Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

ہڑتالی این ایچ ملازمین

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: January 11, 2018 2:26 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
4 Min Read
SHARE
 پچھلے تین ہفتوںسے اپنے مطالبات کے حق میں کام چھوڑ ہڑتال کئے ہوئے نیشنل ہیلتھ مشن ملازمین پر پولیس کا لاٹھی چارج کسی اعتبار سے کوئی قانونی کاروائی قرار نہیں دی جاسکتی بلکہ احتجاجی ملازمین کو خاموش کرنے کا ایک مذموم طریقہ ہی ٹھہر سکتا ہے۔گزشتہ روز وزیر برائے صحت و طبی تعلیم بالی بھگت کی طرف سے قانون ساز کونسل میں نیشنل ہیلتھ مشن ملازمین کی ملازمتوںکو باقاعدہ بنائے جانے کے مطالبہ پر منفی جواب آنے کے بعد ان ہڑتالی ملازمین نے سیکریٹریٹ چلو ریلی نکالی جس کو ناکام بنانے کے لئے ان ملازمین پہ تحاشہ لاٹھیاں برسائی گئیں اور آنسو گیس کے سمیتدیگر تمام طرح کے حربوں کو استعمال بھی کیاگیا ۔حیرت کا مقام یہ ہے کہ اس کاروائی کے دوران خواتین ملازمین کوبھی نشانہ بنانے سےاحتراز نہیں کیا گیا اورپولیس اہلکاروں کے ہاتھوں انہیں بھی لاٹھیاں کھاناپڑیں جس کے نتیجہ میں متعدد ملازمین زخمی ہوئے جن میں ایک بڑی تعداد خواتین کی بھی ہے ۔مطالبات تسلیم کرنا یا نہ کرنا ایک الگ سوال ہے لیکن جس طرح سے خواتین سمیت ملازمین پر طاقت کا استعمال کیاگیا وہ کسی اعتبار سے کوئی جمہوری عمل قرار نہیں دیا جاسکتا۔یہ امر حیران کن ہے کہ ایک طرف وزیر صحت یہ کہتے ہیں کہ این ایچ ایم ملازمین کو انسانی بنیادوں پر مستقل ملازمت کے دائرے میں لانے کے اقدامات کئے جائیںگے اور دوسری طرف وہ ان کے اس مطالبے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ انہیں مستقل نہیں کیاجاسکتا اور نہ ہی وہ کوئی تحریری یقین دہانی دے سکتے ہیں کیونکہ یہ ملازمین مرکزی معاونت والی سکیم کے تحت تعینات ہوئے ہیں ۔بے شک این ایچ ایم ملازمین کی تعیناتی مرکزی معاونت کی سکیم کے تحت ہوئی ہیں لیکن وہ پچھلے کئی برسوںسے ریاست کے دور دراز علاقوں میں طبی خدمات انجام دے رہے ہیں اور انہی کی وجہ سے دیہی طبی نظام میں کچھ حد تک سدھار بھی آیاہے لہٰذا ان کے ساتھ انسانی بنیادوں پر ہمدردی سے پیش آناچاہئے اور مرحلہ وار طریقہ سے ان کی ملازمت کو باقاعدہ بنانے کیلئے کوئی نہ کوئی راستہ تلاش کیاجاناچاہئے کیونکہ اب یہ ملازمین نہ کوئی دوسرا کام کرنے کے لائق رہ گئے ہیں اور نہ ہی وہ عمر کی حد پار کرنے کی وجہ سے سرکاری نوکریوں کےلئے درخواستیں دینے کے قابل ہیں۔انہوںنے اپنی جوانی اسی محکمہ کو دے دی اور اب ان کے ساتھ اسی طرح سے انصاف کیاجاناچاہئے جس طرح سے ساٹھ ہزار ڈیلی ویجرملازمین کی ملازمت کو مستقلی کے دائرے میں لانے کا اعلان کیاگیاہے ۔این ایچ ایم ملازمین کی کام چھوڑ ہڑتال سے فی الوقت طبی نظام کا کیا حشر ہو کررہ گیاہے، اس پر صفحوں کے صفحے سیاہ ہوسکتے ہیں۔لیکن بطور حوالہ یہ بیان کیاجاسکتاہے کہ بیشتر طبی  ادارے مقفل ہوجانے کے بعد محکمہ کو متعدد طبی مراکز میںدرجہ چہارم کے ملازمین کو تعینات کرناپڑاہے اور اب کئی دیہی علاقوں کا طبی نظام انہی نا تجربہ کار وںکے رحم و کرم پر  ہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت اس حوالے سے ٹھوس اقدامات کرے اور کوئی لائحہ عمل مرتب کرکے ان ملازمین کا ہی نہیں بلکہ دیگر عارضی ملازمین کا مستقبل بھی تباہ ہونے سے بچائے ۔ بھلے ہی  اس کیلئے مرکز سے بھی بات کیوں نہ کرناپڑے ۔ ملازمین کے مطالبات پر کان نہ دھرنے اور ان پر لاٹھیاں برسانے کے رویہ کو ترک کردیاجاناچاہئے اور ان کے ساتھ وہ سلوک کیاجائے جس کے وہ حقدار ہیں ۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

لداخ میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ | شیوک روڈ پر پھنسے دو شہریوں کو بچا لیا گیا
جموں
کاہرہ کے جوڑا خورد گاؤں سے کمسن بچی کی لاش برآمد پولیس نے معاملہ درج کر کے تحقیقات شروع کی
خطہ چناب
سانبہ میں بی ایس ایف اہلکار کی حادثاتی موت
جموں
سکولوں کے نئے اوقات کاررام بن ۔ بانہال سیکٹر کے سکولوں کیلئے غیر موزوں میلوں کی پیدل مسافت کے بعد طالب علموں سے آن لائن کلاسز کی توقع زمینی صورتحال کے منافی
خطہ چناب

Related

اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?