عظمیٰ نیوز سروس
لندن //یورپ اس وقت شدید گرمی اور ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہے، جہاں اسپین، فرانس اور اٹلی میں کم از کم 8 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ متعدد علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔اسپین کے علاقے کاتالونیا میں جنگل کی آگ نے دو افراد کی جان لے لی جبکہ مزید ہلاکتیں کورڈوبا اور ایکسٹریماڈورا میں رپورٹ ہوئیں۔ فرانس میں بھی گرمی سے متاثرہ دو افراد جاں بحق اور 300 سے زائد افراد اسپتال میں داخل کیے گئے۔اٹلی نے 18 شہروں میں ریڈ الرٹ جاری کیا ہے اور 60 سال سے زائد عمر کے دو افراد گرمی کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے۔ سوئٹزرلینڈ میں دریا کے گرم پانی کی وجہ سے ایک جوہری ری ایکٹر بند کر دیا گیا اور دوسرے کی پیداوار کم کر دی گئی ہے۔ترکیہ اور اسپین میں جنگلات کی آگ نے ہزاروں افراد کو متاثر کیا، جبکہ اٹلی، فرانس اور جرمنی نے شدید طوفانوں سے خبردار کیا ہے۔ جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی ہے اور سوئس پاور پلانٹ میں ایک جوہری ری ایکٹر بند کر دیا گیا۔موسمیاتی پیش گوئی کرنے والی کمپنی میٹیو فرانس نے بتایا کہ وسطی فرانس کے کئی علاقوں میں ریڈ الرٹ برقرار ہے، فرانس کی وزیر صحت و خاندانی امور، کیتھرین وٹرین نے خبردار کیا کہ آبادی کے کمزور طبقے کو سب سے زیادہ خطرات لاحق ہیں اور حکام کو چوکس رہنا چاہیے۔اٹلی، فرانس اور جرمنی نے غیر مستحکم ماحول میں حد سے زیادہ گرمی کی وجہ سے شدید طوفانوں کے خطرے سے خبردار کیا ہے، سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس سال ہیٹ ویو معمول سے پہلے آئی ہے، جس سے کچھ خطوں میں درجہ حرارت 10 درجے تک بڑھ گیا ہے۔سائنسدانوں کا مزید کہنا ہے کہ فوسل فیول کے جلانے سے گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج موسمیاتی تبدیلی کی ایک بڑی وجہ ہے، جبکہ جنگلات کی کٹائی اور صنعتی سرگرمیاں بھی اس میں معاون ہیں، گزشتہ سال کرہ ارض کا سب سے گرم سال ریکارڈ کیا گیا تھا۔