سرینگر //اقوام متحد ہ میں بھارت اور پاکستان کی طرف سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دئے جانے کے فیصلے کی مذمت کرنے کے متعلق امریکہ مخالف قرارداد کی غیر مشروط حمایت کا خیر مقدم کرتے ہوئے اے آئی پی سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے دونوں ممالک سے کہا ہے کہ اگر وہ فلسطینوں کے معاملے پر متفقہ موقف رکھ سکتے ہیں تو جموں کشمیر کے مسئلہ کو حل کیوں نہیں کر سکتے ۔ انہوںنے کہا ’’فلسطینیوں کی حمایت سر آنکھوں پر لیکن پوچھا جا سکتا ہے کہ جس اقوام متحدہ میں ہندوستان نے فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کیا ہے اسی اقوام متحدہ کی منظور کردہ قرار دادوں پر جموں کشمیر کے مسئلہ کے حوالے سے عمل درآمد کیلئے ہندوستان کیوں تیار نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا’’ ہندوستان اور پاکستان دونوں ممالک کو یہ بات سمجھنی چاہئے کہ امریکہ کی مذمت میں منظور کردہ قرارداد کا زمینی سطح پر کوئی فائدہ نہیں لیکن اگر دونوں ممالک ہٹ دھرمی چھوڑ دیں تو وہ جموں کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرکے نہ صرف اپنے وقار کو بڑھا سکتے ہیں بلکہ اقوام متحدہ کی حیثیت کو بھی چار چاند لگا سکتے ہیں‘‘ ۔انجینئر رشید نے پاکستان سے بھی اپیل کی کہ وہ جموں کشمیر کے تنازعہ کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو عملانے کیلئے ہندوستان کی طرف سے پیش کردہ عذرات کا توڑ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پاکستان بار بار اقوام متحدہ قراردادوں کی حمایت میں بات کرتا رہتا ہے وہاں اس پر بھی لازم ہے کہ گلگت بلتستان اور CPECجیسے اہم معاملات کو لیکر مختلف خدشات کو دور کرے تاکہ نئی دلی کو اقوام متحدہ قرادادوں کے ناقابل نافذالعمل ہونے کا بہانہ ختم ہو سکے۔