Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

یادیں

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: April 4, 2021 12:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
’’سنو نا اس چھوٹے سے دروازے کے پیچھے کیا ہے۔‘‘ میں نے لائبریری ہیلپر پوچھا۔
" صاحب جہاں تک میری جان کا ری ہے ہمارے بوس نے اس بارے میں ہم سے کبھی بھی کوئی بات نہیں کی۔۔۔۔۔۔ مگر آپ کیوں اس میں اتنی دلچسپی دکھا رہے ہیں۔۔؟ اتنی بڑی لائبریری میں آپ کو صرف یہی ایک چیز مشاہدے کے لئے ملی۔۔۔؟"، اس نے بڑے طنزیہ انداز میں پوچھا۔
"۔۔۔تم سے جتنا بولا گیا ہے تم اتنا ہی کرو۔۔۔۔میرے کام میں ٹانگ اڑانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔۔۔ تم جا سکتے ہو۔۔"، میرے اس کہنے پر وہ وہاں سے آگ بگولا ہو کر چلا گیا۔
میں نے اس چھوٹے سے دروازے پر لگی کنڈی کھولی اور آہستہ سے دروازہ کھولنے لگا۔۔۔ دھیرے دھیرے میں نے دروازہ کھول دیا ۔۔۔۔کمرے کے اندر مکڑیوں نے اتنے گھٹنے جالے بُنے تھے کہ اس کمرے کی چھوٹی سی کھڑکی سے بڑی مشکل سے روشنی کی چند کرنیں اندر تک پہنچ پاتیں۔ خیر میں نے اپنا سر جھکایا اور اندر داخل ہوگیا ۔اس کمرے کے حال سے لگ رہا تھا کہ کئی دہائیوں یا پھر یوں سمجھ لیجیے کہ کئی صدیوں تک وہ کمرہ بند رہا ہوگا۔ کمرے میں چاروں طرف پرانی کتابوں کی سوندھی سوندھی مہک آرہی تھی۔۔۔ یوں تو میرا زیادہ خوشبو سے دم گھٹتا ہے لیکن اس وقت مجھے یہ محسوس ہو رہا تھا کہ جیسے جنت سے آئی خوشبو میرے پھیپھڑوں کو ترو تازہ کر رہی ہو۔ جی چاہتا تھا کہ بس وہیں رہوں۔ بہرحال میں کتابوں کے ایک شیلف کی اور گیا۔۔۔۔کوئی ایک آدھ انچ کی دھول ان پر جمی تھی ۔۔۔۔میں نے ان میں سے ایک کتاب اٹھائی اور اس پر جمی دھول کو صاف کیا۔۔۔۔۔ کتاب کا نام تھا" یادیں "۔۔۔۔میں نے جونہی  کتاب کھولی اس کے پہلے صفحے میں ایک کاغذ کا ٹکڑا تھا جو نیچے گر گیا۔۔۔ میں، کتاب کو شیلف پر رکھ کر، اس پرچی  کو اُٹھاکر پڑھنے لگا۔۔۔۔۔ اس پر تحریر شدہ الفاظ کچھ یوں تھے:
" ۔۔۔۔۔افسوس اس وقت میرا چاہنے والا کوئی نہ ہوگا ۔۔۔۔مجھے کسی کال کو ٹھری کے گھپ اندھیرے میں کسی  ویران شیلف پر رکھا جائے گا۔۔۔۔ جہاں تم ہوں گے اور نہ ہی تمہارا ساتھ ۔۔۔۔صرف تمہاری یادیں۔۔۔۔ بس ان حسین لمحوں کی یادیں۔۔"
میں اس کتاب کو گھر لے آیا۔۔۔۔ میری دادی کو بھی میری طرح کتابوں کا بہت شوق تھا ۔میں اس کتاب کو دادی کے پاس لے گیا کیونکہ مجھے پتا تھا کہ دادی اس پرانی سی خوبصورت کتاب کو ضرور پسند کرے گی۔۔۔ میں نے جب وہ کتاب اسے تھما دی تو اس  نے یوں ہی اس کا ایک صفحہ کھولا ۔۔۔۔۔میں نے جب اس صفحے کی اور دیکھا تو میری آنکھیں دھنگ رہ گئیں۔اس صفحے میں دادی دادا جی کی وہی  تصویر تھی جو دادی کے کمرے کی دیوار پر تھی۔۔۔ دادی کچھ  دیر تک اُسے گھورتی رہی اور بالآخر اسے اپنے سینے سے لگا کر زاروقطار رونے لگی۔۔۔" میری "یادیں"۔۔۔۔ تم اتنے عرصے تک کہاں تھی۔۔۔؟۔۔ تجھے پتا بھی ہے کہ تیرا چاہنے والا اب نہیں رہا۔۔۔۔؟۔۔۔"
میں نے دادی کو کچھ دیر کے لئے اکیلا چھوڑ دیا کیونکہ مجھے معلوم ہوگیا کہ دادی کا اس کتاب سے کوئی پرانا رشتہ ہے اور جب میں لوٹ کر آیاتو میں نے دیکھا کہ دادی نے کتاب پوری طرح صاف کرکے ڈسیک پر سجا کے رکھی تھی، جسے ایک نظر دیکھنے سے ہی دل کِھل اُٹھتا تھا۔۔ میں نے جب اس کتاب کی اور دیکھا  دیکھا تو مجھے ایسا لگ رہا تھا  تھا کہ وہ کتاب میرا  شکریہ ادا کر رہی ہو ۔۔۔۔ اس وقت میرے ہونٹوں پر ایک مسکان سی آگئی اور میری آنکھیں نم ہو گئیں ۔۔۔۔
���
لوہند شوپیان، طالب علم11ویں جماعت
بائزہائرسکینڈری سکول شوپیان
موبائل نمبر؛9697402129
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

شدید گرمی میں سیاحوں کی پناہ گاہ بنادرہال علاقہ کا ’کھوڑ ناڑ آبشار‘ دور افتادہ گاؤں میں واقع قدرتی آبشار کوسیاحتی نقشے پر لانے کی مانگ،ڈی سی کی یقین دہانی
پیر پنچال
مغل شاہراہ پرپیر کی گلی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گئی روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں کی آمد ،بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کا الزام
پیر پنچال
راجوری کالج کے طلباء کاجموں یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج جاری سرکلر اور اساتذہ کی کمی پر برہمی، سڑک بند کر کے احتجاج، یقین دہانی پر مظاہرہ ختم
پیر پنچال
جرنلسٹ ایسوسی ایشن اور پریس کلب پونچھ کا مشترکہ اجلاس
پیر پنچال

Related

ادب نامافسانے

قربانی کہانی

June 14, 2025
ادب نامافسانے

آخری تمنا افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

قربانی کے بعد افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

افواہوں کا سناٹا افسانہ

June 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?