سرینگر //26جنوری کے موقعہ پرشہر میںہڑتال اور پابندیوں کی وجہ جہاں عام لوگ گھروں میں محصور رہے وہیں دوسری جانب شہر کے کئی علاقوں میںدن بھر بچے اور نوجوان سڑکوں پر کرکٹ کھیلنے میں مصروف رہے۔ بٹہ مالو ،بمنہ ،کرن نگر ،جواہر نگر ،پائین شہر کے نوہٹہ، گوجوارہ ، راجوری کدل ، خانیار اور نائوپورہ میں کئی مقامات پر نوجوان سڑکوں پرکھلی دھوپ میں کرکٹ کھیلنے میںمصروف رہے۔ کرکٹ کھیلنے میں مصروف ایک نوجوان عمران نے بتایا کہ 26جنوری، 15اگست یا عام دنوں میں کرفیو یا پابندیوں کی وجہ سے گھروں میں محصور رہنا پڑا ہے اور اکثر نوجوان گھر بیٹھے بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں۔‘‘ عمران نے بتایا کہ سخت کرفیو اور پابندوں میںکے دوران کرکٹ اور فٹبال یا دیگر روایتی کھیل صرف گلی کوچوں میں ہی ہوتے ہیں تاہم جب کرفیو اور پابندیوں میں نرمی ہوتی ہے تو نوجوان سڑک پر آکر کرکٹ کھیلتے ہیں۔ عمران نے بتایا کہ کرکٹ کے کرفیو ، پابندیوں یا ہڑتال کے دوران کھیلے جانے والا پسندیدہ کھیل ہوتا ہے اور سردی کے ایام میں جب وادی میں بجلی کا کہیں نام و نشان نہیں ہوتا تو اکثر علاقوں میں نوجوان کرکٹ کھیلنے میں مصروف دکھائے دیتے ہیں۔ بڈو باغ خانیار کے رہنے والے محمد سلیم نے بتایا کہ کرفیو اور پابندیوں میں کرکٹ کا پسندیدہ کھیل ہوتا ہے مگر علاقے میں کوئی بھی بڑا میدان نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان سڑکوں اور گلی کوچوں میں ہی کرکٹ کھیلنے کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ ہڑتال، کرفیو اور پابندیوں کی وجہ سے کسی اور علاقے یا میدان میں نہیں جاسکتے تومحلہ کی سڑک پر ہی کرکٹ کھیل کر وقت گذرتے ہیں۔