عظمیٰ نیو ز سروس
نیویارک //امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینیئر مشیر ایلون مسک نے نیٹو سے امریکی انخلا کی حمایت کرتے ہوئے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا ہے کہ امریکا کے لیے یورپ کے دفاع کی قیمت ادا کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کی جانب سے نیٹو اور یورپی یونین کے خلاف زبانی بیانات کے باوجود یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیئن نے اتوار کے روز کہا کہ بلاک اب بھی امریکا کو ’اتحادی‘ کے طور پر دیکھتا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینئر مشیر اتوار کی صبح ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کا جواب دے رہے تھے، جس میں زور دیا گیا تھا کہ امریکا کو ’اب نیٹو سے نکل جانا چاہیے!‘ٹیسلا کے ارب پتی چیف ایگزیکٹو افسر نے کہا کہ ’ہمیں واقعی ایسا کرنا چاہیے۔‘مسک کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) جو اپریل میں اپنی 76 ویں سالگرہ منائے گا، اس کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ٹرمپ نے بارہا یورپی یونین پر محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی، اور یوکرین کے معاملے پر روس کے ساتھ ان کی صف بندی نے یورپی حکام کو شدید پریشان کیا ہے۔امریکی رہنما نے نیٹو کی چھتری تلے یورپ کے ساتھ امریکی سلامتی کے وعدوں کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ارسلا وان ڈیر لیئن سے ایک نیوز کانفرنس میں پوچھا گیا کہ کیا وہ واشنگٹن کے بارے میں برسلز کے نقطہ نظر کو از سر نو ترتیب دینے کی ضرورت محسوس کرتی ہیں؟، جس پر انہوں نے کہا کہ اس کا جواب ’واضح نہیں‘ ہے، ہاں، اختلافات ہیں لیکن اگر آپ ہمارے مشترکہ مفادات پر نظر ڈالیں تو وہ ہمیشہ ہمارے اختلافات سے بالاتر ہیں، ہمیں انہیں حل کرنا ہوگا۔ارسلا وان ڈیر لیئن نے عام الفاظ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آج دنیا میں ہر چیز لین دین بن چکی ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ 27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین کے اندر فوری طور پر ضرورت کا احساس بڑھ رہا تھا کیونکہ کچھ بنیادی تبدیلی آئی ہے، ہماری یورپی اقدار، جمہوریت، آزادی، قانون کی حکمرانی خطرے میں ہیں۔