سرینگر//لبریشن فرنٹ چیئرمین محمدیاسین ملک کی عدالتی تحویل میںتوسیع کرکے انہیں دوبارہ سرینگر سینٹرل جیل بھیج دیا گیا ہے۔ انہیں پولیس نے 18مارچ کو گرفتار کیا تھا ۔ انہیں کل فسٹ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے انہیں مزید 5روز کیلئے عدالتی تحویل میں رکھنے اور واپس سرینگر سینٹرل جیل بھیج دینے کے احکامات صادر کئے۔ حالیہ گرفتاری کے بعد عدالت نے انہیں پہلے 12 روز کی حراست میں رکھنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد29؍ مارچ کو انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں مزید 14 روز کی ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا ۔آج اس مدت کے اختتام پر انہیں ایک بار پھر عدالت کے سامنے لایا گیا ۔ واضح رہے کہ فرنٹ چیئرمین کو 2016 کے ایک کیس زیر دفعہ 13UL ACTکے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق یاسین ملک کے ساتھ ساتھ دیگر فرنٹ قائدین و اراکین بشیر احمد کشمیری (پی ایس اے)، بشیر احمد راتھر (بویا) (پی ایس اے)، مشتاق احمد میر (پی ایس اے)، مولوی ریاض (پی ایس اے) ،فیصل اسلم (پی ایس اے) ظہور احمدخان، عاشق حسین (پی ایس اے) ،عرفان احمد خان،جان محمد پرے،تنویر احمد الٰہی(پی ایس اے) ، رئیس احمد اور مشتاق احمد گاندربل شامل ہیں۔