نئی دہلی//کرناٹک میں حکومت بنانے کے معاملہ پر آدھی رات کو سپریم کورٹ پہنچی سیاسی جنگ علی الصبح عدالت عظمی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لیڈر بی ایس یدیورپا کی ریاست کے وزیر اعلی کے طور پر ہونے والی حلف برداری پر فوری روک لگانے سے انکار کر دیا۔عدالت نے تاہم واضح کر دیا کہ ید یورپا کا عہدہ پر برقرار رہنا کیس کے آخری فیصلے پر منحصر کرے گا۔ ادھر ڈاکٹر بکاناکیرے سدھ لنگپا یدیورپا نے کرناٹک کے 25 ویں وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔کابینہ کے دیگر ارکان کی حلف برداری کاپروگرام بعد میں ہوگا۔وہ تیسری بار وزیر اعلی کے عہدہ کی کمان سنبھال رہے ہیں۔ کرناٹک کے بڑے لنگایت لیڈر یدیورپا آٹھویں بار شکاری پور سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں. وہ 2014 میں شموگا سے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ بنے تھے ۔ 2007 میں وہ پہلی بار سات دن کے لئے وزیر اعلی بنے تھے اور 30 مئی 2008 کو دوسری بار وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالا تھا لیکن جولائی 2011 میں بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے انھوں نے استعفیٰ دیا تھا۔وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی صدر امت شاہ اس حلف برداری کی تقریب میں شامل نہیں ہوئے ۔قابل غور ہے کہ مسٹر یدیورپا کو حکومت بنانے کے لئے کل گورنر وجوبھائی والا نے مدعو کیا تھا جس کے خلاف کانگریس اور جنتا دل سیکولر ( جے ڈی -ایس) نے رات سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔جسٹس ارجن کمار سیکری، جسٹس ایس اے بوب ڈے اور جسٹس اشوک بھوشن کی بنچ نے رات سوا دو بجے سے صبح ساڑھے پانچ بجے تک جاری سماعت کے بعد کہا کہ وہ گورنر کے حکم پر روک لگانے کے حق میں نہیں ہیں، اورمسٹر یدیورپا کی حلف برداری تقریب پر روک نہیں لگائے گی۔عدالت نے تاہم یہ واضح کیا کہ ان کا وزیر اعلی کے عہدے پر بنے رہنا اس کیس کے حتمی فیصلہ پرمنحصر کرے گا۔عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت کے لئے جمعہ ساڑھے 10 بجے کا وقت مقرر کیا، ساتھ ہی بی جے پی کو نوٹس جاری کرکے ان دو مکتوب کے نقل عدالت کے سامنے جمع کرانے کو کہا ہے جو اس کی طرف سے گورنر کو بھیجے گئے تھے ۔ریاست کی 224 رکنی اسمبلی کے لئے 222 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے . جئے نگر حلقہ میں بی جے پی امیدوار کے انتقال اور راج راجیشوري شہر حلقہ میں بھاری تعداد میں ووٹر شناختی کارڈ برآمد کئے جانے کی وجہ سے انتخابات منسوخ کر دیا گیا۔ ان دونوں سیٹوں کے لئے اب 28 مئی کو پولنگ ہوگی۔ ان انتخابات میں بی جے پی کو 104، کانگریس کو 78، جنتا دل (ایس) کو 37، بہوجن سماج پارٹی کو ایک اور آزاد کو دو نشستوں پر فتح حاصل ہوئی۔بی جے پی سب سے زیادہ نشستیں جیت کر سب سے بڑی واحد پارٹی کے طور پر سامنے آئی لیکن کانگریس اور جنتا دل (ایس) نے ہاتھ ملا کر حکومت بنانے کا دعوی پیش کیا تھا۔ گورنر نے سب سے بڑی واحد پارٹی کے طور پر بی جے پی کو حکومت بنانے کے لئے مدعو کیا تھا اور انھے اکثریت ثابت کرنے کے لئے 15 دنوں کا وقت دیا ہے ۔یو این آئی