یو این آئی
نئی دہلی//وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جوہانسبرگ میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کے بعد کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان قومی سلامتی کے مشیر اور خارجہ سکریٹری کی سطح پر بات چیت سے دو طرفہ تعلقات میں ’’اہم پیش رفت‘‘ہوئی ہے۔وزیر خارجہ نے جوہانسبرگ میں جی 20وزرائے خارجہ کے اجلاس میں وانگ یی کی موجودگی میں اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ موجودہ میٹنگ اور دیگر ملاقاتوں نے’ہمیں اپنے تعلقات کے مشکل دور میں بھی بات چیت میں مشغول ہونے کے مواقع فراہم کیے ہیں‘۔ انہوں نے کہا’’ہمیں یہ بھی تسلیم کرنا چاہیے کہ پولرائزڈ عالمی ماحول میں ہمارے دونوں ممالک نے ایک ادارے کے طور پر جی 20کے تحفظ کے لیے سخت محنت کی ہے۔ یہ اپنے آپ میں بین الاقوامی تعاون کی اہمیت کو ثابت کرتا ہے‘‘۔ نومبر 2024میں جی 20سربراہی اجلاس کے دوران ریو میں ہماری آخری میٹنگ کے بعد سے کچھ اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ ہمارے این ایس اے اور خارجہ سکریٹری نے چین کا دورہ کیا ہے اور ہمارے تعلقات کے مختلف پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان میں سرحدی علاقوں میں امن اور ہم آہنگی کا نظم و نسق اور ہمارے تعلقات کی دیگر جہتیں شامل ہیں۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ وہ تبادلہ خیال سے خوش ہیں۔ انہوں نے کہا “ہندوستان اور چین ایس او سی، جی ۔ 20 اور برکس کے رکن ہیں۔ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی مسائل بھی یکساں ہیں، جہاں خیالات کا تبادلہ ہمارے باہمی فائدے میں ہوگا۔ڈاکٹر جے شنکر نے گزشتہ سال نومبر میں ریو ڈی جنیرو میں جی۔ 20 سربراہی اجلاس کے دوران وانگ یی سے ملاقات کی تھی اور اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد منصوبے کے مطابق آگے بڑھا ہے۔سرحدی معاملے پر ہندوستان کے خصوصی نمائندے اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے 18 دسمبر کو بیجنگ میں وانگ یی سے ملاقات کی تھی ۔خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے دونوں فریقوں کے درمیان خارجہ سکریٹری اور نائب وزرا کی سطح کی میٹنگ کے لیے گزشتہ ماہ بیجنگ کا دورہ کیا تھا۔