محمد تسکین
بانہال/ ضلع کشتواڑ کی دور افتادہ تحصیل و سب ڈویژن مڑواہ کے ہنزل گاؤں میں لوگوں کو پینے کے پانی کی عدم دستیابی کا سامنا ہے جس کیوجہ سے جل جیون مشن کے باوجود خواتین کو دور ندی نالوں سے پینے کا پانی حاصل کرنا پڑ رہا ہے۔ مڑواہ سے قریب 17کلومیٹر دور ہنزل کے لوگوں کا الزام ہےکہ محکمہ پی ایچ ای سب ڈویژن دچھن کے ملازمین اپنے فرض سے غفلت برت رہے ہیں اور ملازمین کی نااہلی سے ہنزل گاؤں کے کئی مقامات پر نلکوں سے آنے والا پینے کا پانی گندی نالیوں میں ضائع ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہنزل گاؤں کے ایک سو سے زائد کنبوں میں سے نچلے علاقے میں آباد بیس کنبے پینے کے پانی کی بوند بوند کے محتاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مڑواہ ۔ ہنزل سڑک کے نیچے پائپ لائنوں سے پانی لیک ہوکر نالیوں میں بہہ رہا ہے لیکن محکمہ کے ملازمین اس پائپ کی مرمت کرکے نیچے آباد بستی کو پانی فراہم کرنے میں ناکام ہو کر رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مڑواہ ھنزل کے دو درجن کنبے محکمہ کے ملازمین کی عدم توجہی کا شکار ہیں اور پینے کے پانی کے حصول میں مرد و خواتین کو دور مڑواہ دریا سے پانی حاصل کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی بار محکمہ پی ایچ ای کے ملازمین کی نوٹس میں یہ بات لائی ہے لیکن اب دو مہینوں سے زائد کا وقت ہوگیا لیکن محکمہ پی ایچ ای کے ملازمین اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر کشتواڑ اور ایگزیکٹو انجینئر پی ایچ ای ڈویژن کشتواڑ سے درخواست کی کہ وہ اس طرف توجہ دیں لوگوں کو اس بنیادی سہولیات سے محروم رکھنے میں ملوث ملازمین کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔ اس سلسلے میں کوشش کے باوجود پی ایچ ای سب ڈویژن دچھن میں تعینات محکمہ کے انجینئروں سے رابط نہیں ہو سکا ۔