمی برادری کی طرف سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے کئے گئے وعدوں کے بالکل برعکس ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک ناقابل تنسیخ حصہ ہے اور کوئی بھی پاکستانی اس مسئلے کو نظر انداز کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتاکیونکہ یہ رشتہ پاکستانیوں کی تاریخ، جغرافیہ، خطے اور کلچر کا ایک حصہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے اور وہ پاکستان کے اس اصولی موقف کا اعادہ کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے جس کا حل کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق اقوام متحدہ کی پاس کردہ قرارداد کی روشنی میں ہونا چاہیے اور اس کے لیے پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ممنون حسین اور شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کشمیری عوام سخت مصائب کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی مبنی برحق جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور اسکے لئے وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں اور جبرو تشدد کا سامنا کررہے ہیں جس کا عالمی برادری کو سنجیدہ نوٹس لینا چاہئے۔ادھر پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کا جبر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو نہیں کچل سکتا اور تمام تر مشکلات کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد آزادی انشائاللہ کامیاب ہوگی۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یوم یکجہتی کشمیر پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیری عوام عالمی برادری کے جاگنے کا انتظار کررہے ہیں اور اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق استصواب رائے کے تحت اپنے مستقبل کا حل چاہتے ہیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ بھارتی فوج کا جبر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو نہیں کچل سکتا اور تمام تر مشکلات کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کامیاب ہوگی۔اس دوران اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستان اورپاکستانیوں کیلئے ہرروز ہی یوم یکجہتی کشمیرہوتاہے، کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی،حق کی فتح ہوگی۔یوم یکجہتی کشمیرکے موقع پر اپنے پیغام میں ملیحہ لودھی کا کہناتھا کہ پاکستان اورپاکستانیوں کیلئے ہرروز ہی یوم یکجہتی کشمیرہوتاہے، اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن یوم یکجہتی کشمیرمناتے ہیں۔
’یوم یکجہتی کشمیر‘ کے پیش نظر کاروان امن‘بس معطل
سرینگر//’یوم یکجہتی کشمیر‘ کے پیش نظر سرینگر مظفرآباد کے درمیان چل رہی ہفتہ وار ’کاروان امن‘بس پیر کے روز معطل کی گئی۔ حکام کو مظفر آباد سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں بتایا گیا کہ وہاں یوم یکجہتی کشمیر کے عالمی دن کے موقع پر عام تعطیل ہوتی ہے اور اس کے پیش نظر کاروان امن بس کو معطل کیا جائے‘۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں طرف کی انتظامیہ نے باہمی اتفاق رائے کے بعد بس سروس کو معطل رکھنے کا فیصلہ لیا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جو مسافر آج اس ہفتہ واری بس سروس کے ذریعے سفر کرنے والے تھے، کو بس کی معطلی کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا ہے۔(سی این ایس)