ٹی ای این
سرینگر//پہلگام میں حالیہ حملے کے بعد وادی کشمیر میں سیاحوں کی آمد میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ اس کے نتیجے میں سری نگر آنے اور جانے والے فلائٹ آپریشن نصف تک کم ہو گئے ہیں۔ مانگ میں کمی نے ہوائی کرایوں میں بھی نمایاں کمی کی ہے۔رپورٹ کے مطابق، دہلی سے سری نگر تک کے یک طرفہ ہوائی ٹکٹ، جن کی قیمت حال ہی میں 13,000 روپے تھی، اب کم از کم 4,000 سے 4,800 روپے میں دستیاب ہیں۔ اسی طرح ممبئی سے پروازیں جو پہلے 25,000 روپے تک پہنچ گئی تھیں اب 6,000 روپے سے کم میں فروخت ہو رہی ہیں۔سیاحت کے شعبے کے اسٹیک ہولڈرز نے ایئر لائن کی قیمتوں کے تعین کے ماڈل پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انڈسٹری کا کہنا ہے کہ جب ٹکٹوں کی قیمتیں زیادہ مانگ کے دوران تیزی سے بڑھ جاتی ہیں، وہ اتنی ہی تیزی سے گرتی ہیں جب مانگ کم ہوتی ہے۔ اس طرز کو مستحکم سیاحتی ماحول پیدا کرنے میں غیر مددگار سمجھا جاتا ہے۔حملے سے پہلے، جموں اور کشمیر میں سیاحت میں 2023 اور 2024 میں مسلسل بحالی دیکھنے میں آئی تھی۔ گلمرگ، سونمرگ اور پہلگام جیسے مقامات پر سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تھا۔ 2024 میں امرناتھ یاترا میں تقریباً پانچ لاکھ یاتری تھے، جو کہ وبائی سالوں کے مقابلے میں ایک نمایاں اضافہ ہے۔تاہم، حالیہ حملے نے اس ترقی کو متاثر کیا ہے۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب ایک عام خیال تھا کہ کشمیر سفر کے لیے محفوظ ہے۔ حملے کے بعد ہوٹلوں کی بکنگ اور ٹور پیکجز کی بڑے پیمانے پر منسوخی ہوئی ہے۔ یورپ، شمالی امریکہ اور مشرق وسطیٰ کے سفارتخانوں سے بھی اپنے سفری مشوروں پر نظر ثانی کی توقع ہے۔