یاسین خان کی دلی طلبی کیخلاف

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
 سرینگر// قو می تفتیشی ادارے (این آئی اے)کی طرف سے کشمیر اکنامک الائنس اور کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن نے وادی کے سرکردہ تاجر لیڈر حاجی محمد یاسین خان کو دہلی طلب کرنے کے خلاف25نومبر کو مکمل ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے شٹر ڈائون اور پہیہ جام کی اپیل کی ہے۔ کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان کو قومی تحقیقاتی ایجنسی نے 25 ستمبر کو ہیڈ کواٹر دہلی طلب کیا ہے،جس پر تاجر برادری نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے خان کو  ایک کیس کے’’گواہ‘‘ کے طور پر دہلی طلب کرنے پر سخت سیخ پاہو کر کہا کہ کشمیر اکنامک الائنس کے چیئرمین سے سرینگر میں بھی پوچھ تاچھ کی جاسکتی تھی،اور ان کا بیان قلمبند کیا جاسکتا تھا۔سرینگر میںایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے نائب صدر منظور احمد بٹ اور جنرل سیکریٹری بشیر احمد کنگپوش نے کہا ’’تفتیشی ایجنسی این آئی اے کی طرف سے صدر محمد یاسین خان کو طلب کرنا ،کشمیری تاجروں کو ہراساں کرنے کے مترادف ہے‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ محمد یاسین خان این آئی اے کے سامنے25ستمبر کو پیش ہونگے ،تاہم کشمیر ی تاجر برادری اور ٹرانسپورٹروں نے با اتفاق رائے سے یہ فیصلہ لیا ہے کہ اس روز احتجاج کے بطور کشمیر بند رہے گا۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی تاجروں کو ہراسان کیا گیا،اور اب انتہا ہوگئی ہے۔بشیر احمد کنگپوش اور منظور احمد بٹ نے کہا کہ محمد یاسین خان تحقیقاتی ایجنسی سے تعاون کرینگے،تاہم کیونکر انہیں ذہنی طور پر ہراساں کرنے کیلئے دہلی طلب کیا گیا‘‘۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر اکنامک الائنس کے نائب صدر محمد اقبال ترمبو نے این آئی اے کو کشمیری تاجروں کو پریشان کرنے کیلئے  ہتھیار کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک سال سے کشمیری معیشت اور تجارت کو زک پہنچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئندہ لائحہ عمل25ستمبر کے بعد دیگر تجارتی انجمنوں سے مشورہ کر کے ترتیب دیا جائے گا۔پریس کانفرنس میں کشمیر اکنامک فورم کے چیئرمین شوکت احمد چودھری،فیڈریشن چیمبر آف انڈسٹریز کشمیر کے سابق صدر محمد اشرف میر،کشمیرٹریڈرس فیڈریشن کے ترجمان اعلیٰ اعجاز احمد شادار، انجمن زرگران کے صدر بہاو الدین،سرینگر کمسٹس اینڈ ڈسٹی بیوٹورس ایسو سی ایشن کے جنرل سیکریٹری شیخ عبدالرشید، آل کشمیر ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن صدر مشتاق احمد لسہ، منی بس ایسو سی ایشن سمیت دیگر تجارتی انجمنوں کے لیڈران بھی موجود تھے۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *