سرینگر// یوم عرفہ اور یوم شہادتِ حضرت مسلم بن عقیلؑ کے سلسلے میںمجالس منعقد ہوئیں۔ انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے مرکزی امام باڑہ بڈگام اور قدیمی امام باڑہ حسن آباد سرینگر میں مجالس منعقد ہوئیں۔ مرکزی اما م باڑہ بڈگام میں منعقدہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان سربراہ آغا سید حسن نے یوم عرفہ کی اہمیت اور عظمت بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کیلئے سیدنا حضرت ابراہیمؑ کی عزیز سے عزیز تر چیز کی قربانی کیلئے شعوری آمادگی اور ان کے فرزند سیدنا حضرت اسمائیل ؑ کا جذبہ صبرورضا تاریخ انبیاؑء کا عظیم ترین ایمان افروز واقعہ ہے جس میں اہل ایمان کیلئے یہ پیغام پوشیدہ ہے کہ مقدس خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے بڑی سے بڑی قربانی پر آمادگی کامیابی کی شرط اول ہے۔ سفیر حسینؑ حضرت مسلم بن عقیل کے واقعاتِ شہادت بیان کرتے ہوئے آغا حسن نے کہا کہ اہل کوفہ کی دعوت پر نواسۂ رسولؐ حضرت امام حسین ؑ کی طرف سے جناب مسلم کو بطور سفیر کوفہ روانہ کرنا اسلام اور امت کی سربلندی کا ایک ناگزیر تقاضا تھا لیکن یزیدی حکومت نے جبر و تشدد اور مراعات کے بل پر کوفہ کے حالات تبدیل کرکے امام مسلم کو درجہ شہادت پر پہنچایا۔ادھر امام بارڈہ نور زہرا ؑ سُٹھسوکلان میں مجلس کا اہتمام ہوا جس میں لوگوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مجمع اسلامی کشمیر کے اہتمام سے منعقدہ اس روح پرور اجتماع میں اجتماعی دعائے عرفہ کی تلاوت کی گئی جس میں مختلف مکاتب فکر کے لوگ شریک تھے۔مولانا بلال علی ڈار اور مولانا سید لیاقت موسوی نے وقفے وقفے میں دعائے عرفہ کی تلاوت کی ۔