سرینگر// لبریشن فرنٹ کے محبوس چیئرمین محمد یاسین ملک کو سرینگر سینٹرل جیل سے ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔ انہیں آج ایک بار پھر فسٹ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں بحث و تمحیص کے بعد عدالت نے انہیں ضمانت پر رہا کردینے کے احکامات جاری کئے۔ انہیں عدالت سے ایک بار پھر سرینگر سینٹرل جیل لے جایا گیا جہاں سے انہیں آج شام رہا کردیا گیا ۔ یاسین ملک جنہیں پولیس نے 18 مارچ کو گرفتار کیا تھا کو آج حراستی تحویل کے اختتام پر 1stایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں فاضل عدالت نے انہیں مزید 5 روز کےلئے عدالتی حراستی تحویل میں رکھنے اور واپس سرینگر سینٹرل جیل بھیج دینے کے احکامات صادر کئے۔ 18 مارچ کو گرفتار کرنے کے بعد عدالت نے انہیں پہلے ۲۱ دن کی حراست میں رکھنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد ۹۲ مارچ کو انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں مزید14 روز کی ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا ۔ اس مدت کے اختتام پر انہیں ایک بار پھر عدالت کے سامنے لایا گیا تو عدالت نے انہیں مزید پانچ روز تک حراست میں رکھنے اور سرینگر سینٹرل جیل بھیج دینے کے احکامات صادر کئے جس کے بعد آج انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہیں رہا کردینے کے احکامات صادر ہوئے۔ واضح رہے کہ فرنٹ چیئرمین کو ایک کیس زیر دفعہ13UL ACTکے تحت گرفتار رکھا گیا تھا۔اس دوران لبریشن فرنٹ کے محبوس رکن محمد عرفان خان جو پچھلے قریب ایک ماہ سے سرینگر سینٹرل جیل میں ہی مقید ہیں کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہیں ایک بار پھر8 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر واپس سینٹرل جیل بھیج دیا گیا ہے۔