عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر یوتھ کانگریس نے پیر کو جموں میں مرکزی حکومت کے خلاف ملی ٹینٹوںکے ہاتھوں کٹھوعہ ضلع میں تین نوجوانوں کی حالیہ ہلاکت کے بعد ایک زبردست احتجاج کیا۔ آئی وائی سی کے صدر ادے بھانو چِب اور آئی وائی سی انچارج جے اینڈ کے مان کی ہدایت پر سنگھ راٹھور، جے کے پی وائی سی کے جنرل سکریٹری انیرودھ ساہنی نے احتجاج کا اہتمام کیا۔ مظاہرین نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں بڑھتے ہوئے ملی ٹینسی کے واقعات پر غم و غصے کا اظہار کیا اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں حکومت کی ناکامی پر تنقید کی۔مظاہرین نے علامتی اشارے کے طور پر مرکزی وزیر داخلہ کا پتلا نذر آتش کیا، جس میں سیکورٹی کی بڑھتی ہوئی خامیوں کے لیے جوابدہی کا مطالبہ کیا۔ یوتھ کانگریس کے اراکین نے کہا کہ ملی ٹینسی، جو پہلے وادی کشمیر میں مرکوز تھی، اب خطرناک حد تک جموں خطے میں منتقل ہو گئی ہے، جس سے سیکورٹی کی صورتحال کے بارے میں سنگین خدشات پیدا ہوئے ہیں۔احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے پی وائی سی کے ریاستی جنرل سکریٹری انیرودھ ساہنی نے کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ اب کٹھوعہ، ادھم پور اور راجوری جیسے اضلاع میں ملی ٹینٹ حملے بڑھ رہے ہیں، جہاں ماضی میں اس طرح کے واقعات بہت کم ہوتے تھے۔ حکومت جموں و کشمیر میں استحکام لانے کا دعویٰ کرتی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ملی ٹینٹ سرگرمیاں صرف 2014 سے بڑھی ہیں۔ تب سے اب تک 390 سے زیادہ شہری ملی ٹینٹ حملوں میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، اور گزشتہ دہائی میں ملی ٹینسی کے کم از کم 1,750 واقعات ہوئے ہیں۔ حکومت ایسے حملوں کو روکنے کے لیے کچھ نہیں کر رہی۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کے بجائے وہ حالات معمول پر لانے کے کھوکھلے دعوے کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو شہریوں کے تحفظ کے لیے ایک واضح لائحہ عمل فراہم کرنا چاہیے اور ہر بار حملہ ہونے پر صرف عارضی اقدامات کا سہارا نہیں لینا چاہیے۔ساہنی نے جموں و کشمیر کے ایل جی انتظامیہ پر بھی تنقید کی اور کہا، “کیا یہی وجہ ہے کہ جموں و کشمیر کو یونین ٹیریٹری میں تبدیل کر دیا گیا؟ امن و امان کی صورتحال کسی بھی طرح سے بہتر نہیں ہوئی، حقیقت میں، اس کے برعکس سچ ہے۔ جموں شہر میں جرائم ہر وقت عروج پر ہیں، ملی ٹینسی نے اب جموں خطہ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، اور یہاں تک کہ ایل جی انتظامیہ بھی مرکزی حکومت کے حالات کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہے۔جموں و کشمیر میں خوف کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں، اور اس طرح کے حملوں کو روکنے میں سیکورٹی ایجنسیوں کی ناکامی انٹیلی جنس اور آپریشنل تیاریوں کے بارے میں سنگین خدشات کو جنم دیتی ہے‘‘۔احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئے، دیویانش سنگھ، رنجوت سنگھ اور امیت سیال نے کہا کہ جموں و کشمیر یوتھ کانگریس مرکزی وزیر داخلہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتی ہے، اور انہیں سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔ مرکز جموں و کشمیر کے لوگوں کی حفاظت کو یقینی نہیں بنا سکتا اور لوگ محسوس کرتے ہیں کہ بہت ہو چکا ہے۔ اس خطے کے لوگ امن کے مستحق ہیں، خالی وعدوں کے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر کو فوری طور پر ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، جسے ہم سے من مانی طور پر چھین لیا گیا ہے ۔
تین شہریوں کے قتل کی تحقیقات تیز کریں: التجا مفتی
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//پی ڈی پی لیڈر التجا مفتی نے پیر کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل نلین پربھات سے جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں حالیہ تین شہریوں کے قتل کی تحقیقات میں تیزی لانے کی درخواست کی۔پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا نے سرحدی ضلع میں سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ایک وفد کی قیادت کرنا چاہتی تھی تاکہ مرنے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی جائے لیکن پولیس نے انہیں اجازت نہیں دی۔التجا نے جموں میں نامہ نگاروں کو بتایا’’ہم تین معصوم متاثرین کے اہل خانہ سے ملنے کے لیے بلاور جانے کا ارادہ کر رہے تھے لیکن پولیس نے اجازت نہیں دی۔ اگر انہیں لگتا ہے کہ ہمارے دورے سے ماحول خراب ہو جائے گا، تو بی جے پی لیڈروں کو وہاں جانے کی اجازت کیسے دی گئی؟‘‘۔انہوں نے کہا کہ اگر حالات خراب ہیں تو پی ڈی پی اور کانگریس کا وہاں دورہ کرناخطرناک تھا اوریہ بی جے پی کے لیے کیسے سازگار تھا؟‘‘۔پی ڈی پی لیڈر نے ہفتہ کی رات ایک اسپتہل کے اندر آزاد ایم ایل اے بنی، رامیشور سنگھ کے ساتھ بدسلوکی کی بھی مذمت کی اور کہا کہ یہ تشویشناک ہے کیونکہ وہاں صورتحال کو فرقہ وارانہ بنایا جا رہا ہے۔ایل جی سنہا اور ڈی جی پی پربھات سے اس معاملے کی تحقیقات کو تیز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ غیر جانبدارانہ تحقیقات سے حقیقت سامنے آئے گی اور مجرموں کی شناخت ہوگی۔انکاکہناتھا’’میں نے پچھلے مہینے بلاور کا دورہ کیا اور مکھن دین کے خاندان سے ملاقات کی جس نے مبینہ طور پر پولیس کی حراست میں تشدد کے بعد خودکشی کر لی تھی۔ آج میں ان ہندو خاندانوں سے ملنے سے کیسے رہ سکتی ہوں جنہوں نے اپنے ارکان کو کھو دیا تھا۔ ہندو، مسلمان، پنڈت، سکھ، عیسائی اور بدھ سب ہمارے لوگ ہیں‘‘۔
رن وجے سنگھ کی بلاور شہری ہلاکتوں کی مذمت
حساس علاقوں میں حفاظتی اقدامات بڑھانے کا مطالبہ
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//مہاراجہ ہری سنگھ کے پوتے رن وجے سنگھ نے کٹھوعہ ضلع کے بلاور علاقے میں حال ہی میں تین شہریوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ اور شدید مذمت کا اظہار کیا۔رن وجے سنگھ نے سوگوار خاندانوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “بلاور میں معصوم جانوں کا نقصان ہمارے خطے کو درپیش چیلنجوں کی ایک المناک یاد دہانی ہے‘‘۔انہوںنے واقعے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا، اس بات پر زور دیا کہ مستقبل میں ایسے سانحات کو روکنے کے لیے احتساب سب سے اہم ہے۔ انہوں نے ریمارکس دیئے، “یہ ضروری ہے کہ حکام ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تیز اور شفاف انکوائری کریں۔ صرف احتساب کے ذریعے ہی ہم عوام کا اعتماد بحال کر سکتے ہیں‘‘۔انہوں نےحکومت سے شہریوں کی حفاظت کے لیے حساس علاقوں میں حفاظتی اقدامات بڑھانے کی بھی اپیل کی۔
کوئی بھی مذہب انسان کے قتل کی اجازت نہیں دیتا
کٹھوعہ مہلوکین کے پسماندگان کیساتھ ڈاکٹر فاروق کا اظہارِ تعزیت
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//صدرِ جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے انسانیت سوز واقعہ پر زبردست رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی مذہب انسان کے قتل کی اجازت نہیں دیتا ہے ۔ انہوں نے مہلوک ہوئے افراد کے سوگواران کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا اور غم کی اس گھڑی میں شریک غم ہونے کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تاکید کی کہ اس قتل ناحق کی تحقیقات فوری طور پر مکمل کرکے حقائق کو عوام کے سامنے لایا جائے۔ پارٹی کے معاون جنرل سکریٹری اجے کمار سدھوترا، صوبائی صدر ایڈوکیٹ رتن لعل گپتا نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
سپیکر اسمبلی کی ایم ایل اے بنی پر حملے کی مذمت
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی نے ایم ایل اے بنی ڈاکٹر رامیشور سنگھ پر حملے کی مذمت کی ہے۔سپیکر عبدالرحیم راتھر نے اسمبلی میں کہا،’’ یہ ہم سب کے لئے ایک حقیقی تشویش ہے جسے ممبروں نے اُٹھایا ہے ۔ہم اِس حملے کی مذمت کرتے ہیں اور اِس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔‘‘سیشن کے آغاز میں رامیشور سنگھ نے یہ معاملہ اُٹھایاجس کی بعد میں دیگر قانون سازوں نے حمایت کی اور حملے کی مقررہ مدت میں تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ ایم ایل اے بنی کے ساتھ سنیچر کی رات مظاہرین کے ایک گروپ نے اُس وقت بدسلوکی کی جب وہ تین ہلاک ہوئے شہریوں کے اہل خانہ سے ملنے بلاور کے سب ڈِسٹرکٹ ہسپتال گئے تھے۔تاہم سپیکر موصوف نے کہا کہ کوئی بھی معاملہ جس میں انکوائری کا حکم دیا جا چکا ہے اس پر ایوان میں بحث نہیں کی جائے گی۔
واقعے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کو ناکام کر دیا جائیگا: رکن اسمبلی بلاور
یو این آئی
جموں//بی جے پی لیڈر اور بلاور کے رکن اسمبلی ستیش کمار شرما کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ کٹھوعہ واقعے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ایسا کسی بھی صورت میں نہیں ہونے دیا جائے گا۔انہوں نے کہا: ‘ہم اپنے لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے پر عزم ہیں’۔موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار پیر کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘علاقے میں یہ بہت بھیانک واقعہ پیش آیا ہے ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا، پانچ روز بعد لاشیں بر آمد ہوئی ہیں’ان کا کہنا تھا:: ‘کچھ لوگ اس واقعے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے ہم اپنے لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے ڈٹے ہوئے ہیں اور یہ مسئلہ ایوان میں بھی اٹھائیں گے ‘۔ایک سوال کے جواب میں رکن اسمبلی نے کہا: ‘جو لاشوں کے حالات تھے اس سے لگتا ہے اس میں ٹیرر زوایہ ہے ‘۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں خوف کا ماحول ضرور ہے لیکن لوگوں کے حوصلے بلند ہیں۔
شہری ہلاکتیں ناقابل برداشت
ایل جی انتظامیہ کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہئے :نائب وزیر اعلیٰ
یو این آئی
جموں//جموں وکشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار چودھری نے پیر کے روز کہاکہ کٹھوعہ میں شہری ہلاکتیں ناقابل برداشت ہیں ۔انہوں نے کہاکہ چونکہ پولیس لیفٹیننٹ گورنر کے دائرے اختیار میں ہے لہذا ایل جی انتظامیہ کو اس کا جواب دینا چاہئے ۔اسمبلی کے باہر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار نے کہاکہ کٹھوعہ میں شہری ہلاکتوں پر ایل جی انتظامیہ کو جواب دینا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ کٹھوعہ میں آئے روز ایسے واقعات کیوں رونما ہو رہے ہیں اس پر ایل جی ایڈمنسٹریشن کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہئے ۔ان کے مطابق فی الحال اس معاملے پر پولیس کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے ۔نائب وزیراعلیٰ نے کہاکہ کٹھوعہ میں پیش آئے انسانیت سوز واقعے کی پولیس رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہی اس بارے میں کچھ کہا جاسکتا ہے ۔گلمرگ فیشن شو کے بارے میں جب نائب وزیر اعلیٰ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ایسا نہیں ہونا چاہئے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے گلمرگ فیشن شو کے حوالے سے تحقیقات کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔
وزارت داخلہ صورتحال کی نگرانی کر رہی ہے
قصور واروں کو بخشا نہیں جائے گا :سنیل شرما
عظمیٰ نیوزسروس
جموں // قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سنیل شرما نے کہا کہ کٹھوعہ ہلاکتوں کے بعد وزارت داخلہ صورتحال کی از خود نگرانی کر رہی ہے۔ شرما نے کٹھوعہ میں جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار ہوئے کہا کہ جرائم کے ایسے واقعات کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے سنیل شرما نے کہا کہ وزارت داخلہ نے اس معاملے کا نوٹس لیا ہے اور لوگوں کو یہ یقین دلانے کی بھی کوشش کی ہے کہ سیکورٹی فورسزملی ٹینٹوںکے مذموم عزائم کو بے اثر کرنے کے لیے اپنی کوششوں میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گی۔سنیل شرما نے مزید عوام کو یقین دلایا کہ ان کی حفاظت سیکورٹی فورسز کے لیے سب سے اہم ہے۔شہرہ آفاق گلمرگ میں ماہ رمضان میں فیشن شو کے بارے میں وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ کے جواب پر تبصرہ کرتے ہوئے سنیل شرما نے کہا کہ ایسا ہو ہی نہیں سکتا ہے کہ عمر عبد اللہ کو اس بارے میں پتہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ سننے میں آیا کہ وہ ہوٹل عمر عبد اللہ کے نزدیکی رشتہ دار کا ہے اور عمر عبد اللہ آئے روز گلمرگ میں مصروف نظر آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے ڈی این اے میں جھوٹ بولنا ہے اور کہا کہ ایک منظم عمل کے تحت فیشن شو کی اجازت دی گئی ہے ۔