سرینگر // مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے ہڑتال کو پوری دنیا میں عالمی جمہوری حق قرار دیتے ہوئے ریاستی حکمرانوں کے اُس آرڈی نینس کوآمریت کی انتہا قرار دیتے ہوئے ناقابل قبول قرار دیا ہے جس میں انہوں نے پر امن احتجاجی ہڑتال کی کال دینے پر دو سے پانچ سال تک جیل کی سزا دینے کی بات کی ہے ۔ قائدین نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے جموںوکشمیر میں اقتدار میں آنے سے قبل ہیلنگ ٹچ کا نعرہ دیا تھا مگر اقتدار میں آنے کے بعد موصوفہ کی حکومت نے یہاں کے عوام پر ظلم، جبر اور زیادتیاں ڈھانے کے تمام ریکارڈ مات کردیئے ۔قائدین نے کہا کہ سرکاری ظلم و تشدد کیخلاف جب ہم پر امن احتجاج کا طریقہ اختیار کرتے ہیں تو آرڈی نینس پاس کرکے مزاحمتی قیادت کو ڈرانے ، دھمکانے اور مرعوب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ قائدین نے کہا کہ حکومت اس طرح کے آرڈی نینس لاکر ایک پر امن جدوجہد میں مصروف قیادت اور عوام کو خوفزدہ نہیں کرسکتی اور نہ اس طرح کے جارحانہ حربوں سے یہاں کی مزاحمتی قیادت کو مرعوب کیا جاسکتا ہے اور نہ یہاں کے عوام کی جائز آواز کا گلا گھونٹا جا سکتا ہے۔ قائدین نے کہا کہ ہڑتال پوری دنیا میں تسلیم شدہ احتجاج کا ایک پر امن اور مہذب ذریعہ ہے اور سرکاری آرڈی نینس اور دھمکیوں کے باوجود ہم اس حق کا استعمال کرتے رہیں گے۔