سرینگر//یوم شہداء کشمیرکے روز مزاحمتی جماعتوں کی طرف سے مزارشہداء نقشبندصاحب ؒ چلوکی کال کے پیش نظر پائین شہر کے حساس علاقوں میں سخت ترین سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ 13 جولائی 1931 کو سرینگر کے سینٹرل جیل کے باہر ڈوگرہ فوج کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں جاںبحق ہوئے 21 کشمیریوں کی87 ویں برسی کے موقعہ پر روایتی انداز میں 13 جولائی کو قومی دن منایا جاتاہے۔ آج مزاحمتی اور مین اسٹریم جماعتوں کی طرف سے 31 کے شہداء کی آخری آرام گاہ مزار شہداء نقشبند صاحب میں حاضری دینے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔ 1931 کے شہداء کی 87 ویں برسی کے موقعہ پر شہر خاص میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے جارہے ہیں کیونکہ یہ دن منانے کے حوالے سے مشترکہ مزاحمتی قیادت نے مشترکہ پروگرام کا اعلان کیا ہے ، جس میں کہاگیا ہے کہ 13جولائی کوسیدعلی گیلانی ،میرواعظ عمرفاروق اورمحمدیاسین ملک الگ الگ مقامات سے مزارشہداء نقشبندصاحب کی جانب جلوسوں کی قیادت کریں گے۔ممکنہ طور پرشہرمیں5پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں بندشیں عائدکرکے دوپہرتک اضافی تعدادمیں پولیس اورفورسزکے دستے حساس علاقوں ومقامات پرتعینات کئے جائیں گے ۔ ذرائع نے بتایا کہ امن و قانون کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کیلئے پولیس تھانہ رعنا واری ، خانیار ، نوہٹہ ، صفا کدل ، مہاراج گنج، کرالہ کھڈ اور مائسمہ کے تحت آنے والے علاقوں میں احتیاطی طور نقل و حمل پر کچھ پابندیاں عائد رکھی جائیں گی جبکہ جمعہ کو دوپہر تک ان علاقوں میں عام گاڑیوں کے ساتھ ساتھ لوگوں کی آواجاہی پر بھی پابندی عائد رہے گی ۔