سیتارمن کی مالی اداروں کے ڈائریکٹروں کے ساتھ میٹنگ
یواین آئی
نئی دہلی//خزانہ و کارپوریٹ امور کی مرکزی وز نرملا سیتارمن نے پاکستان کی سرحد پر کشیدگی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر جمعہ کے روز سرکاری اور نجی شعبے کے بینکوں اور انشورنس کمپنیوں کو کسی بھی صورتحال یا بحران سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار رہنے کی ہدایت دی۔ نرملا سیتارمن نے کل سرحدی کشیدگی سے پیدا ہونے والے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سرکاری اور پرائیویٹ شعبے کے بینکوں اور انشورنس کمپنیوں کے منیجنگ ڈائریکٹرز اور سی ای اوز کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں محکمہ مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس)، وزارت خزانہ، سی ای آر ٹی -اِن، آر بی آئی، آئی آر ڈی اے آئی اور این پی سی آئی کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کا مرکز ، انٹرنیٹ بینکنگ اور یو پی آئی جیسے ڈیجیٹل ایپلی کیشنزسمیت بینکنگ شعبے کی آپریشنل اور سائبر سیکیورٹی تیاریوں کا جائزہ لینا تھا۔تمام بینکوں اور انشورنس کمپنیوں کے منیجنگ ڈائریکٹرز اور سی ای اوز نے وزیر خزانہ کو سرحدی کشیدگی کے پیش نظر اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔بینک کے ایم ڈیز اور سی ای اوز نے بتایا کہ پورے بینکنگ نظام میں سائبر سیکیورٹی اقدامات کو مزید مضبوط کیا گیا ہے ۔ بڑے پیمانے پر سائبر حملوں سے بچاؤ کے لیے اینٹی-ڈی ڈی او ایس (ڈسٹری بیوٹڈ ڈینائل آف سروس) سسٹمز نافذ کیے گئے ہیں۔ ادارہ جاتی تیاری کو یقینی بنانے کے لیے سائبر سیکیورٹی اور ڈیزاسٹر ریکوری کے منظرناموں پر مشتمل اعلیٰ سطح پر مشقیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دھوکہ دہی کی کوششوں پر فعال طور پر نظر رکھی جا رہی ہے اور عملے کے ارکان کو بیداری بڑھانے کے لیے متعدد اندرونی الرٹس موصول ہوئے ہیں۔بینک حکام نے بتایا کہ ان کے سیکیورٹی آپریشنز سینٹر (ایس او سی) اور نیٹ ورک آپریشنز سینٹرز مکمل طور پر فعال اور ہائی الرٹ پر ہیں۔ یہ سینٹرز سی ای آر ٹی -اِن اور اہم اطلاعاتی بنیادی ڈھانچہ تحفضی قومی مرکز(این سی آئی آئی پی سی) کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں، جو بروقت ڈیٹا شیئرنگ اور خطرے کی نگرانی کو آسان بناتے ہیں۔اجلاس کے دوران، محترمہ سیتارمن نے جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور مشکل حالات میں معاشی استحکام کو یقینی بنانے میں بینکنگ اور مالیاتی سیکٹر کے اہم کردار پر زور دیا۔ وزیر خزانہ نے تمام بینکوں کو ہدایت دی کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال یا بحران سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر چوکس اور تیار رہیں، تاکہ ملک بھر میں خاص طور پر سرحدی علاقوں میں شہریوں کے لیے بینکنگ اور مالیاتی خدمات تک بلاتعطل رسائی یقینی بنائی جا سکے ۔ محترمہ سیتارمن نے کہا کہ فزیکل اور ڈیجیٹل دونوں طرح کی بینکنگ خدمات بغیر کسی رکاوٹ یا خرابی کے کام کرتی رہیں، اور ہنگامی لائحہء عمل کو جدید اور ٹیسٹ کیا جائے تاکہ کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے نمٹا جا سکے ۔مرکزی وزیر خزانہ نے سرحدی علاقوں میں واقع برانچوں میں کام کرنے والے بینک ملازمین اور ان کے خاندانوں کی حفاظت کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا اور بینکوں کو ہدایت دی کہ وہ سیکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ موثر رابطہ کاری کے ذریعے ان کی مناسب حفاظت یقینی بنائیں۔