مہاراجہ ہری سنگھ جی کے تاریخی فیصلے نے جموں و کشمیر کو ہمیشہ کیلئےبھارت سے جوڑ دیا:کویندرگپتا
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//لداخ کےلیفٹیننٹ گورنر کویندر گپتا نے اس بات پر زور دیا کہ یوم الحاق جموں و کشمیر کے ہندوستان کے ساتھ دائمی بندھن کا جشن ہے، ایک ایسا دن جو ہر شہری کو دور اندیش قیادت، حب الوطنی اور حوصلے کی یاد دلاتا ہے، جس کے تاریخی فیصلے میں مہاراجہ ہری سنگھ کا جموں اور کشمیر بھارت کا حصہ بن گیا تھا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے جموں فاؤنڈیشن کےیوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ’ادھیولن اتسو – 2025‘سے خطاب کرتے ہوئے کہا”اس مقدس دن پر، ہم مہاراجہ ہری سنگھ کی تعظیم میں جھکتے ہیں ، ایک بصیرت والے بادشاہ اور سچے قوم پرست – جن کے عزم، حکمت اور اپنے لوگوں کے لیے محبت نے جموں و کشمیر کو اتحاد، ترقی اور قومی یکجہتی کی طرف رہنمائی کی، وہ دن جب جموں و کشمیر کے آخری ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ جی نے 1947میں یونین آف انڈیا میں الحاق کا اہم فیصلہ کیا‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے مہاراجہ ہری سنگھ کو ایک مصلح اور ہندوستان کے اتحاد کی علامت قرار دیا، جنہوں نے سیاسی مجبوریوں سے اوپر اٹھ کر اپنے لوگوں اور قوم کے بہترین مفاد میں کام کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ دستاویز الحاق پر دستخط کرنے کا ان کا فیصلہ محض ایک سیاسی عمل نہیں تھا بلکہ ہندوستان کی تہذیبی اور ثقافتی اقدار کو برقرار رکھنے کا عہد تھا۔ یہ اس بات کا اثبات تھا کہ جموں و کشمیر کی تقدیر ہندوستان کے ساتھ ہے‘‘۔مہاراجہ کی نمایاں خدمات کو یاد کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ان کے دور حکومت نے ایک جدید اور ترقی پسند جموں و کشمیر کی بنیاد رکھی۔انکاکہناتھا “انہوں نے تعلیم، انصاف اور سماجی بہبود میں تاریخی اصلاحات متعارف کروائیں، خواتین کو بااختیار بنانے کو فروغ دیا، بچوں کی شادی کا خاتمہ کیا، اور ایسے وقت میں مساوات اور انصاف کے لیے کام کیا جب اس طرح کے اقدامات نایاب تھا”۔سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا حوالہ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہندوستان محض زمین کا ایک ٹکڑا نہیں ہے بلکہ ایک زندہ ہستی ہے جس کی ہم بھارت ماتا کے طور پر تعظیم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے الحاق نے ملک کے روحانی اور تہذیبی اتحاد کو مکمل کیا، جس نے بھارت کے ایک زندہ مادر وطن کے تصور کو پورا کیا، نہ کہ صرف ایک جغرافیائی وجود۔ انہوں نے کہا’’مہاراجہ ہری سنگھ جی کی طرف سے دستخط شدہ الحاق کا معاہدہ ایک ایمانی عمل تھا – یہ اعلان کہ جموں اور کشمیر ہمیشہ ہندوستان کی روح کا ایک لازم و ملزوم حصہ رہے گا‘‘۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ امتیازی سلوک وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ختم ہوا، جنہوں نے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور لداخ کو ایک علیحدہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کے ذریعے لداخ کے لیے انصاف اور بااختیاریت کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا، “اس تاریخی قدم نے ایک دیرینہ ناانصافی کو درست کیا اور لداخ کو اپنی ترقی اور خوشحالی کی اپنی راہیں طے کرنے کا صحیح موقع فراہم کیا”۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ لداخ میں اب بے مثال ترقی دیکھی جا رہی ہے، انفراسٹرکچر، سیاحت، قابل تجدید توانائی اور تعلیم کے شعبوں میں ہزاروں کروڑ روپے کے منصوبے چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “عالمی معیار کے زوجیلا ٹنل منصوبے کی تکمیل سے رابطے میں مزید تبدیلی آئے گی، سیاحت کو فروغ ملے گا، اور خطے میں اقتصادی ترقی کو تقویت ملے گی”۔ انہوں نے مزید کہا کہ لداخ پائیدار ترقی اور ماحولیاتی توازن کے ماڈل کے طور پر ابھر رہا ہے۔اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، ’’مہاراجہ ہری سنگھ کا الحاق کا فیصلہ صرف ایک تاریخی واقعہ نہیں تھا۔ہندوستان کے اتحاد میں یقین کا اعلان تھا۔ آئیے ہم جموں و کشمیر اور لداخ کو امن، ترقی اور ہم آہنگی کی علامت بنا کر ان کی میراث کو برقرار رکھنے کا عہد کریں‘‘۔