نئی دہلی//صدر رام ناتھ کووند نے ملک کے نوجوان طبقے کو سب سے بڑی طاقت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا نوجوان ملک ہے ۔ اس کو دیکھتے ہوئے ان کی حکومت نے مہارت کی ترقی اور سیلف ایمپلائڈ پر توجہ مرکوز کیا ہے ۔مسٹر کووند نے جمعرات کو یہاں پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے آغاز پر دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان ہی ہمارے ملک کی سب سے بڑی طاقت ہیں۔ ہندوستان، دنیا کا سب سے بڑانوجوانوں کاملک ہے اور 21 ویں صدی کے نوجوان ہندوستان کی امیدیں، اور اس کے خواب میری حکومت کی پالیسیوں فیصلوں کو متاثر کرتے رہے ہیں۔ ‘کوشل وکاس مہم شروع کی گئی ۔اس مہم کے تحت گزشتہ چار سال میں ہر سال اوسطاً ایک کروڑ نوجوانوں کو‘کوشل وکاس’ کی تربیت دی گئی ہے ۔ آنے والے وقت میں ملک میں 15 ہزار سے زیادہ آئی ٹی آئی، 10 ہزار سے زیادہ‘کوشل وکاس مراکز’ اور 600 سے زائد ‘پردھان منتری کوشل کیندر’ ہندوستان کے نوجوانوں کی مہارت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گے ۔صدر نے کہا کہ نوجوانوں کو اپنے کے کاروبار کے لئے آسانی سے قرض حاصل ہو، اس کے لئے ‘پردھان منتری مدرا یوجنا’ کے تحت، بغیر کسی ضمانت کے سات لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے قرض دیئے گئے ہیں۔ اس کا فائدہ، قرض حاصل کرنے والے 15 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے اٹھایا ہے ۔اس منصوبہ کے تحت چار کروڑ 26 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے پہلی بار قرض لے کر اپنا کاروبار شروع کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی میری حکومت نے ‘اسٹارٹ اپ انڈیا’ اور 'اسٹینڈ اپ انڈیا' کے ذریعے نوجوانوں کو خود مختار بنانے کی سمت میں مالی امداد فراہم کی ہے ، جس کے نتیجے میں آج ہندوستان کا نام ‘اسٹارٹ اپ’ کی دنیا میں سرخیل ممالک میں لیا جا رہا ہے ۔مسٹر کووند نے یہ بھی کہا کہ ‘پردھان منتری روزگار پروتساہن یوجنا’ کی جانب سے حکومت نے نوکریوں میں انسینٹیو کے ساتھ شامل کیاہے . اس منصوبہ کے تحت، کسی نوجوان کو نیا کام ملنے پر، جو ایمپلائی پنشن اسکیم (ای پی یس ) اور ای پی ایف کا 12 فیصد، آجر کی جانب سے دیا جانا ہوتا ہے ،وہ پہلے تین سال تک حکومت کی طرف سے دیا جا رہا ہے ۔ اس اسکیم کا فائدہ ملک کے ایک کروڑ سے زیادہ نوجوانوں کو مل چکا ہے ۔مسٹر کووند نے کہا کہ ہندوستان سے بیرون ملک جا رہے کالے دھن کو روکنے کے ساتھ حکومت نے ملک کے اندر بھی کالے دھن کے خلاف ایک بڑی مہم چلائی. ملک کا ہر وہ سیکٹر جہاں بے انتہا کالا دھن تھا، اس کے لئے نئے قانون بنائے گئے اور انہیں ٹیکس کے دائرے میں لایا گیا۔ ان سب کے درمیان حکومت نے لوگوں کو اپنی غیر اعلانیہ آمدنی اور غیر اعلانیہ دولت کو رضاکارانہ طور پر اعلان کرنے کا موقع بھی دیا۔انہوں نے نوٹ بندي کے فیصلہ کو کالے دھن اور بدعنوانی کے خلاف چلائی جا رہی مہم کو اہم قدم بتایا. انہوں نے کہا کہ اس فیصلہ نے کالے دھن کے متوازی معیشت پر حملہ کیا اور وہ دولت، جو سسٹم سے باہر تھی، اس کوملک کی معیشت سے شامل کر دیا گیا۔ اس اقدام نے ملک کو غیر مستحکم کرنے والی قوتوں اور کالے دھن کے بہاؤ میں مدد کرنے والے سسٹم کی کمر توڑ دی۔کالے دھن کے بہاؤ کے لئے ذمہ دار تین لاکھ 38 ہزار مشتبہ فرضی کمپنیوں کا رجسٹریشن حکومت کی طرف سے ختم کیا جا چکا ہے ۔ ان کمپنیوں کے ڈائریکٹرز کے دوبارہ منتخب ہونے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے ۔صدر نے کہا کہ ‘گمنام پراپرٹی قانون’،‘پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ’اور اقتصادی جرائم کرکے مفرور افراد کے خلاف بنے قانون کے تحت 50 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ضبط کرنے کی کارروائی ہو رہی ہے ۔ یہ حکومت کی پالیسیوں کا ہی اثر ہے کہ آج ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں کالے دھن کے استعمال میں زبردست کمی آئی ہے جس کی وجہ سے مکانوں کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اور ایک عام مڈل کلاس کنبہ کوبھی اپنا گھر ہونے کاسپنا سچ ہو رہا ہے ۔ صدر رام ناتھ کووند نے ‘پردھان منتری جن دھن یوجنا’ سے لوگوں میں بچت کے طریقہ تبدیل کرنے کا ذکر کرتے ہوئے آج کہا کہ اس منصوبہ سے ملک میں 34 کروڑ لوگوں کے بینک اکاؤنٹ کھولے گئے ہیں اور ملک کا تقریبا ہر خاندان بینکنگ کے نظام سے جڑ گیا ہے ۔مسٹر کووند نے بجٹ سیشن کے پہلے دن پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان ‘جن دھن’ اکاؤنٹس میں جمع 88 ہزار کروڑ روپے اس بات کے گواہ ہیں کہ کس طرح ان اکاؤنٹس نے بچت کرنے کا طریقہ تبدیل کر دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ‘ ڈائرکٹ بینی فٹ ٹرانسفر’ (ڈي بي ٹی) کو توسیع دینے سے گزشتہ ساڑھے چار سال میں 6.05 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم فائدہ اٹھانے والوں تک پہنچی ہے ۔ ڈي بي ٹي سے تقریبا ایک لاکھ 10 ہزار کروڑ روپے غلط ہاتھوں میں جانے سے بچے ہیں۔ تقریبا آٹھ کروڑ ایسے ناموں کو بھی فائدہ اٹھانے والوں کی فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے جو واقعی میں تھے ہی نہیں اور بہت سے بچولئے فرضی نام سے عوام کی دولت لوٹ رہے تھے ۔صدر رام ناتھ کووند نے آج کہا کہ موجودہ حکومت نے کرپشن اور کالے دھن کے خلاف سخت کارروائی کی ہے جس سے انکم ٹیکس دہندگان کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور ڈي بي ٹي کی توسیع میں 1.10 لاکھ کروڑ روپے غلط ہاتھوں میں جانے سے بچ گئے ہیں۔مسٹر کووند نے یہاں پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے پہلے دن دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ‘‘ 2014 میں حکومت کو عوام نے مکمل اکثریت دینے کے ساتھ ہی یہ حکم بھی دیا تھا کہ کالے دھن اور بدعنوانی پر سخت سے سخت کارروائی ہو ۔ گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں حکومت نے بدعنوانی کے خلاف مضبوط لڑائی لڑی۔ پہلے دن سے ہی کالے دھن اور بدعنوانی کے خلاف مہم چھیڑی اور کابینہ کی پہلی ہی میٹنگ میں کالے دھن کے خلاف اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد حکومت نے کالے دھن کے خلاف نئے اور سخت قانون بنائے ۔’’ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ان پالیسیوں سے حکومت پر لوگوں کا اعتماد بڑھا ہے اور انکم ٹیکس دینے والوں کی تعداد میں بھاری اضافہ ہوا ہے ۔ 2014 سے پہلے جہاں 3.8 کروڑ لوگوں نے اپنا رٹرن فائل کیا تھا، وہیں اب 6.8 کروڑ سے زیادہ لوگ انکم ٹیکس رٹرن فائل کرنے کے لئے آگے آئے ہیں۔ آج ٹیکس ادا کرنے والے کو یقین ہے کہ اس کا ایک ایک پیسہ ملک کی تعمیر میں ایمانداری کے ساتھ خرچ کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بیرون ملک غیر قانونی طریقے سے حاصل کی گئی املاک کے خلاف بھی مہم چلائی۔ ٹیکس ہیون سمجھے جانے والے ممالک کے ساتھ نئے سرے سے معاہدے کئے اور بہت سے ممالک کے ساتھ پرانے معاہدوں کی کمیوں کو دور کرتے ہوئے ، نئی تبدیلیاں کی گئیں ۔ ان پالیسیوں سے حکومت پر لوگوں کا اعتماد بڑھا ہے اور انکم ٹیکس دینے والوں کی تعداد میں بھاری اضافہ ہوا ہے ۔بدعنوانی اور کالے دھن کو ایمانداری سے ٹیکس ادا کرنے والوں کے تئیں بڑی ناانصافی بتاتے ہوئے صدر نے کہا کہ حکومت نے اس صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا ہے ۔ڈائرکٹ بینی فٹ ٹرانسفر (ڈي بي ٹی) کو بڑھانے سے گزشتہ ساڑھے چار سال میں چھ لاکھ پانچ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم فائدہ اٹھانے والوں تک پہنچی ہے ۔اس وجہ سے اب تقریبا ایک لاکھ 10 ہزار کروڑ روپے غلط ہاتھوں میں جانے سے بچ گئے ہیں۔ حکومت نے تقریبا آٹھ کروڑ ایسے ناموں کو بھی فائدہ اٹھانے والوں کی فہرست سے خارج کر دیا ہے ، جو واقعی میں تھے ہی نہیں اور بہت سے بچولئے فرضی نام سے عوام کی دولت لوٹ رہے تھے ۔مسٹر کووند نے کہا کہ آب پاشی کے لئے پانی کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے حکومت 99 پرانے اورنامکمل پروجیکٹوں کو مکمل کر رہی ہے ۔ ان میں سے 71 منصوبے ، آئندہ چند ماہ میں مکمل ہونے جا رہے ہیں۔ پانی کی ہر بوند کا مناسب استعمال ہو، اس کے لئے حکومت مائیکرو ایریگیشن کو فروغ دے رہی ہے ۔فصل خراب ہونے کی صورت میں کسانوں پر آنے والے بحران میں مدد کے لئے ‘پردھامن منتر ی فصل بیمہ یوجنا’ کے تحت کم پریمیم پر فصلوں کا بیمہ کیا جا رہا ہے ۔ کسانوں کو فصل فروخت کرنے میں آسانی ہو، اس کے لئے ملک کی 1،500 سے زیادہ زرعی منڈیوں کو آن لائن جوڑنے کی مہم چلائی گئی ہے ۔ فصلیں مارکیٹ تک پہنچنے میں خراب نہ ہوں، ان کا صحیح اسٹوریج ہو سکے ،اس کے لئے ملک بھر میں جگہ جگہ نئے کولڈ اسٹوریج بنانے کا کام تیزی سے چل رہا ہے ۔فصل کی کٹائی کے بعد کھیتوں سے نکلنے والے باقیات سے بھی کسانوں کی کمائی ہو سکے ، اس کے لئے 'ویسٹ ٹو ویلتھ' مہم چلائی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت، نیلا انقلاب پروجیکٹ کے ذریعہ ملاحوں کو گہرے سمندر میں جاکر ماہی گیری کی تربیت دینے کے ساتھ جدید فشنگ ٹرالرز بھی دستیاب کرا رہی ہے ۔ ان تمام اقدامات سے 70 سال سے چلے آ رہے ملک کے زرعی نظام میں مستقل تبدیلیاں آئیں گی اور کسانوں کو بااختیار کرکے انہیں مشکلوں سے نکالنے میں مدد ملے گی۔صدر رام ناتھ کووند نے مودی حکومت کو ‘غریبوں کے دردکو سمجھنے والی حکومت’ بتاتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ اس نے سماج کے محروم افراد کی صحت کا خیال رکھا ہے اور 21 کروڑ سے زیادہ غریبوں کو انشورنس حفاظتی ڈھال فراہم کیا ہے ۔مسٹر کووند نے یہاں بجٹ سیشن کے پہلے دن پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا‘‘ہم اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ بیماری کے علاج کا خرچ، کسی غریب کنبہ کو اور بھی غریب بنا دیتا ہے . اس درد کو سمجھنے والی حکومت نے گزشتہ سال ‘آیویشمان بھارت یوجنا’ شروع کی. صرف ایک روپیہ فی مہینہ کے پریمیم پر‘پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا’ اور 90 پیسے یومیہ پریمیم پر ‘پردھان منتری جیون جیوتی یوجنا ’ کے طور پر تقریبا 21 کروڑ غریب بھائی بہنوں کو انشورنس حفاظتی ڈھال فراہم کیا گیا ہے ’’۔صدر نے ضروری ادویات کم قیمت پر فراہم کرنے کے لئے بھی حکومت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ‘ پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی یوجنا’ کے تحت ملک بھر میں اب تک 600 سے زیادہ اضلاع میں 4،900 عوامی ادویہ مراکز کھولے جا چکے ہیں۔ ان مراکز میں 700 سے زیادہ ادویات بہت کم قیمت پر فراہم کی جا رہی ہیں۔مسٹر کووند نے کہا کہ حکومت غذائی قلت کو دور کرنے کے لئے بھی پورے زور شور سے کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا‘‘حکومت غریب عورتوں اور بچوں میں غذائی قلت کو ختم کرنے کے لئے بھی پوری طاقت سے کام کر رہی ہے ۔غذائی قلت کے ذمہ دار حالات کو دور کرنے کے لئے اور غذائی قلت میں مبتلا افراد کے لئے حکومت نے قومی غذائیت مشن شروع کیا ہے ’’۔اس کے ساتھ ہی صحت سے منسلک بنیادی ڈھانچوں کو مضبوط بنانے کی حکومت کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا‘‘چاہے شہر ہو یا گاؤں، حکومت صحت سے منسلک بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کا کام تیزی سے کر رہی ہے ۔گاؤں میں ڈاکٹروں کی کمی کو دور کرنے کے لئے گزشتہ چار برسوں میں میڈیکل کی تعلیم میں 31 ہزار نئی نشستیں جوڑی گئی ہیں۔ حکومت کی طرف سے نئے طبی کالج کھولے جا رہے ہیں، ضلع اسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے اور ملک کی ہر بڑی پنچایت میں‘ویل نیس’ مراکز کھولے جا رہے ہیں’’۔یو این آئی،
شکریہ کی تحریک پر 12 گھنٹے ، بجٹ پر آٹھ گھنٹے بحث ہو: بی جے ڈی
نئی دہلی// اڑیسہ میں حکمراں بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) نے مطالبہ کیا ہے کہ صدر رام ناتھ کووند کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے لیے 12 گھنٹے اور بجٹ پر بحث کے لئے آٹھ گھنٹے کا وقت مختص کیا جائے ۔لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن کی طرف بدھ کو بلایا گئی کل جماعتی میں بیجو جنتا دل کے پارلیمانی پارٹی لیڈر بھرترھری مہتاب نے یہ مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق اس بارے میں حتمی فیصلہ پارلیمانی امور کی مشاورتی کمیٹی کرے گی ۔پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس جمعرات کو صدر کے خطاب کے ساتھ شروع ہو جائے گا۔مسٹر مہتاب نے اپیل کی کہ ضابطہ 193 کے تحت قدرتی آفات پر بحث بھی اسی سیشن کے دوران کرائی جائے ۔ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 13 فروری کو ختم ہو جائے گا۔کل جماعتی میٹنگ کے باوجود پارلیمنٹ کی کارروائی خوشگوار ماحول میں چلنے کی توقع کم ہے کیونکہ زیادہ تر علاقائی پارٹیوں نے اپنے اپنے مسائل کو اٹھانے کی بات کہی ہے ۔
راجیہ سبھا میں فرنانڈس کو خراج عقیدت ،کارروائی کل تک کے لئے ملتوی
نئی دہلی//راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکئیا نائیڈو نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی مشترکہ میٹنگ میں صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کے خطاب کی کاپی ایوان کی میز پر رکھے جانے کے بعد کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی۔پارلیمنٹ اجلاس کے پہلے دن سینٹرل ہال میں صدرجمہویہ کے خطاب کے بعد راجیہ سبھا کی کارروائی شروع ہوئی اور جنرل سکریٹری نے اراکین کو خطاب کی اطلاع دی۔انہوں نے ہندی اور انگریزی میں خطاب کی کاپی کو ایوان کی میز پر رکھا۔اس کے بعد مسٹر نائیڈو نے ایوان کو سابق وزیردفاع جارج فرنانڈس اور ایوان کے سابق رکن سیتارا سنگھ کے انتقال کی اطلاع دی۔اس سے پہلے مسٹر کووند نے مشترکہ اجلاس میں قومی جمہوری اتحاد(این ڈی اے )حکومت کے دور اقتدار کا حساب کتاب پیش کیا۔
بیروزگاری سے متعلق اعداد وشمار پارلیمنٹ میں پیش کئے جائیں : سی پی آئی
نئی دہلی// مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) نے مودی حکومت پر نیشنل سیمپل سروے کے اعداد و شمار کو چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے روزگاری سے متعلق یہ اعداد و شمار پارلیمنٹ میں پیش کرکے اس پر بحث ہونی چاہئے ۔پارٹی پولٹ بیورو نے جمعرات کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ نوٹ بندي کے بعد نیشنل سیمپل سروے تنظیم کے اعداد و شمار سے یہ پتہ چلتا ہے مودی حکومت کے دو رمیں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔15سے 29 سال کے دیہی نوجوانوں میں بے روزگاری میں تین گناسے زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔ 12۔2011 میں بے روزگاری پانچ فیصد تھی جو بڑھ کر 17.4 فیصد ہو گئی ہے ۔ اس دوران دیہی خواتین کی بے روزگاری 4.8 فیصد سے بڑھ کر 13.6 فیصد ہو گئی ہے ۔
مودی اور کھڑگے کی ہنسی لوک سبھا میں گونجی
نئی دہلی//صدر رامناتھ کووند کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کی کاپی لوک سبھا میں پیش کرنے کے بعد ایوان کی کارروائی پورے دن کے لئے ملتوی ہوتے ہی وزیراعظم نریندر مودی نے آگے کی لائن میں بیٹھے تمام لیڈروں سے ان کی سیٹ پر جاکر ملاقات کی۔مسٹر مودی سب سے پہلے پارٹی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی سے ملنے ان کی سیٹ پر گئے اور انہیں ہاتھ جوڑ کر نمستے کیا۔ ان کے پیچھے وزیر خارجہ سشما سوراج چل رہی تھیں لیکن زیادہ اراکین کو مسٹر مودی کی طرف جاتے دیکھ کر وہ باہر نکل گئیں۔وزیراعظم نے پہلے شرومنی اکالی دل کے لیڈر پریم سنگھ چندوماجرا اور پھر لوک جن شکتی پارٹی کے لیڈر رام ولاس پاسوان کا ہاتھ پکڑ کر سینئر لیڈر کلراج مشرا سے کچھ دیر تک بات چیت کی ۔ اسی درمیان شیوسینا کے کئی اراکین بھی مسٹر مودی سے ملنے ان کے پاس آگئے ۔ کچھ دیر بات چیت کرنے کے بعد مسٹر مودی نے بیجو جنتادل کے بھرتہری مہتاب، ترنمول کانگریس کے سدیپ بندوپادھیائے اور سماج وادی پارٹی کے دھرمیندر یادو اور کئی دیگرلیڈروں سے بات چیت کی اور پھر سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا ، اے آئی اے ڈی ایم کے کے پی وینوگوپال اور ایس پی کے ملائم سنگھ یادو سے ہاتھ ملانے کے بعد سیدھے کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے کے پاس پہنچ گئے ۔مسٹر کھڑگے اور مسٹر مودی کے مابین تھوڑی دیر تک کسی معاملہ پر بات چیت ہوئی اور اس کے بعد دونوں کی ہنسی گونجی۔
بجٹ اجلاس سے پہلے ، مودی کو حزب اختلاف سے اچھے سلوک کی امید
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس سے پہلے اشاروں ہی اشاروں میں اپوزیشن جماعتوں کو ایوان میں اچھا برتاؤ کرنے کی نصیحت کی اور ان سے مثبت بحث میں حصہ لینے کی اپیل کی۔مسٹر مودی نے صدر کے خطاب سے پہلے یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں میڈیا کے ذریعے تمام جماعتوں سے کہا کہ وہ بحث میں حصہ لے کر حکومت کو مستفید کریں۔ اشاروں اشاروں میں سرمائی اجلاس کے دوران ان کے رویے کے لئے اپوزیشن جماعتوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا ‘‘پچھلی بار ایوان کا رخ ہم سب نے دیکھا ہے ۔ آج ملک میں بیداری ہے ۔ ہر شہری گھر سے سرگرمی کو دیکھتا ہے ۔ عام انسانوں تک ساری باتیں پہنچتی ہیں’’۔انہوں نے کہا کہ ایوان کے اندر بحث میں جن کی دلچسپی نہیں ہوتی ان کے تئیں ناراضگی ہوتی ہے ۔وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ اجلاس کے وقت کا استعمال گہرائی اور معلومات سے بھرپور بحث کے لئے کیا جائے گا اور اس طرح تمام اراکین پارلیمان حکومت کو مستفید کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘سب کو اپنے علاقے میں جانا پڑتا ہے ۔ اس وبار ایوان میں اعلی مثبت سلوک کا فائدہ میدان میں نظر آئے گا۔ ایوان میں سب کا ساتھ لیکر ملک کے لئے کام کرنے کے فیصلے میں ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں’’۔یو این آئی
اگستاویسٹ لینڈ حوالگی معاملے میں بی جے پی نے کانگریس پر طنز کیا
نئی دہلی//بی جے پی کے رہنما اور کرناٹک کے ایم پی شوبھا کرندلاجین اگستا ویسٹ معاملے کے ملزم راجیو سکسینہ، اور لابسٹ دیپک تلوار کی ہندوستان حوالگی کے بارے میں کانگریس پر طنز کیا ہے ۔محترمہ کرند لاجین نے ٹویٹ کیا، ‘‘دوستو، اچھی خبر آئی ہے ، متحدہ عرب امارات کے حکام نے کانگریس کے ساتھیوں کو پکڑ لیا ہے اور ان کو ہندوستان کے حوالے کردیا ہے ۔ بی جے پی حکومت عام آدمی کے اعتماد کو مضبوط بنا رہی ہے ’’۔ دفاعی معاہدے میں بدعنوانی کو بے نقاب کرنے کے اپنی کوششوں کے تحت تحقیقاتی اداروں کو ایک بڑی کامیابی حاصل ملی ہے ۔ اگسٹا ویسٹ لینڈ نے وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر اسکینڈل میں کرسچین مشیل کے معاون اور شریک ملزم راجیو سکسینہ اور کارپوریٹ لابیسٹ دیپک تلور کو آدھی رات کو دوبئی نے حوالہ کردیا ہے ۔یو این آئی