شوپیان // لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک،نور محمدکلوال کے ہمراہ ربن شوپیان سے اسوقت گرفتار کرلئے گئے جب وہ محبوس مولانا سرجان برکاتی کے گھر سے نکل کر واپس سرینگر کی جانب روانہ ہورہے تھے۔یاسین ملک سرجان برکاتی کے کمسن بچوں سے ملنے کیلئے ربن پہنچے تھے ۔ مولانا برکاتی کو عدالتی احکامات کے باوجود رہا نہیں کیا جارہا ہے ۔ملاقات کے بعد یاسین جیسے ہی برکاتی کے گھر سے باہر نکلے تو انہیں اور نور محمد کلوال کو گرفتار کرلیا گیا۔لبریشن فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ مولانا سرجان برکاتی ایک مذہبی عالم ہیں جنہوں نے عام کشمیریوں کی طرح پرامن طور پر جاری قتل عام کے خلاف پرامن آواز بپا کی لیکن ان کی پرامن کاوش سے حکمران اور انکی انتظامیہ اتنے خوف زدہ ہیں کہ بار بار کے عدالتی احکامات کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا جارہا ہے اور یوں انہیں اور انکے کمسن غریب کنبے کو اذیتوں سے دوچار کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج جمہوریت اور انسانیت کو کشمیر کے اندر روندھا جارہا ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے ‘ اپنے تجارتی مفادات سے بالاتر ہوکر اپنی مجرمانہ خاموشی کو توڑ دیں اور کشمیریوں پر ہورہے مظالم کا نوٹس لیکر بھارت کو یہ ظلم و جبر بند کرنے پر راغب کریں۔