ایجنسیز
واشنگٹن //امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ نے دو جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تنائو کے بعد، بھارت اور پاکستان کے درمیان فوری طور پر دشمنی کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا، “ہم نے جوہری تنازعہ کو روک دیا، میرے خیال میں یہ ایک بری جوہری جنگ ہو سکتی تھی، لاکھوں لوگ مارے جا سکتے تھے، میں نائب صدر جے ڈی وینس اور سکریٹری آف سٹیٹ، مارکو روبیو کا ان کے کام کے لیے بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں‘‘۔وائٹ ہائوس میں ایک پریس بریفنگ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے جنگ بندی کو آسان بنانے میں امریکی سفارتی کوششوں کے اہم اثرات پر زور دیتے ہوئے کہا، “ہفتے کے روز، میری انتظامیہ نے فوری طور پر دشمنی کو ختم کرنے میں مدد کی، میرے خیال میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک مستقل معاہدہ ہے ،ان ممالک کے پاس بہت سے جوہری ہتھیار ہیں۔”ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے انڈیا اور پاکستان کو متنبہ کیا تھا کہ اگر لڑائی نہ روکی گئی تو امریکہ دونوں ملکوں سے تجارت روک دے گا۔پیر کو وائٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ’سنیچر کو میری حکومت نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان فوری اور مکمل سیز فائر کے لیے ثالثی کی۔ میرا خیال ہے کہ یہ ایک مستقل سیز فائر ہے، اس سے دو ایٹمی طاقتوں کے بیچ ایک خطرناک لڑائی کا خاتمہ ہوا۔‘انہوں نے کہا کہ ’دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف کارروائیاں کر رہے تھے اور لگ رہا تھا کہ یہ سلسلہ رْکنے والا نہیں ہے اور مجھے بہت فخر ہے کہ انڈیا اور پاکستان کی قیادت نے صورتحال کی سنگینی کو سمجھا، اور ہم نے بڑی مدد کی۔‘ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے تجارت اور ٹیرف کے ذریعے اس تنازع میں کلیدی کردار ادا کیا۔’میں نے کہا ہم آپ لوگوں کے ساتھ بہت تجارت کریں گے۔ آئیے اسے (لڑائی کو) روکتے ہیں۔ اگر آپ اسے روکیں گے تو ہم تجارت کریں گے، ورنہ ہم آپ سے کوئی تجارت نہیں کریں گے۔ لوگوں نے تجارت اس طرح استعمال نہیں کی جیسے میں نے کی ہے۔‘امریکی صدر نے مزید کہا کہ’ہم انڈیا اور پاکستان کے ساتھ بہت تجارت کریں گے، ہم انڈیا سے تجارت (اور ٹیرف) پر مذاکرات کر رہے ہیں، جلد ہم پاکستان سے بھی مذاکرات کریں گے۔‘