نئی دہلی//مرکزی وزارت داخلہ نے وادی میں مظاہرین پر قابوپانے کیلئے ایک لاکھ پلاسٹک گولیوں کے ساتھ ساتھ مرچی پائوڈر سے بھرے نئے طرز کے پاوا شیل بھیج دئے ہیں۔مشتعل ہجوم کے خلاف استعمال ہونے والے یہ دونوں ہتھیار کئی مراحل کے تجربات سے گزارنے کے بعد وادی روانہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ میڈیا رپورٹوں میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ نے اب پیلٹ گن کے متبادل کے بطور وادی میں احتجاجی مظاہرین کو قابو کرنے کیلئے پلاسٹک کی گولیاں اور نئے طرز کے پاوا شیل استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزارت داخلہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بتایا کہ ایک لاکھ کے قریب پلاسٹک گولیاں اور دوبارہ تیار کئے گئے زیادہ تیکھے اور موثر پاوا شیل وادی روانہ کردئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئے پاوا شیل کیمیکل پر مبنی شیلوں سے زیادہ قدرتی ہیں جن میں مرچی کے پائوڈر کا بھرپور استعمال کیا گیا ہے تاکہ یہ پہلے سے دستیاب شیلوں کے مقابلے میںزیادہ موثر ثابت ہوں۔مذکورہ اہلکار کا کہنا تھا’’اب مظاہرین سے نمٹنے کیلئے ایک نئی حکمت عملی کے تحت پیلٹ گن کے استعمال سے قبل پلاسٹک کی گولیاں داغی جائیں گی جو پیلٹ کے مقابلے میں زیادہ غیرمہلک ہیں ‘‘۔ پلاسٹک گولیوں کی بھاری کھیپ اس طرح کی ہزاروں گولیوں کے تجرباتی استعمال کے بعد وادی بھیجی گئی ہے جبکہ نئے طرز کے پاوا شیل کو بھی تجرباتی مراحل سے گزارنے کے بعد ہی وادی روانہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ اقدام پر تشدد احتجاجی مظاہروں کے دوران پیلٹ گن کے کم سے کم استعمال کو یقینی بنانے کیلئے اٹھایا گیا ہے۔پلاسٹک گولیوں اور نئے طرز کے پاوا شیلوں کی دستیابی کے بعد اب وادی میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کے پاس مشتعل بھیڑ پر قابو پانے کیلئے براہ راست گولی چلانے سے پہلے متعدد متبادل دستیاب ہونگے جن میں آنسو گیس،پاواشیل، گیس گن سے داغی جانے والی ربڑ کی گولیاں، پلاسٹک گولیاں اور پیلٹ گن شامل ہیں۔قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں مرکزی وزارت داخلہ نے وادی میں تعینات سینٹرل ریزرو پولیس فورس(سی آر پی ایف) کیلئے مزید4949پیلٹ گن خریدنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد فورس کے پاس ان بندوقوں کی تعداد 5589تک پہنچ جائے گی۔مرکز نے سیکورٹی ایجنسیوں بالخصوص سی آر پی ایف کے اعلیٰ حکام کے ساتھ صلاح و مشورے کے بعد اس بات کا فیصلہ کیا کہ ریاست خاص طور پر کشمیر وادی میں تعینات سی آر پی ایف کی ہر ایک کمپنی(120اہلکار) کے پاس 9پیلٹ گن دستیاب رہیں گے ۔اس کے علاوہ مرکزی وزارت داخلہ نے پیلٹ گن میں استعمال ہونے والے 6لاکھ سے زیادہ چھروں کے کاٹرج جنہیں عام طور پر پیلٹ شاٹس کہا جاتا ہے، خریدنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔