سرینگر//پولیس نے امرناتھ یاتر بس حملے پر لشکر طیبہ کے8جنگجوئوں کے خلاف سیشن جج اور چیف جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد(اننت ناگ) کی عدالت میں چارج شیٹ پیش کیا۔پولیس ذرائع کے مطابق10جولائی2017کو جنوبی کشمیر کے بٹینگو اسلام آباد(اننت ناگ) میں یاترا بس پر حملہ ہوا تھا،جس کے دوران8 یاتری ہلاک ہوئے تھے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم سپر انٹنڈنٹ آف پولیس طاہر اشرف بھٹی کی قیادت میں ایس ایس پی اسلام آباد(اننت ناگ) اور ڈی آئی جی جنوبی کشمیر کی نگرانی میں تشکیل دیا گیا تھا، جس نے 1500 صفحات پر مشتمل ایک چارج شیٹ چیف جوڑیشل مجسٹریٹ(جونائل) سیشن کورٹ عدالت اننت ناگ کے سامنے پیش کیا۔پولیس کے مطابق تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی’’ لشکر طیبہ سے وابستہ جنگجو سنجے حملے کے پیچھے ہیں،جبکہ تحقیقات کے دوران جو ثبوٹ اکھٹے کئے گئے،ان میں11افراد اس حملے میں ملوث تھے،جن میں سے ایک نا بالغ سمیت4افراد کو ابتدائی طور پر ہی حراست میں لیا گیا‘‘۔پولیس کے مطابق ان افراد میں اعجاز احمد وگے، ساکن پوش کیری سری گفوارہ،بلال احمد ریشی ساکن اقبال مارکیٹ بجبہاڑہ،ظہور احمد شیخ،ساکن کھڈونی کولگام،خالد مظفر ڈار ساکن رہپورہ کھڈونی،سرجیل احمد شیخ ساکن کھڈونی،ابو اسماعیل عرف ہارئون ساکن پاکستان،ایک نابالغ،جس کا نام مخفی رکھا گیا،تنویر احمد ڈار ساکن رہ پورہ،کھڈونی،یاور بشیر وانی عرف آیان ساکن دیوسر،معاویہ ساکن پاکستان اور فرقان ساکن پاکستان شامل ہیں۔ پولیس نے چارج شیٹ میں کہا ہے کہ اس حملے میں اصل سرغنہ ابو اسماعیل کو نوگام کے آری گام میں ایک جھڑپ کے دوران جان بحق کیا گیا،جبکہ یاور بشیر عرف آیان اور معاویہ و فرقان بھی گزشتہ سال دسمبر مین قاضی گنڈ میں ایک معرکہ آرائی میں جان بحق ہوئے۔ پولیس کے مطابق اس حملے کے حوالے سے پہلے ہی ایک ایف آئی آر زیر نمبر157/2017زیر دفعات302,307,326,427آر پی سی اور7/27آرمز ایکٹ کے تحت درج کیا ہے۔