بھارت سے 8مطالبات ، اقوام متحدہ کو ذمہ دارانہ رول نبھانے کی تلقین
لندن+اسلام آباد // برطانیوی پارلیمنٹ نے کشمیر پر ہونے والی کانفرنس کے دوران ایک قرارداد پیش کی جس میں کشمیری لوگوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ادھر یوم یکجہتی کشمیر پر پاکستان میں جلسے ،جلوسوں اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا جبکہ وزیر اعظم عمران خان اور صدر پاکستان نے کشمیریوں کیساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے۔ریڈیو پاکستان کے مطابق برطانیوی پارلیمنٹ میں جو قرار داد پیش کی گئی اس میں اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال بہتر بنانے کے حوالے سے فوری اور موثر اقدامات اٹھائے۔قرار داد میں کہا گیا ہے’’ یہ کانفرنس کشمیر تنازعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے عین مطابق حل کرنے پر زور دے رہی ہے‘‘۔قرارداد میں مزید کہا گیا ہے’’ کشمیریوں کیساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس بات کا عہد کیا جاتا ہے کہ کشمیر کے تناظر میں ہر سطح پر آگاہی اور کشمیریوںکو اصولی طور پر حمایت جاری رکھی جائیگی‘‘۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈا پر سب سے دیرینہ تنازعہ ہے، اور پاکستان کشمیریوں کی انصاف پر مبنی حق رائے شماری کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیرمیں زمینی حقائق تبدیل کرنیکی کوشش کررہا ہے،کشمیرمیں انسانیت کاخون بہہ رہا ہے، وادی جل رہی ہے اور وہاں کے لوگ خوفزدہ ہیں، کشمیرمیں سینکڑوں اجتماعی قبروں کی نشاندہی ہوئی ہے، ہمارا عالمی اداروں سے مطالبہ ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنایا جائے۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت ایل او سی کے دونوں اطراف معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے، وہ کیوں پوری کشمیری نسل کو قتل اور کشمیرمیں زمینی حقائق تبدیل کرنیکی کوشش کررہا ہے جب کہ اس نے ایسے علاقے پرقبضہ کرکھا ہے جو اس سے تعلق ہی نہیں رکھتا، سب سے بڑے جمہوریت کے دعویدار بھارت نے کیوں سینسرشپ لگائی ہوئی ہے،سول سوسائٹی مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر آواز بلند کرے اور بھارتی مظالم پرعالمی برادری کی بھی خاموشی ختم ہونی چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان جموں وکشمیرتنازع میں ایک فریق ہے، لاکھوں کشمیریوں کاخون رائیگاں نہیں جائیگا اور ہمیں یقین ہے کشمیریوں کیلئے حق خود ارادیت کا دن قریب ہے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ناروے کے سابق وزیر اعظم کیل میگنے بونڈویک نے کہا کہ کشمیر سب سے پرانہ تنازعہ ہے، جہاں لوگ بڑے پیمانے پر ظلم و زیادتی کے شکار ہیں اور مہاجرین کی جیسی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔بونڈویک نے کہا’’ میں نے کشمیر کا دورہ کیا،اور وہ انسانوں کی صورتحال دیکھ کر ششدر اور حیران رہ گئے‘۔لیبر ممبر پارلیمنٹ اور برطانیہ کے شیڈو وزیر خارجہ ڈیبی ابراہیمز نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ عالمی برادری کو جگاکر انہیں کشمیر مسئلے اور انہیںحق خود ارادیت دینے میں دلچسپی لینے کیلئے مجبور کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بھارت دولت مشترکہ کا ممبر ہے اور اسکی حکومت کو انسانی حقوق کا احترم کرنا چاہیے۔لیبرل ڈیموکیٹ ممبر پارلیمنٹ ٹام بریک نے کہا کہ کشمیر مسئلہ حل کرنے کیلئے برطانیہ کو ایک خصوصی رول ادا کرنا ہوگا، اور اسے تاریخی رول ادا کرنا چاہیے۔ لیبر ممبر پارلیمنٹ شرون ڈیبئی نے کہا کہ کشمیر ایک خوفناک کہانی بن گئی ہے، لیکن یہاں تشدد کے ذریعہ کبھی امن قائم نہیں کیا جاسکتا۔سنیٹر نزہت صادق نے کہا کہ دنیا کو بھارت کی دہشت گردی کے بارے میں جاننا چاہیے۔برطانیہ کے ہاوس آف لاڈس کی ممبرسعیدہ وارثی نے کہا’’ کشمیر میں جنسی زیادتی کو جنگ کا ہتھیار بنانا انتہائی ہیبتناک ہے اور بھارت اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے‘‘۔
پاکستان
ادھریوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کے مختلف شہروں میں تقاریب منعقد کی گئیں جبکہ جلسے، جلوس اور ریلیاں بھی نکالی گئیں، ساتھ ہی اسلام آباد کے ڈی چوک پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی اور ملک بھر میں صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرکے کشمیری عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
صدر ڈاکٹرعارف علوی
مظفر آباد میں قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے مطالبہ کیا کہ بھارت معصوم کشمیریوں کے خلاف اپنی دہشت گردی کی وضاحت کرنے کی کوشش کے بجائے کشمیری عوام کو حقوق فراہم کرے۔صدر عارف علوی نے اپنے خطاب میں بھارتی حکومت سے مطالبات کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی قیدیوں کو آزاد کیا جائے،آزادی اظہار رائے کا حق دیا جائے،شہریوں کے خلاف آتشی اسلحے کے استعمال پر پابندی لگائی جائے،پیلٹ گنز کے استعمال پر پابندی لگائی جائے،دشمنی کے’کالا قانون‘ کا خاتمہ کیا جائے،کشمیر کے رہنماؤں کو آزادانہ طور پر کہیں بھی جانے اور بین الاقوامی سطح پر اپنا مسئلہ بیان کرنے کی اجازت دی جائے،بین الاقوامی مبصرین کو کشمیر تک رسائی دی جائے تاکہ وہ خود صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔صدر مملکت نے بھارتی حکومت سے کشمیر میں مواصلات نظام پر پابندی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ بین الاقوامی میڈیا اور سوشل میڈیا سے معلوم ہوسکے کے وہاں کیا ہورہا ہے۔انہوں نے بھارتی حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ حق پر ہیں تو دنیا آپ کی بات جان لے گی لیکن اگر آپ غلط ہیں تو بھی دنیا کو معلوم ہوجائے گا‘۔انہوں نے اقوام متحدہ کے حقائق جاننے والے کمیشن کو کشمیر روانہ کرنے اور پاکستان اور بھارت سے کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیر میں جدوجہد آزادی کو ہر گزرتے دن کے ساتھ تقویت مل رہی ہے۔انہوں نے افسوس کاا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ 7 دہائیاں گزرنے کے باوجود تنازع کشمیر حل نہیں ہوسکا۔
آئی ایس پی آر
ادھر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے 1948 کے ایجنڈے پر حل کا منتظر ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’دہائیوں سے قابض بھارتی فوج جدو جہد آزادی کو کچلنے میں ناکام رہی ہے اورپْرعزم کشمیری اپنا حق لینے میں کامیاب ہوں گے‘۔