سرینگر//گورنر این این ووہرا کی صدارت میںیہاں راج بھون میں شرائین بورڈ کی 33 ویں میٹنگ منعقد ہوئی ۔ میٹنگ میں بورڈ کے تمام ممبران اور سی ای او و دیگر افسران نے شرکت کی ۔ بورڈ نے 10 جولائی کو کھنہ بل میںحملے میں جاں بحق ہوئے 8 یاتریوں کے افراد خانہ اور 16 جولائی کو بس حادثے میں جانبحق ہوئے 17 یاتریوں کے افراد خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ۔ بورڈ نے یاترا کو جاری رکھنے کے چئیر مین کے فیصلے کی سراہنا کی اور متاثرین کو ایکس گریشیا ریلیف فراہم کرنے کے عمل کی بھی سراہنا کی ۔ بورڈ نے یاتریوں کی میتوں کو اُن کے آبائی گاؤں پہنچانے کے قدم کی بھی سراہنا کی ۔ سی ای او نے بتایا کہ 29 جون سے 24 جولائی تک بورڈ نے ٹرانسپورٹیشن پر 1792479 روپے جبکہ ایکس گریشیا کیلئے 14971000 روپے خرچ کئے ۔ اس کے علاوہ یاتریوں کی رجسٹریشن کیلئے پنجاب نیشنل بنک کے 4 اور جموں کشمیر بنک کی ایک اضافی شاخ بھی کھولی گئی ۔ میٹنگ میں یاتریوں کو بہتر سہولیات فراہم کئے جانے کے سلسلے میں کئے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلی جانکاری فراہم کی گئی ۔ راجستھان ، پنجاب اور صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کی طرف سے یاتریوں کی سہولیت کیلئے اچھی تعداد میں معروف ڈاکٹروں کو تعینات کرنے پر بورڈ نے اطمینان کا اظہار کیا ۔ اس کے علاوہ بتایا گیا کہ یاتریوں کی بہتر رہنمائی کیلئے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں یاترا سے جُڑے مختلف امور کی تشہیر کی گئی اور یاتریوں کو ذاتی طور 28 لاکھ سے زیادہ ایس ایم ایس بھیجے ۔ میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ یاتریوں کیلئے انشورنس رقم کو ایک لاکھ سے بڑھا کر تین لاکھ روپے کر دیا گیا ۔ اس دوران یاترا کے26 ویں دِن کل4014 یاتریوں نے پوتر گپھا پر حاضری دی اور اس طرح یاترا شروع ہونے سے اب تک کُل2,44,263 شردھالوؤں نے شولنگم کے درشن کئے ہیں۔