Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

یادِ ماضی | ہندوستان میں ٹرام کے زریں دور کا خاتمہ

Towseef
Last updated: December 24, 2024 9:18 pm
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

ٹرام ایک سواری گاڑی تھی، جو سڑک پر بچھائے گیے پٹری پر چلا کرتی تھی،ا س میں عموماً ًدو ڈبے ہوتے تھے، آگے والا فرسٹ کلاس کہلا تا تھا اور اس کا کرایہ دس پیسے،سکنڈ کلاس سے زیادہ ہوا کرتا تھا،اس کی رفتار بہت تیز نہیں ہواکرتی تھی، لیکن لوگ کم کرایہ میں دور دراز علاقوں تک پہونچ جایا کرتے تھے، بہت سے سیاح بھی گھوڑے تانگے وغیرہ کی طرح اس کا لطف اٹھایا کرتے تھے، یہ عوام کی مقبول سواری تھی۔ ٹرام کی شروعات ہندوستان میں 24 فروری1873ء کو ہوئی تھی، یہ اس وقت بجلی کے بجائے گھوڑوں کے ذریعہ کھینچے جاتے تھے اور یہ سیالدہ سے آرمینن گھاٹ جس کی دوری صرف 3.8کلومیٹر تھی، چلا کرتا تھا، 1874ءمیں گھوڑ ے سے چلنے والی ٹرام سرورس ممبئی میں بھی شروع کی گئی، 1880میں لارڈ رپن (جس کے نام پر کولکاتہ میں رپن اسٹریٹ ہے)نے دوبارہ اسٹیم انجن کے ذریعہ اسے شروع کیا،ا س کی وجہ سے رفتار اس کی قدرے تیز ہوئی، البتہ فضائی آلودگی میں اضافہ ہونے لگا، اس سے بچنے کے لیے بجلی کے ذریعہ اسے چلا یا جانے لگا، اس کا آغاز 1895میں چننئی (مدراس) سے ہوا، آہستہ آہستہ کان پور، دہلی، ممبئی، ناسک اور پٹنہ میں بھی ٹرام چلنے لگا، سواری کم ملنے کی وجہ سے علی الترتیب پٹنہ میں 1903ء، ناسک میں 1933ء، مدراس، کانپور میں 1953ء، دہلی میں 1963 اور ممبئی میں 1964ءمیں ٹرام سروس بند کر دی گئی، لیکن کولکاتہ میں محدود پیمانے پرحالیہ دنوں تک یہ سروس جاری تھی، بلکہ یہ کولکاتہ کی شناخت تھی۔

ٹرام سروس نے عوامی سواری کے طور پر گذشتہ سال ہی ایک سو پچاس سال پورے ہونے کا جشن منایا تھا۔ ایک زمانہ میں کولکاتہ کے چار سو حلقوں میں چار سو ٹرام چلا کرتے تھے، دس سال پہلے تک پینتیس (35)روٹوں پر تقریباً پونے دو سو ٹرام کی آمدو رفت جاری تھی، ماضی قریب تک دو روٹوں پر پندرہ (15) ٹرام کے ذریعہ سفر ہوا کرتا تھا، ظاہر ہے بقیہ ٹرام ڈپو میں سڑ رہے تھے، جن کی تعداد کم وبیش دو سو پچاس(250) تھی، 2011ء میں ترنمول سرکار آئی اس وقت کولکاتہ میں سینتیس (37)ٹرام سینتیس (37)مقامات کے لیے چلا کرتے تھے، 2017ءمیں گھٹ کر سترہ اور 2002ءمیں صرف دو رہ گیے، اور اب ان کا بھی خاتمہ ہوا چاہتا ہے۔

ٹرام سروس کو کولکاتہ میں آمد ورفت کے حوالہ سے لائف لائن سمجھا جاتا تھا، 1943ءمیں دوسری عالمی جنگ کے موقع سے جب شہر تاریکی میں ڈوبا ہوتا اور انگریز ہوڑہ پل کھولنے کی ہمت نہیں جٹا پاتے تھے، ایسے میں یہ ٹرام ہی لوگوں کو پل پار کرانے کا کام انجام دیتا تھا۔

ٹرام نے بنگلہ ادب اور فلموں میں بھی اچھی خاصی جگہ بنالی تھی، ٹرام سے سفر کرنے والوں کی یونین بھی تھی،1953ءمیں کرایہ میں صرف ایک پیسے کے اضافہ سے پورے کولکاتہ میں طوفان کھڑا ہو گیا تھا، جس سے اس سواری کی مقبولیت کا اندازہ ہوتا ہے، کولکاتہ سے ٹرام کو رخصت کرنے کی وجہ سڑکوں پر جام قرار دیا جاتا رہا ہے، لیکن یہ صحیح نہیں ہے، ٹرام سڑک کے بیچ سے پٹری پر چلا کرتا تھا، اور دونوں طرف سے گاڑیاں گذرا کرتی تھیں، کولکاتہ اب بھی جام کے لیے مشہور ہے، حالاں کہ ٹرام سروس بند ہو چکی ہے، جام اصلا ًہا کرس کے فٹ پاتھ پر دوکان لگانے، سڑکوں پر گاڑی لگانے اور بے ترتیب اور بے ضابطہ ڈرائیونگ کی وجہ سے ہوا کرتا ہے۔

فضائی آلودگی سے بچانے اور محفوظ سفر کرنے کی غرض سے دنیا کے چار سو شہروں میں آج بھی ٹرام سفر کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے، برطانیہ کے ٹوئنگم میں ٹرام میں نے دیکھا ہی نہیں، سفر بھی کیا ہے، اس سواری کی معنویت آج بھی قائم ہے، کولکاتہ ہندوستان میں اس سواری کی آخری آماجگاہ تھی، جو اب ختم ہوا چاہتی ہے
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
گانٹہ مولہ بارہمولہ میں ایل جے ایچ پی نہر سے تیسرے شخص کی نعش بھی برآمد، علاقہ ماتم کناں
تازہ ترین
وادی کشمیر میں شدید بارشوں کی پیشگوئی، انتظامیہ کی جانب سے ہنگامی موسمی ایڈوائزری جاری
تازہ ترین
جموں کشمیر کا ریاستی درجہ مناسب وقت پر بحال کیا جائے گا ، مرکز اس کیلئے وعدہ بند :منوج سنہا
برصغیر
وزیر اعلیٰ نےآج اُس بے بسی کا تجربہ کیا جس کا روزانہ ہر کشمیری کو سامنا کرنا پڑتا ہے: میرواعظ
تازہ ترین

Related

کالممضامین

چین ،پاکستان سارک کا متبادل پیش کرنے کے خواہاں ندائے حق

July 13, 2025
کالممضامین

معاشرے کی بے حسی اور منشیات کا پھیلاؤ! خودغرضی اور مسلسل خاموشی ہمارے مستقبل کے لئے تباہ کُن

July 13, 2025
کالممضامین

فاضل شفیع کاافسانوی مجموعہ ’’گردِشبِ خیال‘‘ تبصرہ

July 11, 2025
کالممضامین

’’حسن تغزل‘‘ کا حسین شاعر سید خورشید کاظمی مختصر خاکہ

July 11, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?