سمت بھارگو
جموں//جموں صوبہ کے کٹھوعہ ضلع کے ہیرانگر پولیس تھانے میں آنے والے سانیال گاؤں میں ملی ٹینٹوں اور فورسز کے درمیان تصادم شروع ہوا جس دوران بہار سے تعلق رکھنے والی ایک سات سال کی بچی زخمی ہوگئی جسے زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیاگیا۔اتوار کی شام اس گاؤں میں شروع ہوئے تصادم میں فورسز اور ملی ٹینٹو ںکے درمیان رک رک کر گولا باری کا تبادلہ ہواجس کے بعد اس پورے علاقے کو محاصرے میں لیا گیا ہے اور بڑے پیمانے پر تلاشی کاروائی آگے بڑھائی جا رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق، اتوار کی شام سانیال گاؤں میں چار سے پانچ نامعلوم بندوق بردار دیکھے گئے جنہوں نے ایک مقامی جوڑے کو زبردستی اپنے پاس بندی بنا لیا۔ حالانکہ موقع پر ملی ٹینٹوں کی گرفت سے خاتون بھاگنے میں کامیاب رہی جس کے بعد اس کا شوہر بھی وہاں سے ب باگ نکلا اور پھر علاقہ کے لوگوں نے اس پورے معاملے کی جانکاری جموں کشمیر پولیس کو دی۔پولیس عہدیداروں نے بتایا کہ ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاح ملتے ہی جموں کشمیر پولیس اور سپیشل آپریشن گروپ کی ٹیمیں گاؤں میں پہنچی جنہوں نے تلاشی کاروائی شروع کی اور اسی دوران ملی ٹینٹوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ شروع ہوا۔فائرنگ میںبہار سے تعلق رکھنے والی ایک سات سال کی بچی کے زخمی ہونے کی جانکاری بھی ملی ہے جسے گورنمنٹ میڈیکل کالج کٹھوعہ منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔وہیں علاقہ میں رک رک کر گولیوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں اور پولیس ڈرائع کے مطابق جموں کشمیر پولیس کے اہلکاروں و ملی ٹینٹو ںکے درمیان تصادم جاری ہے۔پولیس نے یہ جانکاری بھی دی کہ فائرنگ شروع ہوتے ہی فوج، سی آر پی ایف اور بی ایس ایف کی اضافی نفری موقع پر پہنچ کر ملی ٹینٹ مخالف آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔وہیں جموں کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، نیلن پربھات بی ہیرا نگر پہنچے ہیں جو از خود اس آپریشن کی نگرانی کررہے ہیں۔ ادھر جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع کے سرنکوٹ کے سانگلہ کے عام علاقے میں کچھ ‘مشکوک حرکت دیکھے جانے کے بعد سیکورٹی فورسز نے مشترکہ تلاشی مہم شروع کی گئی جس دوران بھاری اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیاگیا۔