نمازِ جنازہ میں عوام کی بھاری شرکت، اساتذہ اور صحافیوں کی بڑی تعداد شریک
جاوید اقبال
مینڈھر // سینئر صحافی اور روزنامہ کشمیر عظمیٰ کے سب ایڈیٹر یاسین جنجوعہ کے والد نسبتی اور ماموں جان اورناڑ مینڈھر کے معروف معلم، سماجی شخصیت اور ہیڈ ماسٹر اسلم خان کو ناڑ مینڈھر میں سپرد خاک کیا گیا۔مرحوم کے نماز جنازہ میں لوگوںکی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی جن میں اساتذہ اور صحافیوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔اس کے بعد انہیں اپنے آبائی قبرستان ناڑ میں سپرد لحد کیاگیا ۔اس موقعہ میں ناڑ میں صف ماتم بچھ گئی تھی اور ہر آنکھ نمناک تھی۔ جنازے کے موقع پر غم و سوگ کی فضا قائم رہی۔ شرکاء نے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔مرحوم طویل علالت کے بعد 59سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ مرحوم محکمہ تعلیم میں 34سال تک مختلف ذمہ داریاں انجام دیتے رہے اور اپنے پیشے میں دیانت، خلوص، نظم و ضبط اور اعلیٰ تدریسی صلاحیتوں کے باعث طلبہ و اساتذہ دونوں میں یکساں مقبولیت رکھتے تھے۔ ان کی وفات کی خبر سنتے ہی پورے مینڈھر اور گردونواح میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی اور علاقے کی فضا سوگوار ہو گئی۔مرحوم ہیڈ ماسٹر اسلم خان نے اپنے تعلیمی سفر کا آغاز بطور استاد کیا اور رفتہ رفتہ اپنی محنت، لگن اور اصول پسندی کی بدولت ایک مثالی تعلیمی شخصیت کے طور پر پہچانے گئے۔ وہ نہ صرف طلبہ کے بہترین رہنما تھے بلکہ علاقے میں تعلیم کے فروغ کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہے۔ ان کی زیرِ نگرانی درجنوں طلبہ نے نہ صرف اعلیٰ تعلیم حاصل کی بلکہ آج وہ مختلف سرکاری و غیر سرکاری اداروں میں نمایاں عہدوں پر فائز ہیں، جو مرحوم کی تعلیمی بصیرت اور محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ان کے انتقال پر علاقے کے تمام تعلیمی، سماجی اور صحافتی حلقوں نے گہرے رنج و افسوس کا اظہار کیا۔ ٹیچر ایسوسی ایشنز اور متعدد ریٹائرڈ اساتذہ نے اپنے تعزیتی بیانات میں کہا کہ مرحوم ایک باکردار، دیانتدار اور مخلص استاد تھے جنہوں نے تعلیم کے ساتھ ساتھ طلبہ کی اخلاقی تربیت کو بھی ہمیشہ اولین ترجیح دی۔ ان کی وفات سے محکمہ تعلیم نے ایک باصلاحیت اور خلوص مند شخصیت کو کھو دیا ہے۔مینڈھر کی صحافتی برادری نے بھی مرحوم کے داماد اور سینئر صحافی یاسین جنجوعہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ تعزیتی پیغامات میں کہا گیا کہ اسلم خان مرحوم نہ صرف یاسین جنجوعہ کے والد نسبتی تھے بلکہ خاندانی طور پر ان کے ماموں بھی تھے۔ ان کی وفات ایک ایسے باوقار اور محترم تعلیمی ستون کے گرنے کے مترادف ہے جس نے اپنی زندگی علم، خدمت اور انسانیت کے لیے وقف کر دی۔
یاسین جنجوعہ کے والد نسبتی سپرد خاک ،ناڑ مینڈھر میں صف ماتم
