عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//10 محرم الحرام کو یوم عاشورہ کے موقعہ پر اتوار کو شہر سرینگر اور جموں وکشمیر میں سینکڑوں مقامات پر چھوٹے بڑے ماتمی جلوس نکالے گئے جن میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے مرثیہ و نوح خوانی کی۔وادی کشمیر میں سب سے بڑے ماتمی جلوس جڈی بل اور بڈگام میں برآمد ہوئے۔ اس موقع پر علمائے کرائم و ذاکرین نے اپنی تقاریر میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی عظیم اور روشن تعلیمات اور سانحہ کربلا کے مختلف پہلوئوں کو اجاگر کیا۔ وادی اور جموں میں متعددمقامات پر علم شریف اور ذولجناح کے بڑے بڑے جلوس نکالے گئیجن میں مرد و زن، بوڑھے اور بچوں نے شرکت کی۔جڈی بل علاقے میں روایتی راستے سے سب سے بڑا ماتمی جلوس برآمد ہوا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شریک ہوئی۔ جموں وکشمیر انتظامیہ نے مسلسل تیسرے سال بھی عاشورہ کے موقع پر ذوالجناح جلوس کو روایتی راستوں پر جانے کی اجازت دی۔ماتمی جلوسوں میں شبیہ علم، ذوالجناح اور شبیہ تابوت شامل تھے جبکہ عزادار نوحہ خوانی اور سینہ کوبی کررہے تھے۔ جلوسوں کے راستوں پر جگہ جگہ سبیلوں اور نیاز کا اہتمام کیا گیا تھا جبکہ خون کے عطیہ کے کیمپ بھی لگائے گئے تھے۔بوٹہ کدل لالبازار سے لے کر جڈی بل تک تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں تھی اور پوری شاہراہ عزاداروں سے بھری پڑی تھی۔ وادی کے کئی اضلاع سمیت سب سے بڑا جلوس امام باڑہ میر گنڈ بڈگام سے بھی بر آمد ہو ا ۔ جن میں ہزاروںکی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کر کے شہدائے کربلا ؑ کے تئیں اپنی والہانہ عقیدت کا اظہار کیا۔ ماتمی جلوس اپنے روایتی راستے ڈی سی آفس روڈ سے ہوتے ہوئے اتوار کی شام دیر گئے بڈگام میں اختتام پذیر ہوا۔ سرینگر کے بمنہ علاقے میں بھی عزاداروں نے ماتمی جلوس نکالا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ پلوامہ ضلع کے گانگو، وکھرون، ہانجی کلو ، ہتھ کوہل اور پنر ترال بھی ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے۔اننت ناگ کے صوفی پورہ ،ولرہامہ ،پہلگام، شانگس چھترگل ،شاہودیوسراور دیگر علاقوں میں بھی ماتمی جلوس نکالے گئے۔ گاندربل کے بوٹہ کولن کنگن ،ڈب گاندربل ،اندر کوٹ ،سمبل ،گوم احمد پورہ ،نوگام اور دیگر علاقوں میں ہزاروں کی تعداد میں عزا داروں نے جلوس نکالے۔شمالی ضلع بارہ مولہ، پٹن، سوپور، بانڈی پورہ اور کپواڑہ میں بھی شیعہ آبادی والے علاقوں میں ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے۔لداخ خطے کے کرگل اور لیہہ اضلاع میں یوم عاشورہ کی مناسبت سے ذوالجناح کے بڑے جلوس بر آمد ہوئے۔
جموں
انجمن امامیہ جموں کے زیراہتمام 10محرم الحرام کو پیر مٹھا سے امام حسین علیہ السلام اور ان کے 72ساتھیوں کی شہادت کی یاد میں ایک شاندارتعزیتی جلوس نکالا گیا۔عاشورہ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک مختصر مجلس مولانا علی اصغر حیدری نے ممبئی سے پیش کی۔شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مختلف علاقوں سے عزاداروں نے شرکت کی۔ جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا کربلا احاطے زیارت روڈ پر اختتام پذیر ہوا جہاں مولانا علی اصغر حیدری نے مجلس شام غریباں بھی سنائی۔انجمن حیدری نیو پلاٹ کی جانب سے عبدالسمیر قریشی کی زیر سرپرستی نیو پلاٹس سے بھی جلوس نکالا گیا اور مرکزی جلوس امام بارگاہ صوفی شاہ پیر مٹھا میں جا ملا۔ایک شبیہ ذوالجناح بھی نکالی گئی اور ہزاروں سوگواران اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے عزاداروں نے جلوس میں شرکت کی۔صدر انجمن امامیہ جموں سید امانت شاہ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس دن امام حسین علیہ السلام اور ان کے 72 ساتھیوں نے اسلام کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور اس وقت امت مسلمہ کے حکمران اور خلیفہ یزید کے ظلم کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوئے۔پروفیسر سجاد خان جنرل سیکرٹری انجمن نے مزید کہا کہ ہمیں یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ امام حسین علیہ السلام نے کس مقصد کے لیے اپنی اور اپنے خاندان کی قربانی دی۔ یوم عاشور اس بات کا پیغام ہے کہ ہم مظلوم کے حق میں کھڑے ہوں اور ظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔
ایل جی کی جلوسِ میں شرکت | عزاداروں میں پانی تقسیم
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے یوم یاشورہ کے موقعہ پر جلوس شروع ہونے سے پہلے شہر کے لال بازار علاقے میں بوٹا کدل کا دورہ کیا۔عہدیداروں نے بتایا کہ بوٹہ کدل سے جلوس شروع ہونے سے پہلے سنہا نے شیعہ سوگواروں میں پانی تقسیم کیا۔ایل جی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں امام حسینؑ اور ان کی قربانی کو خراج تحسین پیش کیا۔”یوم عاشورہ کے پروقار موقع پر، سرینگر کے مرکزی شہر بوٹہ کدل میں ذوالجناح کے جلوس میں شامل ہوا اور میں نے حضرت امام حسینؑاور ان کے ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کیا، امن، محبت اور ہمدردی کے لیے ان کی قربانیوں نے مساوات اور ہم آہنگی پر مبنی معاشرے کی تعمیر کے لیے ہماری رہنمائی کی‘‘۔سنہا نے کہا کہ “حضرت امام حسینؑ نے بے لوث خدمت کا پیغام دیا اور انسانیت کی رہنمائی کی کہ وہ غریبوں کا خیال رکھیں، نوجوان نسل کو حضرت امام حسینؑ کی زندگی اور فضائل سے سبق سیکھنا چاہئے اور ان کے دکھائے ہوئے راستوں پر چلنا چاہئے”۔حکام نے کہا کہ پورے راستے میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ پولیس اور رضاکاروں نے سوگواروں میں پانی تقسیم کرنے کے لیے اسٹال لگائے تھے۔عہدیداروں نے بتایا کہ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو بھی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے راستے میں تعینات کیا گیا تھا۔مسلسل تیسرے سال، حکام نے جمعہ کو گرو بازار محلے سے ڈل گیٹ تک آٹھویں دن کے جلوس کی اجازت دی۔