عظمیٰ نیوزسروس
جموں// جموں میں یوم جمہوریہ کی تقریبات سے قبل سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے۔پولیس نے احتیاطی اقدام کے طور پرتقریب کے مرکزی مقام ایم اے اسٹیڈیم کو عوام کے لیے بند کردیا ہے۔جموں و کشمیر پولیس کے سیکورٹی ونگ نے سٹیڈیم کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، جہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا یوم جمہوریہ کی تقریب کی صدارت کریں گے اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بطور مہمان خصوصی ہوں گے۔ایک سینئر پولیس عہدیدار نے کہا “یوم جمہوریہ سے پہلے سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ پولیس کے سیکورٹی ونگ نے مرکزی مقام کا چارج سنبھال لیا ہے”۔حکام نے بتایا کہ حفاظتی اقدام کے طور پر پنڈال کو عام لوگوں کے لیے محدود کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی مقام اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی صفائی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔سٹیشن ہاؤس افسران اور سب ڈویژنل افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں چیکنگ کریں اور چوبیس گھنٹے چوکسی برقرار رکھیں تاکہ واقعات سے پاک یوم جمہوریہ کی تقریبات کو یقینی بنایا جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر سنہا جموں کے ایم اے سٹیڈیم میں مرکزی تقریب کی صدارت کریں گے اور سلامی لیں گے۔ وزیر اعلیٰ عبداللہ تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔ نائب وزیر اعلی سریندر چودھری اور کابینہ کے وزراء جاوید احمد ڈار، سکینہ ایٹو، ستیش شرما اور جاوید رانا بالترتیب سری نگر، بارہمولہ، اننت ناگ، کٹھوعہ اور ادھم پور اضلاع میں تقریبات میں سلامی لیں گے۔ بقیہ 14اضلاع میں، متعلقہ ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل چیئرپرسن ضلع ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہونے والی اہم تقریبات میں سلامی لیں گے۔عہدیداروں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے جموں خطہ کے کئی حصوں بالخصوص سرحدی علاقوں میں گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی چیکنگ تیز کردی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ شہر کے اندر چوراہوں اور اس کے داخلی اور خارجی راستوں پر ‘ناکوںاور موبائل وہیکل چیک پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔عہدیداروں نے بتایا کہ پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں کو اہم علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔جموں کے پورے خطے میں سیکورٹی کے انتظامات کو تقویت دی گئی ہے، فوج، بی ایس ایف، سی آر پی ایف، پولیس، اور گاؤں کے دفاعی محافظوں کے اہلکاروں نے بین الاقوامی سرحد ، لائن آف کنٹرول کے ساتھ اور حساس مقامات پر سخت چوکسی برقرار رکھی ہے۔ بی ایس ایف اور فوج کی طرف سے آئی بی اور ایل او سی کے ساتھ گشت کو تیز کر دیا گیا ہے، جب کہ دراندازی کی کسی بھی کوشش کو روکنے کے لیے سرحدی پولیس یونٹوں اور وی ڈی جیز کے ارکان کو متحرک کر دیا گیا ہے۔